گھر کو منظم اور صاف ستھرا رکھنے کا راز: یہ 80/20 کا طریقہ کیا ہے؟

ویب ڈیسک

ہم میں سے کئی لوگ تمام تر کوشش کے باوجود اپنا گھر یا کمرہ صاف ستھرا اور منظم نہیں رکھ پاتے، یہ بات اکثر ہمارے لیے انتہائی جھنجھلاہٹ کا باعث بنتی ہے

کیلی شیرر اور جوانا ٹیپلن مل کر کام کرتی ہیں اور نیٹ فلکس پر آنے والے اپنے شو ’گیٹ آرگنائزڈ ود دی ہوم ایڈیٹ‘ کی وجہ سے جانی جاتی ہیں

اس شو میں دکھایا جاتا ہے کہ وہ ہالی وڈ ستاروں اور عام لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کے بے ہنگم کمروں اور گھروں کو خوبصورتی سے ترتیب دینے اور فعال کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں

ٹی وی سیریز کے علاوہ ’دی ہوم ایڈیٹ‘ ایک لائف اسٹائل برانڈ بھی ہے، جو کئی امریکی شہروں میں ’مکمل تنظیمی خدمات‘ پیش کرتا ہے اور اسے رواں برس کے آغاز میں اداکارہ ریس کی ’ہیلو سن شائن‘ کمپنی نے خریدا ہے

کیلی شیرر اور جوانا ٹیپلن فروخت کا ریکارڈ بنانے والی ’دی ہوم ایڈیٹ لائف‘ کی مشترکہ مصنفین ہونے کے ساتھ ساتھ متعدد پراڈکٹ لائنز کی تخلیق کار بھی ہیں

حال ہی میں کیلی اور جوانا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی ریڈیو فور کے ایک پروگرام ‘وویمن آور’ میں شرکت کی اور اپنے گھروں کو صاف ستھرا رکھنے کے چند مشورے دیے

ذیل میں ہم سنگت میگ کے قارئین کے لیے ان کے دیے گئے مشورے بیان کر رہے ہیں

اپنے سامان کو ایڈٹ (ترمیم) کیجیے

جوانا کہتی ہیں کہ ’ترمیم کرنا ہمارے نظام کا سب سے اہم حصہ ہے۔ ہم نے لفظ ایڈٹ (ترمیم) کو اپنے پروگرام کے نام کا حصہ بنایا ہے کیونکہ یہ ناصرف بہت ضروری ہے بلکہ صفائی کی جانب پہلا قدم بھی۔‘

وہ کہتی ہیں ’ایڈٹنگ ایک ایسا عمل ہے، جس پر آپ کا کوئی خرچہ نہیں آتا۔ آپ کے گھر میں جتنی چیزیں ہیں انہیں باہر نکالیں تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ آپ نے گھر یا کمرے میں کیا کچھ بھر رکھا ہے۔ ان اشیا کی لسٹ بنائیے جنھیں آپ روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، جو آپ کی ضرورت ہیں یا وہ اشیا جن سے آپ کو محبت ہے۔ اب یہ دیکھیے کہ وہ تمام اشیا، جو نا تو استعمال میں آتی ہیں، یا جن کی آپ کو ضرورت نہیں پڑتی یا وہ چیزیں جن کے ساتھ آپ کی جذباتی وابستگی نہیں ہے، وہ کون سی ہیں اور جلد از جلد ان سے جان چھڑائیے“

اپنے سسٹم کو سادہ رکھیے

جوانا کہتی ہیں ”ہر شخص کا اپنا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ لیکن ہمارا مقصد سادگی اور ایک ایسے نظام کو ترتیب دینے کا ہے، جو پائیدار ہو اور آسانی سے برقرار رہ سکے“

”اور ایسا کرتے ہوئے صرف اپنے بارے میں مت سوچیے، اس سسٹم کو اس انداز میں ترتیب مت دیجیے کہ آپ سے منسلک افراد یا گھر کے دوسرے فرد اس کو درست انداز میں چلا نہ سکیں، یعنی آپ کا بنایا ہوا نظام دوسروں کی سمجھ ہی میں نہ آئے یا انہیں اس پر عمل کرنا مشکل لگے۔ اگر نظام آسان ہوگا تو اس کی پیروی کرنا ہر کسی کے لیے آسان ہوگا“

کیلی شیرر کا کہنا ہے ”نظام تبھی بہتر ہوتے ہیں، جب انہیں آسان بنایا جاتا ہے۔ ایک مثال یہ ہے کہ اگر ہم دروازے کے ساتھ جوتے کا ریک ان لوگوں کے لیے رکھ دیں، جو اپنے جوتے اس میں رکھنا چاہتے ہیں۔ کیا آنے والوں کو اپنے جوتے بالکل سیدھے اور ترتیب میں رکھنے کی ضرورت ہے؟ نہیں، اگر یہ آپ کے لیے اہمیت رکھتا ہے، تو یہ آپ کا مسئلہ ہے اور اس کا خیال رکھنا آپ پر منحصر ہے“

وہ کہتی ہیں ”ایک نظام ایک ایسی چیز ہے، جس میں ہر فرد کو حصہ لینے کے قابل ہونا چاہیے۔ اگر آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ کوئی اور اس پر عمل نہیں کرتا ہے، تو شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کا بنایا گیا نظام بہت پیچیدہ ہے“

کنٹینرز/ ڈبوں کا استعمال کریں

جوانا کا کہنا ہے ”اپنی چیزیں ترتیب دینے کے لیے کنٹینرز اور ڈبوں کا استعمال کریں۔ بنیادی اصول یہ ہے کہ کنٹینر یا ڈبے پر لیبل چسپاں کریں کہ اس کے اندر کیا ہے۔ ہر چیز پر لیبل لگائیں، خاص طور پر ان چیزوں پر جنہیں آپ باکس کے اندر نہیں دیکھ سکتے“

وہ کہتی ہیں ”یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے سامان کو اس طریقے سے اور ترتیب سے رکھیں کہ جو جگہ (جیسا کہ الماری، جہاں چیزیں رکھی گئی ہیں)، آپ کی اشیا اور آپ کے روزمرہ کے معمولات کے لیے معنی خیز ہو“

”درازوں کی باقاعدہ پیمائش کریں اور انہیں چھوٹے اور بڑے خانوں میں تقسیم کر لیں۔ شروع میں شاید یہ آپ کے لیے کام نہ کریں تو ایسی صورت میں طریقہ یہ ہے کہ اس میں ردوبدل کریں اور چیزوں کی جگہیں بدلتے رہیں اس وقت تک جب تک آپ اطمینان محسوس نہ کرنے لگیں اور اپنی نئی سیٹنگ سے مطمئن ہو کر بیٹھ نہ جائیں“

80/20 کا اصول

کیلی کا کہنا ہے ”اگر آپ طویل مدت کے لیے ایک منظم گھر کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کے پورے گھر میں کبھی بھی ایسی جگہ نہیں ہونی چاہیے جو اپنی گنجائش سے 80 فیصد سے زیادہ بھری ہوئی ہو۔ یعنی ہر الماری، دراز اور خانے میں 20 فیصد جگہ خالی چھوڑ دیں“

اس کی مثال دیتے ہوئے وہ وضاحت کرتی ہیں کہ ”یہ ایسا ہی ہے جب آپ کھانا کھاتے ہیں تو آپ کو اپنا پیٹ سو فیصد نہیں بھر لینا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کی طبعیت بھاری ہو جائے گی، آپ بے چینی کا شکار ہو جائیں گے اور آپ کے پیٹ میں میٹھا کھانے کے لیے جگہ نہیں بچے گی“

کیلی کہتی ہیں ”لہٰذا ایسی جگہ جو 80 فیصد سے زیادہ بھری نہ ہو وہ آپ کو زندگی میں ایک وقفہ فراہم کرتی ہے۔ اور اگر الماری یا کچن میں کوئی نئی چیز آتی ہے تو اسے رکھنے کے لیے آپ کو فوری طور پر کوئی چیز ہٹانے کی ضرورت نہیں ہوگی“

خوبصورت بنائیں

کیلی نے کہا ”پہلے گھر یا کمرے میں موجود جگہوں کو فعال بنائیں اور پھر انہیں خوبصورت بنانے پر توجہ دیں“

”کمرے یا گھر میں ایسی اشیا نصب کریں، جنہیں دیکھ کر آپ کو خوشی کا احساس ہو۔ اور یہ کچھ بھی ہو سکتا ہے جیسا کہ خاندان کی تصاویر، ایک تفریحی وال پیپر، یا کتابوں کو ترتیب سے ایک ریک میں رکھنا۔۔“

رکاوٹوں کو دور کریں

جوانا کہتی ہیں ”خیال یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ رکاوٹوں کو شروع سے ہی دور کیا جائے، اس لیے اشیا کو اتنا اونچا نہ رکھیں کہ آپ کو انہیں اٹھانے کے لیے سیڑھی تلاش کرنا پڑے۔۔رکاوٹوں کو دور کریں تاکہ گھر کے ہر فرد ہر چیز کو صاف ستھرا رکھ سکے“

اپنی کیبلز لپیٹیں

کیلی کہتی ہیں ”الیکٹرانک آلات جیسے پرنٹرز اور لیپ ٹاپ وغیرہ کے ساتھ بہت سی تاریں منسلک ہوتی ہیں۔۔ ان تاروں کو بکھرنے سے روکنے کے لیے کلپس کا استعمال کریں جس کی مدد سے یہ بے، ترتیب انداز میں بکھریں گی نہیں“

اس کام کو آسان بنائیے

کیلی کہتی ہیں کہ اوپر بیان کیے گئے تمام کام کو آہستہ اور بانٹ کر کریں

”گھر کو ترتیب دینے کے پورے منصوبے پر ایک ساتھ کام مت شروع کریں۔ ایک ترتیب بنائیں اور پھر مرحلہ وار اس کا آغاز کریں۔۔ جب منظم ہونے کی بات آتی ہے تو اس کام میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے“

انہوں نے زور دے کر کہا ”یاد رکھیں، یہ ایک عمل ہے اور اس کے دوران آپ واقعی کسی بھی حصے کو نہیں چھوڑ سکتے۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close