موٹر سائیکل کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ

ویب ڈیسک

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لوگ فوروھیلر سے ٹو وہیل کی طرف لوٹ رہے ہیں، جس کے بعد موٹر سائیکلوں کی ڈیمانڈ بڑھنے سے اسمبلرز نے ٹو وہیلرز کی قیمت میں اضافہ کرنا شروع کر دیا ہے

لیکن حیرت انگیز طور پر چینی موٹر سائیکل اسمبلرز کو گزشتہ مہینوں سے ان کی موٹر سائیکلوں کی خرید میں کمی کے رجحان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

موجودہ حکومت کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا 30 روپے فی لیٹر کا اضافہ آٹو پارٹس کی نقل و حمل پر اثر انداز ہوا ہے، ساتھ ہی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے آٹو پارٹس مہنگے ہوگئے ہیں، جس وجہ سے پیداوار کے اخراجات بڑھ رہے ہیں

مارکیٹ لیڈر اٹلس ہونڈا (اے ایچ ایل) کی جانب سے یکم جون سے مختلف ماڈلز میں قیمت میں تقریباً 9 ہزار روپے اضافہ کیا جارہا ہے، کمپنی نے 2021 سے اب تک متعدد بار قیمتیں بڑھائی ہیں اور اضافے کو روپے کی قدر میں کمی سے منسوب کیا ہے

مئی کے پہلے ہفتے میں کمپنی نے موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں تین ہزار سے آٹھ ہزار روپے کا اضافہ کیا ہے

اس دوران ہونڈا سی ڈی سیونٹی تین ہزار 600 روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ چھ ہزار نو سو میں فروخت ہورہی ہے جبکہ سی ڈی 70 ڈریم چار ہزار روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ تیرہ ہزار پانچ سو میں فروخت ہورہی ہے

پانچ ہزار روپے اضافے کے بعد ہونڈا پریڈور ایک لاکھ چوالیس ہزار نو سو اور سی جی 125 ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار پانچ سو روپے پر پہنچ جائے گی

دوسری جانب سی جی 125 ایس ای کی قیمت ایک لاکھ 93 ہزار 500 روپے سے ایک لاکھ 98 ہزار 500 روپے پر پہنچ چکی ہے جبکہ سی بی 125 ایف کی نئی قیمت دو لاکھ 53 ہزار 900 سے اس میں 9 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے

علاوہ ازیں، 9 ہزار روپے اضافے کے بعد سی بی 150 ایف سلور کلر 3 لاکھ 8 ہزار 900 روپے میں دستیاب ہوگی، جبکہ سرخ اور سیاہ رنگوں میں یہی ماڈل بالترتیب 3 لاکھ 12 ہزار اور 3 لاکھ 3 ہزار 900 روپے میں فروخت ہوگا

پاکستان اسٹار آٹو موبائل لمیٹڈ کی جانب سے 5 جون سے 100 سے 150 سی سی تک موٹر سائیکلوں کی قیمت میں سات ہزار روپے اضافہ کیا ہے، 200 سی سی رکشہ لوڈر کی قیمت میں دس ہزار روپے جبکہ آٹو رکشہ کی قیمت میں سات ہزار روپےاضافہ کیا جارہا ہے

ڈی ایس موٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ بھی 5 جون 2022 سے 125 سی سی موٹر سائیکل کی قیمت میں دس ہزار روپے اضافہ کیا جارہا ہے

پاکستان کے دوسرے بڑے اسمبلرز یونائیٹڈ آٹو موٹر سائیکل نے 7 جون سے 70 سی سی سے 125 سی سی بائیکس کی قیمت تین ہزار اضافے کا اعلان کیا ہے

علاوہ ازیں 7 جون سے روڈ پرنس موٹر سائیکل اور آٹو رکشہ 70 سی سی سے 125 سی سی تک کی قیمت میں تین ہزار اضافہ متوقع ہے

ایک موٹر سائیکل ڈیلر کا کہنا ہے کہ چینی اسمبلرز نے اس وقت قیمتوں میں اضافہ کر کے موقع کا فائدہ اٹھایا ہے کیونکہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہری تیزی موٹر سائیکلوں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکلیں اب بھی سستی سواری سمجھی جاتی ہیں، کیونکہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ اور چنگچی رکشہ چلانے والوں نے بھی زیادہ کرایے کا مطالبہ شروع کردیا ہے

ایسوسی ایشن آف آل موٹر سائیکل اسمبلرز (اے پی ایم اے) کے سربراہ محمد صابر شیخ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے جاپانی موٹر سائیکلوں کی طلب میں مسلسل زیادہ ہے کیونکہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد کار مالکان برانڈڈ موٹر سائیکلوں کی طرف منتقل ہورہے ہیں، جو کاروں کے مقابلے کم قیمت ہیں

مذکورہ وجوہات کی بنا پر جاپانی موٹر سائیکلوں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جبکہ چینی موٹر سائیکلیں فروخت بڑھانے کی جدوجہد کر رہی ہیں

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو الیکٹرانک موٹر سائیکلوں کی قیمتیں کم کرنے کے لیے ٹیکسز اور ڈیوٹیز ختم کرنی چاہیے

پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچرر ایسوسی ایشن ( پی اےایم اے) کے اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی سال کے دس ماہ میں جاپانی موٹر سائیکلوں کی فروخت میں اضافے کے بعد موٹر سائیکلوں اور رکشوں کی فروخت میں سالانہ 4.4 فیصد کمی دیکھی گئی ہے

اسمبلرز کے 94 فیصد سے زائد لوکلائزیشن کے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود بھی 70 سی سی کی قیمت میں اضافے پر شہریوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے

مکمل اور نیم تیار کٹس کے درآمدی بلوں میں 10 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، رواں مالی سال کے 10 ماہ میں درآمدی بل 6 کروڑ 66 لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ اس ہی دوانیے میں 6 کروڑ ڈالر تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close