پری مون سون کا آغاز: کہاں کتنی بارشوں کا امکان

ویب ڈیسک

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک میں پری مون سون موسم کا آغاز ہو چکا ہے اور اس دوران معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ ملک میں مون سون کے دوران بھی اوسط سے زائد بارشوں کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب سے گرم مرطوب ہوائیں 15 جون سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں، جس کے باعث بالائی علاقوں اور پاکستان کے کشمیر میں بارشوں سے ملک میں جاری خشک سالی کا خاتمہ ختم ہو سکتا ہے

محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیر کے علاقوں بھمبر، کوٹلی، میر پور، پونچھ، باغ، حویلی، ہٹیاں، مظفر آباد، نیلم ویلی میں 15 جون کے بعد بارشوں کی توقع ہے

اسی طرح گلگت بلتستان کے علاقوں استور، غذر، گلگت، دیامیر، ہنزہ اور سکردو میں آندھی، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر موسلادھار بارش بھی ہو سکتی ہے

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مشرقی دریا، جو بھارت سے پاکستان کی طرف آتے ہیں، ان مقامات پر بھی بارشیں اوسط سے زائد متوقع ہیں

مختلف علاقوں میں پری مون سون بارشوں کا موسم 23 جون تک جاری رہے گا، جس سے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خطرات بھی موجود ہیں

پاکستان بھر میں کب اور کہاں بارشیں متوقع ہیں؟

محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے اختتام سے آئندہ منگل تک (یعنی 21 جون) پنجاب کے مختلف علاقوں کے علاوہ دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بارشیں متوقع ہیں، جس میں راولپنڈی، مری، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ان دنوں راولپنڈی، اسلام آباد، جہلم، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، لاہور، قصور اور شیخوپورہ میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے، جس کے باعث راولپنڈی اور لاہور میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے

17 سے 20 جون تک ملتان، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، ساہیوال، خانیوال، پاکپتن، اوکاڑہ، بہاولنگر، بہاولپور، خانپور اور رحیم یار خان میں وقفے وقفے سے آندھی، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے

خیبر پختونخوا میں پری مون سون بارشیں 22 جون تک جاری رہ سکتی ہیں۔ اس دوران چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، صوابی، نوشہرہ، کرم، کوہاٹ، وزیرستان، لکی مروت، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں وقفے وقفے سے آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے

بلوچستان میں 20 جون تک بارشیں متوقع ہیں، جس دوران سبی، بولان، نصیر آباد، جھل مگسی، مستونگ، بارکھان، زیارت، ژوب، کوئٹہ، قلات، خضدار، چمن اور ہرنائی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

سندھ کے بیشتر علاقوں میں اس ہفتے کے اختتام سے 19 جون کے دوران سکھر، جیکب آباد اور لاڑکانہ میں گرد آلود ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے

محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ وسطی پنجاب اور جنوبی سندھ میں اوسط سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں جبکہ ملک بھر میں اوسط سے معمولی زیادہ بارشیں ہوں گی

موسلا دھار بارش کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخوا میں لینڈ سلائینڈنگ کا خطرہ جبکہ بلوچستان کے مشرقی علاقوں نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی، ہرنائی، سبی اور بولان میں طغیانی کا خدشہ کیا جارہا ہے

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا آغاز جون کے آخری ہفتے میں متوقع ہے، جس میں بھی وسطی پنجاب، جنوبی سندھ میں اوسط سے زیادہ زیادہ جب کہ ملک بھر میں اوسط سے معمولی سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں

پری مون سون کے دوران سندھ کے دارالحکومت کراچی میں معمولی بارش کا امکان ہے جبکہ ملک بھر میں مون سون اپنے وقت سے چند روز پہلے شروع ہونے کا امکان موجود ہے

محکمہ موسمیات کراچی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق ملک بھر میں پری مون سون کا آغاز ہورہا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ پری مون سون 26 اور 27 جون تک جاری رہے گا جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ 27جون کو ملک بھر میں مون سون کا آغاز ہوجائے گا۔ عموماً ملک میں مون سون کا آغاز یکم جولائی یا اس کے بعد ہوتا ہے لیکن اس بار یہ چند دن پہلے ہورہا ہے

ان کا کہنا تھا کہ مون سون کے دوران توقع کررہے ہیں کہ پاکستان بھر میں اوسط بارشیں بیس سے تیس فیصد زائد ہونگیں۔ کراچی میں پری مون سون کے دوران تو معمولی بارش توقع ہے لیکن مون سون سیزن کے دوران اوسط سے زائد بارش توقع کر رہے ہیں

ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق مون سون بارشوں سے یہ خدشہ تو موجود ہے کہ سیلاب آسکتے ہیں مگر ابھی یہ دیکھنا ہے کہ بارشوں کا رحجان کیا ہوتا ہے۔ اگر تو یہ ایک کسی اسپیل میں بارشیں اوسط سے زیادہ ہوجاتی ہیں تو پھر اربن فلڈنگ سمیت سیلاب کا بھی خدشہ ہے لیکن اگر یہ بارشیں پورے سیزن میں اوسط سے زائد ہوتی ہیں تو یہ خدشات کچھ کم ہوسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close