لائیو سبسکرپشن، ٹِک ٹاک پر پیسے کمانے کا نیا فیچر کیا ہے؟

ویب ڈیسک

مقبول ترین وڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ وڈیو سنپیٹ پر لائیو اسٹریمنگ کے لیے مشہور اکاؤنٹس کو پیسے وصول کرنے کی اجازت دے رہے ہیں

فرانسیسی خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق پیسے کمانے کے لیے ایسے ہی ٹولز حریف پلیٹ فارمز انسٹاگرام، فیسبک پر بھی استعمال کیے جا رہے ہیں کیونکہ یہ پلیٹ فارمز ان شخصیات کو متوجہ کرنے کی کوشش میں ہیں، جو صارفین میں مقبول ہیں

ٹک ٹاک نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ ’لائیو سبسکرپشن ہماری ایک نیا قدم ہے جس کا مقصد مونیٹائزیشن کے مواقع کو متنوع بنانا ہے، جو پلیٹ فارم پر تخلیقی کام کرنے والوں کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے اٹھایا جا رہا ہے‘

ٹک ٹاک انتظامیہ کے مطابق ’نیا فیچر اسی ہفتے سے صرف تخلیق کاروں کے دعوت کے ذریعے دستیاب ہوگا تاہم آنے والے مہینوں میں اس کو عالمی سطح پر وسعت دی جائے گی‘
تاہم کمپنی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ پیسے یا قیمت کتنی ہوگی

کمپنی کا کہنا ہے کہ ’تخلیق کار کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ سبسکرائبرز کے چیٹ موڈ میں جا سکیں۔ اس کا مقصد تخلیق کار اور صارف کے درمیان رابطے کو بڑھانا ہے۔‘

رپورٹ کے مطابق لائیو سبسکرپشن کے فیچر تک پہنچنے کے لیے ضروری ہوگا کہ صارف کی عمر کم سے کم اٹھارہ سال ہو اور اس کو سبسکرائب کرنے والو کی عمر بھی اتنی ہی ہونا ضروری ہو گا

سبسکرائبر پر ڈجیٹل بیج بھی شامل ہوگا، جبکہ بعض صورتوں میں اسٹریمنگ سیشنز کے دوران کیمرے کے اینگلز کے لیے بھی تخلیق کاروں کو دعوت دی جائے گی

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ٹک ٹاک انتظامیہ نے مشہور اکاؤنٹس اور تخلیق کاروں کے لیے ایڈ ریوینو شیئرنگ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، جو حریف ایپلیکیشنز کی جانب سے پہلے ہی استعمال کیا جا رہا تھا

چھوٹی وڈیوز شیئر کرنے والا پلیٹ فارم حالیہ چند سالوں میں دنیا بھر میں بہت مقبول ہوا ہے اور عالمی سطح پر اس کے ایک ارب سے زیادہ صارفین موجود ہیں۔ تاہم اس پر یہ تنقید بھی ہوتی رہی کہ تخلیق کاروں کے مواد کو موثر طور پر مونیٹائز کرنے کا طریقہ کار موجود نہیں ہے

اگلے ماہ امریکا میں شروع ہونے والے ٹک ٹاک پلز کے تحت کمپنیاں اپنے اشتہارات صارف کے مواد کے ساتھ کچھ کیٹگریز میں رکھ سکتی ہیں، جس میں تخلیق کار کو حصہ ملے گا

چینی فرم بائٹ ڈانس کی ذیلی کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم تخلیق کاروں، عوامی شخصیات اور اشاعتی اداروں کے ساتھ پہلے اشتہاری ریونیو شیئرنگ پروگرام شروع کریں گے‘

وڈیو پر فوکس کرنے والی دیگر بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے یوٹیوب، انسٹاگرام اور سنیپ چیٹ پہلے سے ہی ریونیو شیئرنگ تحت سروسز فراہم کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ صارفین کو اپنے ساتھ جوڑے رکھنے کے لیے اب ٹک ٹاک بھی ان کی پیروی کرنا چاہتی ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close