لاہور – فرح خان، فرح گجر اور فرحت شہزادی، یہ تمام نام ایک ہی خاتون کے ہیں، جن پر گذشتہ چند دنوں میں حزبِ اختلاف کے متعدد رہنماؤں اور تحریک انصاف کے ناراض اراکین کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کے بعد سوشل میڈیا پر کافی بحث اور بات چیت کی جا رہی ہے
واضح رہے کہ سنہ 2018ع میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی اور بعد میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد فرح خان کا نام پہلی مرتبہ منظر عام پر آیا تھا۔ اس کے بعد وہ خاتول اول بشریٰ بی بی کے ہمراہ بیشتر مرتبہ دکھائی دیں
دو روز قبل پی ٹی آئی کے ناراض رکن اور سابق صوبائی وزیر علیم خان نے فرح خان کا نام لیتے ہوئے ان پر کافی سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں اور بقول علیم خان عمران خان اس بارے میں سب جانتے تھے
علیم خان کے اس الزام سے قبل سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی اسی نوعیت کے الزامات عائد کر چکے ہیں جبکہ گذشتہ روز مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز بھی حکومت میں فرح خان کے سرکاری معاملات میں مبینہ مداخلت کی بات کی
اگرچہ فرح خان نے اس حوالے سے کبھی کوئی وضاحت یا تردید پیش نہیں کی تاہم سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے
ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں عثمان بزدار نے کہا کہ ’علیم خان ،چوہدری سرور اور دیگر اپوزیشن ارکان کے من گھڑت الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں اور بلا ثبوت الزام تراشی کی مذمت کرتا ہوں۔ پنجاب میں تقرر و تبادلے میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہوتے ہیں۔‘
اگرچہ فرح خان کی جانب سے تو اب تک کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا لیکن گذشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اپوزیشن کو میرے خلاف کوئی بات نہیں مل رہی تو وہ میری بیوی کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور ان کی دوست فرح کی کردار کشی کی مہم چلا رہے ہیں۔‘
فرح خان کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت دبئی میں ہیں جبکہ اُن کے شوہر احسن جمیل گجر امریکا میں ہیں
واضح رہے کہ احسن جمیل گجر کا نام سنہ 2018 میں اس وقت بھی منظر عام پر آیا تھا جب پنجاب کے شہر پاکپتن میں وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کی بیٹی کے ساتھ پولیس کے مبینہ ناروا سلوک پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر کا تبادلہ ہوا. اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا جس کے دوران پولیس انکوائری رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے قریبی دوست سمجھے جانے والے احسن جمیل گجر نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بلا کر خاور مانیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے کو کہا تھا
فرح خان کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ احسن جمیل گجر اکثر امریکا آتے جاتے رہتے ہیں کیونکہ اُن کے جگر کا ٹرانسپلانٹ ہوا تھا، جس کے بعد وہ کچھ عرصے کے بعد امریکہ اپنا چیک اپ کروانے جاتے ہیں
فرح خان کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے اُن کے سسرالی رشتہ دار کا کہنا تھا کہ فرح کی شادی نوے کی دہائی میں احسن گجر سے ہوئی، جو پہلے سے ہی شادی شدہ تھے
احسن جمیل گجر مسلم لیگ نون سے الیکشن لڑنے والے ایم پی اے چوہدری اقبال گجر کے بیٹے ہیں
فیملی ذرائع نے بتایا کہ ’احسن نے فرح کو لاہور ڈی ایچ اے میں گھر لے کر دے رکھا تھا اور اسی گھر میں عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح بھی ہوا تھا۔‘
شادی کی جو تصویر تحریک انصاف کی جانب سے جاری کی گئی، اس میں جہانگیر ترین گروپ کے رکن عون چوہدری، زلفی بخاری کے علاوہ فرح خان کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو ان کی بشری بی بی سی قربت کو ظاہر کرتا ہے
اس معاملے پر بشریٰ بی بی کے بیٹے کا بیان بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ہمارے خاندان کا فرح کے کسی معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں
صحافی رئیس انصاری نے حال ہی میں سرگودھا روڈ پر واقع فرح خان کے گاؤں ماچھی کا دورہ کیا تھا
انہوں نے بتایا کہ فرح خان کا تعلق شیخ برادری کے ایک زمیندار گھرانے سے ہے اس لیے یہ کہنا غلط ہوگا کہ اُن کا تعلق کسی نیم متوسط گھرانے سے تھا اور چند ہی مہینوں میں وہ امیر ہو گئیں، جیسا کہ سوشل میڈیا پر دعوے کیے جا رہے ہیں
انھوں نے مزید بتایا کہ ’اُن کا گاؤں کے حالات اچھے ہیں جہاں کارپٹ سڑکیں، بجلی کے نئے کھمبے اور ٹرانسفارمرز، ہسپتال اور ہر قسم کی سہولت موجود تھی۔ فرح کے گاؤں کے لوگوں نے بھی اُن کی تعریف کی اور بتایا کہ یہ تمام ترقیاتی کام گذشتہ ایک سال میں فرح خان کے توسط سے ہوئے ہیں۔ جبکہ میں نے دیکھا کہ ارد گرد کے گاؤں اور سڑکوں کے بُرے حالات ہیں۔‘
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پنجاب کے ایک سینیئر سرکاری افسر نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے کبھی فرح خان کو وزیراعلیٰ پنجاب ہاؤس میں نہیں دیکھا، تاہم بشری بی بی نے جب کسی سرکاری دورے پر جانا ہوتا تھا تو انہیں دورے کے حوالے سے فرح خان کی جانب سے ہدایات ضرور ملتی تھیں
جبکہ فرح خان کے ساتھ رابطے میں رہنے والے ایک صحافی کے مطابق انہوں نے علیم خان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے
مذکورہ صحافی نے بتایا کہ فرح خان کا کہنا ہے کہ اُن پر اس لیے الزامات لگائے جا رہے ہیں تاکہ بشریٰ بی بی کو ٹارگٹ کیا جا سکے۔ حالاں کہ بشریٰ بی بی کا تو ذاتی بینک اکاؤنٹ بھی نہیں ہے
فرح کا مزید کہنا تھا اُنہیں آسان ہدف سمجھا جا رہا ہے ، اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو وہ عدالت میں لے آئے۔ وہ جلد وطن واپس آ جائیں گی
دریں اثناعبدالعلیم خان کی جانب سے بزدار حکومت پر لگائے جانے والے الزامات کو ترجمان وزیراعلٰی دفتر نے بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِن میں کوئی صداقت نہیں ہے
ترجمان وزیر اعلی دفتر کے مطابق پنجاب میں تقرر و تبادلے صرف میرٹ پر ہوتے ہیں۔ فرح خان کا تقرر و تبادلوں اور ٹھیکوں میں کسی قسم کا کوئی کردار نہیں- پنجاب میں ٹرانسفر پوسٹنگ پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور میرٹ کو مد نظررکھ کر کی جاتی ہے
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے مریم نواز کو پیشکش کی ہے کہ وہ فرح خان پر الزام عائد کرنے کے بجائے عدالت سے رجوع کریں, ہم ساتھ ہیں
مریم نواز کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اللہ کی شان ہے کہ مریم نواز کمیشن اور کِک بیکس پر بیان دے رہی ہیں، انہیں جب عمران خان کی ذات پر کچھ نہیں ملا تو فرح کو ڈھونڈ کر تنقید شروع کردی ہے.