سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر بھارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکا کی زیر قیادت اتحاد کواڈ کا کلیدی رکن ہونے کے باوجود روس سے سستے داموں تیل خرید رہا ہے
اپنے ایک ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کواڈ کا حصہ ہونے کے باوجود بھی بھارت امریکا کے دباؤ کو برقرار رکھتے ہوئے روس سے کم قیمت میں تیل خرید رہا ہے اور اپنے عوام کو ریلیف فراہم کر رہا ہے‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ ہی وہ مقصد تھا جسے حکومت آزاد خارجہ پالیسی کی مدد سے حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھی‘
اپنے دوسرے ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ ’ان کی حکومت کے لیے پاکستان کا مفاد اولین ترجیح تھا لیکن بد قسمتی سے مقامی میر جعفر اور میر صادق نے بیرونی دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے‘
بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا ”زبردستی حکومت تبدیل کی گئی اور اب سر کٹے مرغے کی طرح گھوم رہے ہیں اور معیشت ڈوب رہی ہے“
عمران خان نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ جنوبی ایشیا کی انڈیکس رپورٹ بھی شامل کی اور کہا کہ روس سے سستے داموں تیل خریدنے کے بعد بھارتی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں سات روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے
ولسن سینٹر واشنگٹن میں جنوبی ایشیائی امور کے اسکالر مائیکل گوکلمین نے بھی اسی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’ یہ ہی وجہ ہے کہ عمران خان اپنی وزارتِ عظمیٰ کے آخری ایام میں بھارت کی تعریف کیا کرتے تھے‘
مائیکل گوکلمین نے نشاندہی کی کہ عمران خان چاہتے تھےکہ گندم اور گیس روس سے برآمد کی جائے.