کے پی کے بلدیاتی انتخابات: کیا عمران خان کا بیانیہ پی ٹی آئی کی کامیابی کی وجہ بنا؟

نیوز ڈیسک

پشاور – خیبر پختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سامنے آنے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو برتری حاصل ہے

اب تک کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کو 13 تحصیل کونسلز میں کامیابی ہوئی ہے اور 14 میں ان کے امیدوار آگے ہیں، 6 تحصیل کونسلز میں آزاد امیدواروں کو کامیابی ہوئی ہے جبکہ ایک اور تحصیل کونسل میں بھی آزاد امیدوار آگے ہے۔
فی الحال 64 تحصیل کونسل میں سے 31 کا غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ سامنے آیا ہے۔ اس مرتبہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ان اضلاع میں بھی کامیابی ملی ہے، جہاں ماضی میں ان کا ووٹ بینک کم تھا

بعض تجزیہ نگار کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی حالیہ کامیابی کی وجہ وزیراعظم عمران خان کے اس بیانیے کو قرار دے رہے ہیں، جو انہوں نے اپنے خلاف اپوزیشن کی جانب سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد اختیار کیا ہے

کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’خیبرپختونخوا کےعوام نے بیرونی آقاؤں کےحضور بِکنے والے غداروں کو پوری شدت سے مسترد کیا ہے۔‘

عمران خان نے لکھا ’یہ تمام غداروں کے لئے ایک پیشگی تنبیہہ ہے کہ ان کےحلقوں میں ان کے ساتھ ہونے کیا والا ہے۔‘

خیال رہے کہ ضلع اپر دیر کو جماعت اسلامی اور شانگلہ کو ن لیگ کا گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے، لیکن اس مرتبہ وہاں بھی پی ٹی آئی کو برتری حاصل ہوئی ہے

اسی طرح سے جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی ف) پانچ تحصیل کونسلز میں کامیاب ہوئی ہے، جبکہ سات تحصیل کونسلز میں ان کے امیدوار آگے ہیں

ن لیگ صرف ایک تحصیل کونسل میں کامیاب ہو سکی اور پانچ تحصیل کونسلز میں ان کے امیدواروں کو برتری حاصل ہے

جماعت اسلامی تین تحصیل کونسلز میں کامیاب ہو چکی ہے اور دو تحصیل کونسلز میں آگے ہے جبکہ پیپلز پارٹی ایک تحصیل کونسل میں کامیاب اور ایک تحصیل کونسل میں آگے ہے

غیر حتمی نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار دو تحصیل کونسلز میں کامیاب ہوئے ہیں

دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور خان جھگڑا نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے

بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کی کامیابی پر سینیئر صحافی گوہر علی کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں قدرے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد دوسرے مرحلے کے لیے انہوں نے ٹھوس لائحہ عمل تیار کیا تھا

انہوں نے الزام لگایا کہ اس دوران وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے وزرا نے اپنے حلقوں میں جلسے بھی کیے اور کئی مقامات پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی کی لیکن اس کے باوجود ووٹرز کو اعتماد میں لینے کی کوششیں جاری رکھیں

تحریک انصاف کی انتخابات میں کامیابی کی دوسری بڑی وجہ ترقیاتی کام اور متعدد منصوبوں سے متعلق اعلانات کو بھی سمجھا جا رہا ہے

لوئر دیر میں پی ٹی آئی کے سرگرم رکن ملک راحت اللہ نے پارٹی کی کامیابی کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے پدر شاہی نظام کو ختم کیا اور زیادہ تر اضلاع میں ان کارکنان کو ٹکٹ دیا، جو پہلے کبھی سیاست کا حصہ نہیں رہے

’دوسری وجہ عمران خان کا مختلف اضلاع میں جلسے کرانا ہے کیونکہ انہوں نے اِن علاقوں کو ترجیح دی۔‘

محمد عباس نامی ووٹر نے بتایا کہ ویسے تو ان کا پورا خاندان کسی اور سیاسی جماعت کی حمایت کرتا رہا ہے، لیکن انہوں نے اس مرتبہ پی ٹی آئی کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close