وزیراعظم شہباز شریف نے طے شدہ شیڈول کے مطابق سندھ، بلوچستان، پنجاب سمیت بارش اور سیلاب سے متاثرہ دیگر علاقوں کا دورہ کرنا تھا، تاہم اُن کی روانگی ایک بار پھر موسم کی شدید خرابی کے سبب مؤخر ہوگئی۔ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کے علاوہ ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات کا جائزہ لینا تھا
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 2 روز قبل سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو، ریلیف اور بحالی سے متعلق اقدامات کے لیے تفصیلی اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں سیلاب متاثرین میں مالی امداد تقسیم کرنے اور بحالے کے دیگر امور کا جائزہ لیا گیا تھا
وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کے لیے 10 لاکھ روپے کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ زخمیوں کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں کچے اور پکے متاثرہ گھروں کی امداد کو یکساں کرنے اور بڑھانے کی ہدایات بھی جاری کی تھیں۔
وزیراعظم نے متاثرین اور زخمیوں کی امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ اس کے علاوہ جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کے لیے امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔
سیلاب متاثر ہ علاقوں میں ریلیف آپریشن اور بحالی کے اقدامات کے لیے وزیراعظم نے وزرا کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ پورے آپریشن کی موثر نگرانی یقینی بنائی جا سکے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ موسم کی صورت حال بہتر ہوتے ہی وزیراعظم شہباز شریف سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے پر روانہ ہو جائیں گے