پی ٹی آئی کے کروڑوں وڈیوز ناظرین، مریم نواز بھی ٹک ٹاک پر منتقلی پر مجبور

ویب ڈیسک

پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران اور خصوصاً عمران خان کی وزارت عظمیٰ سے معزولی کے بعد سیاسی جماعتوں کے درمیان سوشل میڈیا سب سے اہم میدان جنگ رہا ہے اور دن رات ہیش ٹیگ کے ذریعے ٹوئٹر پر ایک دوسرے پر حملوں کے بعد ’جنگ‘ اب سماجی رابطوں کے دوسرے پلیٹ فارم پر منتقل ہو گئی ہے اور وہ ہے ٹک ٹاک

ٹک ٹاک پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کا ہیش ٹیگ ‘امپورٹیڈ حکومت نامنظور’ 93 کروڑ 30 لاکھ کے ریکارڈ ویورز تک پہنچ گیا جبکہ ٹوئٹر پر اسی ہیش ٹیگ سے اپریل کے صرف آخری ہفتے میں دس کروڑ سے زیادہ ٹوئٹس کی گئیں. اس کے علاوہ عمران خان کے ٹوئٹر اسپیس پر خطاب نے بھی نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا

ٹک ٹاک دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہے جسے مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں نے اب تک زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا ہے تاہم اب پی ٹی آئی کے حامیوں نے یہاں دھاوا بول دیا ہے

ٹک ٹاک پر پی ٹی آئی کے حامی ناظرین کی بہت بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کہاں پیچھے رہنے والی تھیں، اطلاعات ہیں کہ انہوں نے حال ہی میں اپنی پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ساتھ اس حوالے سے ایک میٹنگ کی ہے

ٹوئٹر پر ملاقات کا اعلان کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) نے ٹوئٹ کی کہ ”مسلم لیگ(ن) کے ٹک ٹاکر کے ایک وفد نے جاتی امرا میں مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم نواز سے ملاقات کی اور اس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ پارٹی نے وڈیو شیئرنگ کے لیے وقف اپنی سوشل میڈیا ٹیم سے ایک گروپ کو خصوصاً ٹک ٹاک کے لیے مختص کردیا ہے“

چین سے تربیت حاصل کرنے والے سوشل میڈیا کے ماہر محمد عمران کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں اپنی پارٹی کے ‘عوامی مارچ’ کے دوران حاصل کی گئی مقبولیت اور پی ٹی آئی کی حالیہ سرگرمیوں پر چیئرمین عمران خان کے ٹک ٹاک پر زبردست ردعمل نے سیاسی مخالفین کو حیران کر دیا ہے

محمد عمران نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیسبک، یوٹیوب اور ٹوئٹر پر توجہ مرکوز کرنے کا سہرا دیا جانا چاہیے لیکن ان پلیٹ فارمز پر سیاسی سرگرمیوں پر بھی پابندیاں زیادہ ہیں، اس لیے ٹک ٹاک پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے لیے کچھ بھی شیئر کرنے کا ایک اچھا آپشن ہے

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے ‘عوامی مارچ’ کو اس پیلیٹ فارم پر محدود کوریج ملی اور مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی ایسا ہی رجحان دیکھا گیا جب کہ ٹک ٹاک پر ہیش ٹیگ #longmarch کو 8 کروڑ 32 لاکھ اور #PPPlongmarch کو 3 کروڑ 20 لاکھ مرتبہ دیکھا گیا

پی ٹی آئی واضح طور پر ناصرف اپنے کارکنوں بلکہ حامیوں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تمام سیاسی جماعتوں پر برتری رکھتی ہے، یہاں تک کہ جب عمران خان وزیر اعظم تھے، تو ان کی پارٹی کی طرف سے شروع کیے گئے متعدد ہیش ٹیگز نے ٹک ٹاک پر 7 کروڑ 70 لاکھ ناظرین کی تعداد کو عبور کیا، کچھ ہیش ٹیگز کی غیر متوقع طور پر بہت زیادہ تعداد بھی دیکھی گئی جس میں pmimrankhan کا ہیش ٹیگ 26 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ ناظرین نے دیکھا، imrankhan کو 58کروڑ، جبکہ ‘امپورٹیڈ حکومت نامنظور کے اپریل کے صرف آخری این ہفتے میں 93 کروڑ 30 لاکھ ویوز تھے

پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ارسلان خالد نے بھی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک پر نمبرز ایک حادثاتی دریافت تھے اور ان کی ٹیم اس کامیابی کا زیادہ کریڈٹ نہیں لے سکتی

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری توجہ بنیادی طور پر شہری طبقے پر مرکوز تھی اور کچھ لوگوں نے کچھ مضحکہ خیز پرانی وڈیوز شیئر کیں، جنہوں نے ہماری پارٹی کے ایجنڈے کو فروغ دیا لیکن اس نے ٹک ٹاکرز میں جوش و خروش کو جنم دیا اور کروڑوں کی تعداد میں ویوز دیکھنے کو ملے

پی ٹی آئی کی مقبولیت اور اس پیشرفت کو دیکھ کر مریم نواز کا بھی دل للچایا اور انہوں نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے اپنے قریبی ساتھی اور رکن صوبائی اسمبلی ثانیہ عاشق کے ساتھ میٹنگ کی اور مسلم لیگ(ن) کی سوشل میڈیا ٹیم کے غیر سرکاری سربراہ عاطف رؤف کو صرف ٹک ٹاک کے لیے الگ گروپ بنانے کا کام سونپ دیا

22 اپریل کو سعود بٹ کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی ٹک ٹاک ٹیم نے مختصر وڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر پارٹی کو فرغ دینے کا اعلان کیا، اپریل 2020 میں پلیٹ فارم پر اپنا آغاز کرنے کے بعد سعود بٹ کے اب تک 19 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور ان کی ویڈیوز 9 کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close