قطر فٹبال ورلڈکپ کی الٹی گنتی جاری، پہلا میچ شیڈول سے ایک دن پہلے؟

ویب ڈیسک

البدا ٹاور جہاں قطر فٹبال ورلڈ کپ کے منتظمین قیام پذیر ہیں، وسطی دوحہ میں ساحل سمندر کے سامنے واقع ہے

یہ عمارت شہر کی ان جدید عمارتوں میں شامل ہے، جسے بیرونی جانب سے چمکدار شیشوں سے آراستہ کیا گیا ہے

اس عمارت کی لابی میں نصب ایک کلاک فیفا ورلڈکپ 2022 شروع ہونے تک دنوں کی گنتی کر رہا ہے

کلاک اب بتا رہا ہے کہ قطر فٹبال ورلڈکپ شروع ہونے میں سو دن سے بھی کم رہ گئے ہیں

اعلان کے دن سے تنازعات میں گھرا یہ ٹورنامنٹ بالآخر قریب آن پہنچا ہے۔ بہت سے لوگوں کا دعویٰ تھا کہ یہ کبھی نہیں ہوگا، لیکن تمام دعووں کے برعکس یہ منعقد ہونے جا رہا ہے

ورلڈ کو پہلی بار نومبر اور دسمبر میں لے جانا، بائیکاٹ کی باتیں اور سفارتی بحرانوں کے بارہ سال بعد اور بڑے اخراجات کے پیش نظر یہ ٹورنامنٹ کھیلوں کی تاریخ کا سب مہنگا ایونٹ ہو سکتا ہے، لیکن بہرحال حقیقی فٹبال کا آغاز ہونے کو ہے

لیکن ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ ایک شہر کی انتظامیہ کھیلوں کے اس طرح کے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرنے کی کس قدر قابل ہوگی

ہر چیز کو خوبصورتی کے ساتھ تیار کیا جائے گا اور قطر بلاشبہ ان لوگوں کو متاثر کرے گا جو پہلی بار وہاں آ رہے ہیں۔ لیکن اس وقت تک جس سوال کا جواب نہیں دیا جا سکتا وہ یہ ہے کہ تقریباً ستائیس لاکھ آبادی والے ایک چھوٹے سے ملک میں کاروباری زندگی کیسے چلے گی، جب مزید پندرہ لاکھ افراد اکٹھے وہاں پہنچ جائیں گے، جن میں سے زیادہ تر دوحہ میں ہوں گے

قطر نے ورلڈکپ کی میزبانی کے لیے مختلف مقامات کے درمیان قربت پیدا کی ہے۔ آٹھ اسٹیڈیمز میں سے کسی بھی اسٹیڈیم کے درمیان سب سے زیادہ فاصلہ تقریباً بیالیس میل ہے

ورلڈکپ ایک دن پہلے شروع ہونے کا امکان

فٹبال ورلڈکپ کے ذرائع کے مطابق اس سال میزبان ملک قطر اور ایکواڈور کے درمیان افتتاحی میچ شیڈول سے ایک دن قبل 20 نومبر کو کھیلا جا سکتا ہے

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ فٹبال کے عالمی ٹورنامنٹ کے شیڈول میں تبدیلی کی، سو دن کی گنتی شروع ہونے سے پہلے فیفا کونسل سے منظوری لینا ضروری ہے۔ ورلڈ کپ کے لیے کاؤنٹ ڈاؤن اسی ہفتے شروع ہو رہا ہے۔ روایت کے مطابق پہلے میچ میں میزبان ملک شریک نہیں ہو سکتا

موجودہ شیڈول کے تحت سینیگال اور نیدرلینڈز 21 نومبر کو پہلا میچ کھیلیں گے جس کے بعد اسی دن قطر اور ایکواڈور کے درمیان باضابطہ افتتاحی میچ ہوگا

ورلڈ کپ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول میں تبدیلی کی تصدیق جلد متوقع ہے۔ فیفا اور قطر کی آرگنائزنگ کمیٹی نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ورلڈ کپ کے شیڈول میں تبدیلی کی تجویز سے واقف شخصیت نے بتایا کہ فیفا کے صدر جیانی انفینتینو اور فٹبال کی چھ براعظمی فٹبال تنظیموں کے سربراہوں پر مشتمل کمیٹی چند دنوں میں ورلڈ کپ کے شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ کر سکتی ہے

اس شخصیت کا کہنا تھا کہ قطری حکام اور فٹبال کی جنوبی امریکی تنظیم نے ٹورنامنٹ کو 28 کی بجائے 29 دن کا بنانے کی حمایت کی ہے۔ اس حوالے سے قطر اور ایکواڈور کی فٹبال فیڈریشنز کے ساتھ بھی بات چیت کی گئی

ورلڈکپ سے جڑی ایک شخصیت نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا: ’ہم اس روایت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں کہ افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپیئن یا میزبان ملک حصہ لے‘

ایک اور شخصیت نے اے ایف پی کو بتایا کہ جن شائقین کے پاس 21 نومبر کے ٹکٹ ہیں، ان کے معاملے میں صورتحال سنبھال لی جائے گی اور کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا‘

ورلڈ کپ کے موقعے پر شائقین کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے شیڈول میں معمول سے ہٹ کر کی گئی تبدیلی کا معاملہ خوش اسلوبی سے نمٹایا جا سکتا ہے

اے ایف پی کے مطابق میچ ہاسپیٹلیٹی کے چیئرمین جیم بائرم نے کہا ’یہ وہ معاملہ ہے جس سے ہم نمٹ لیں گے۔‘ اس کمپنی نے ورلڈ کپ میچز کے لیے مہمان نوازی کے پیکجز کی خاطر فیفا کے ساتھ معاہدہ کر رکھا ہے۔ کمپنی ساڑھے چار لاکھ ٹکٹیں فروخت کر چکی ہے

جیم بائرم کے مطابق: ’ہمیں ان کسٹمرز پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی جو سب سے زیادہ متاثر ہوں اور میرا انداز ہے کہ اس معاملے میں ایکواڈور کے اپنے کسٹمرز کو دیکھیں جو سمندر پار سے سفر کر کے آ رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہو گی کہ وہ میچ پر بروقت پہنچ جائیں‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close