انڈونیشیا: فٹبال اسٹیڈیم میدان جنگ بن گیا، 129 افراد ہلاک

ویب ڈیسک

انڈونیشیا کے صوبے مشرقی جاوا کے شہر مالانگ کے ایک اسٹیڈیم میں فٹبال میچ کے بعد ہونے والے جھگڑے کے بعد بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 129 افراد ہلاک اور 180 کے قریب زخمی ہو گئے

خبر رساں ادارے روئٹڑز کے مطابق یہ واقعہ دنیا بھر میں اسٹیڈیم میں پیش آنے والے بدترین سانحات میں سے ایک دکھائی دیتا ہے

حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب میچ ہارنے والی ٹیم کے شائقین غصے میں آ گئے اور میدان میں داخل ہو گئے

مشرقی جاوا صوبے کے پولیس سربراہ نیکو افنتا نے صحافیوں کو بتایا کہ انڈونیشیا پریمیئر لیگ کے دوران اریما فٹبال کلب اور پرسیبا سورابایا فٹبال کلب کے درمیان کنجوروہان اسٹیڈیم میں میچ کھیلا جا رہا تھا۔ اریما ایف سی کو ہارتے دیکھ کر اس ٹیم کے حامی میدان میں گھس آئے۔ بھگدڑ میں تقریبا 180 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے شائقین کو اسٹینڈ پر واپس جانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، تاہم اس دوران دو اہلکاروں کے مارے جانے کے بعد پولیس نے اسٹینڈ کی جانب آنسو گیس کا استعمال شروع کر دیا، جس سے بھگدڑ مچ گئی اور لوگوں کے پیروں تلے کچلے جانے اور دم گھٹنے کے واقعات پیش آئے

’انھوں نے پولیس افسران پر حملہ کر دیا، گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔‘

پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ ہجوم اسٹیڈیم سے باہر نکلنے کے کوشش میں ایک ہی گیٹ کی جانب لپکا جہاں رش ہونے کے وجہ سے آکسیجن کی کمی ہو گئی اور لوگوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

مقامی نیوز چینلز کی وڈیو فوٹیجز میں لوگوں کو مالانگ شہر کے کنجوروہان اسٹیڈیم میں بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے

ویڈیوز میں فائنل سیٹی بجنے کے بعد تماشائیوں کو فٹبال گراؤنڈ میں گھستے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے

اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی گئی ہیں جن میں لوگ زمین پر مردہ حالت میں پڑے ہوئے نظر آتے ہیں

مسٹر افنٹا نے کہا کہ ’فٹبال اسٹیڈیم کے اندر ہی 34 افراد کی موت ہو گئی جبکہ باقی لوگوں کی موت ہسپتال میں ہوئی۔‘

انڈونیشیا کی حکومت نے اس واقعے پر معذرت کرتے ہوئے بھگدڑ کے موقعے پر حالات کی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے

واضح رہے کہ فٹبال کی عالمی ایسوسی ایشن فیفا میچز کے دوران آنسو گیس کے استعمال کی ممانعت کرتی ہے

ملک کے چیف سکیورٹی منسٹر نے بتایا کہ اسٹیڈیم میں شائقین کی تعداد بھی زیادہ تھی

فٹبال ایسوسی ایشن آف انڈونیشیا (پی ایس ایس آئی) نے کہا ہے کہ انڈونیشیا کی ٹاپ لیگ بی آر آئی لیگا ون نے اس میچ کے بعد ایک ہفتے کے لیے میچوں کو معطل کر دیا ہے، جس میں پرسیبایا سورا بایا کلب نے 3-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ سٹیڈیم میں پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے

انڈونیشیا میں ہونے والے میچوں میں اس سے قبل بھی صورتحال خراب ہو چکی ہے۔ کلبوں کے درمیان پائی جانے والی سخت مقابلے کی فضا بعض اوقات حامیوں کے درمیان تشدد کی وجہ بنتی ہے

دونوں ٹیموں کے درمیان تنازعوں کی بھی پرانی تاریخ ہے اور میچ سے قبل ہنگاموں کے خدشے کے پیش نظر پرسیبایا سورابایا ٹیم کے حامیوں پر ٹکٹ خریدنے کی پابندی عائد کر دی گئی تھی

انڈونیشیا کے وزیر کھیل زین الدین امالی نے کومپاس ٹیلی ویژن کو ساتھ بات کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وزارت فٹبال میچوں کے لیے حفاظتی انتظامات کا از سر نو جائزہ لے گی، جس میں شائقین کو سٹیڈیم میں آنے کی اجازت نہ دینے پر غور بھی شامل ہے

ان کا کہنا تھا ’ہم میچ کے اہتمام اور شائقین کی موجودگی کا مکمل طور پر جائزہ لیں گے۔ کیا ہم شائقین کے سٹیڈیم میں میچ دیکھنے پر دوبارہ پابندی لگا دیں گے؟ یہ وہ معاملے ہے جس پر ہم بات کریں گے۔‘

انڈونیشیا کی فٹبال ایسوسی ایشن PSSI نے کہا کہ اس واقعے نے انڈونیشیا میں فٹبال کے چہرے کو داغدار کیا ہے

بیان کے مطابق: ’اریما کے حامیوں نے اسٹیڈیم میں جو کیا اس پر پی ایس ایس آئی کو افسوس ہے۔ ہم مرنے والوں کے اہل خانہ اور اس واقعے سے متاثر ہونے والوں سے معذرت خواہ ہیں۔ پی ایس ایس آئی نے اس کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔‘

فٹبال لیگ نے فسادات جیسی صورتحال کے پیش نظر باقی میچز کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا ہے جبکہ اطلاعات کے مطابق اریما ایف سی پر اس سیزن کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close