آسٹریلوی وزیراعظم سمیت لاکھوں افراد کا طبی ڈیٹا ڈارک ویب پر اپ لوڈ

ویب ڈیسک

آسٹریلیا میں سائبر جرائم پیشہ افراد مریضوں کی معلومات کے بدلے تاوان نہ ملنے کے بعد ہیلتھ انشورنس کمپنی میڈی بینک کا ڈیٹا ڈارک ویب پر ڈال رہے ہیں

اس سلسلے میں آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز سمیت لاکھوں افراد کا طبی ڈیٹا ڈارک ویب پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے

ایک امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلیا میں سائبر جرائم پیشہ افراد مریضوں کی معلومات کے بدلے تاوان نہ ملنے کے بعد ہیلتھ انشورنس کمپنی میڈی بینک کا ڈیٹا ڈارک ویب پر ڈال رہے ہیں

ان جرائم پیشہ افراد نے آسٹریلیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس کمپنی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ تقریباً ایک کروڑ افراد کے چوری شدہ کسٹمر ڈیٹا کے لیے تاوان ادا کرے، تاہم جب میڈی بینک نے ہیک شدہ ڈیٹا کی واپسی کے لیے تاوان ادا کرنے سے انکار کر دیا تو ان ہیکروں نے بدھ کو سیکڑوں صارفین کے ریکارڈ کو ڈارک ویب پر اپ لوڈ کرنا شروع کر دیا، جس میں ایچ آئی وی اور منشیات کی لت کے علاج کی تفصیلات شامل ہیں، اس ڈیٹا کو انہوں نے ’شرارتی فہرست‘ کا نام دیا

جمعہ کے روز تیسرے دن بھی مریضوں کے ذاتی طبی ریکارڈ ڈارک ویب پر اپ لوڈ کیے گئے۔ حکام نے بتایا کہ جمعرات کو حمل ضائع کرنے اور جمعہ کو الکوحل کے استعمال کی نقصان دہ سطح کے متعلق مریضوں کی معلومات لیک کی گئیں

جمعے کو سات سو سے زیادہ کسٹمرز کے طبی علاج کا ریکارڈ لیک کیا گیا۔ اسے آسٹریلیا کا سب سے زیادہ جارحانہ سائبر جرم کہا جا رہا ہے

بہت سے کسٹمرز کی دیگر ذاتی تفصیلات بشمول فون نمبر اور ای میل ایڈریس بھی لیک کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی شناخت چوری ہو سکتی ہے یا وہ دھوکہ دہی کا شکار ہو سکتے ہیں

تیسری بار ڈیٹا لیک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈی بینک کے سی ای او ڈیوڈ کوزکر نے کہا کہ ان کی کمپنی ان صارفین سے رابطہ کر کے مدد کی پیشکش کر رہی ہے، جن کی معلومات لیک ہوئی ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مزید ڈیٹا بھی لیک ہوگا

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’مجرم جو حربہ استعمال کر رہے ہیں، اس کی مقصد تکلیف اور نقصان پہنچانا ہے۔‘

میڈی بینک کے سی ای او نے مزید کہا کہ ’یہ معلومات اصل لوگوں کی ہیں اور ان کی معلومات کا غلط استعمال افسوس ناک ہے۔ ایسا کرنے سے لوگوں کے طبی دیکھ بھال حاصل کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی ہوسکتی ہے۔‘

آسٹریلوی حکام کو امید ہے کہ یہ ڈیٹا ڈارک ویب تک ہی محدود رہے گا اور سوشل میڈیا یا تفصیلی خبروں کے ذریعے زیادہ عوام تک نہیں پھیلے گا

وزیراعظم انتھونی البانیز، بھی ہیلتھ انشورنس کمپنی میڈی بینک کے 97 لاکھ موجودہ اور سابق صارفین میں سے ایک ہیں، جن کا ذاتی ریکارڈ چوری کیا گیا ہے

وزیراعظم نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا ’ہمیں اس طرح کے مجرمانہ، قابل مذمت اور گھناؤنے رویے کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔‘

انہوں نے کہا ’اس کی وجہ سے کمیونٹی میں بہت زیادہ پریشانی پیدا ہو رہی ہے۔ حکومت اسے تسلیم کرتی ہے اور ہم اس کے اثرات کو محدود کرنے اور ان لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں جو اس تکلیف دہ وقت سے گزر رہے ہیں‘

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا: ’ہم جانتے ہیں کہ وہ کہاں ہیں، ہم جانتے ہیں کہ ذمہ دار کون ہے اور ہم کہتے ہیں کہ ان کا احتساب ہونا چاہیے۔‘

دوسری جانب آسٹریلوی فیڈرل پولیس کا کہنا ہے کہ انشورنس کمپنی میڈی بینک پر سائبر حملے کے پیچھے روس سے تعلق رکھنے والے ہیکرز کا ہاتھ تھا، جس نے موجودہ اور سابق صارفین کی تفصیلات چرائیں

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق آسٹریلوی فیڈرل پولیس کے کمشنر ریس کرشا نے میڈی بینک پر حملے کا الزام سائبر جرائم پیشہ افراد کے ایک گروپ پر عائد کیا جو ممکنہ طور پر دنیا بھر میں دیگر بڑی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ہے

کرشا نے کہا کہ آسٹریلوی فیڈرل پولیس کو معلوم ہے کہ کون سے افراد ذمہ دار ہیں لیکن فی الحال ان کا نام نہیں لیا جائے گا

انہوں نے جمعے کو ایک مختصر نیوز کانفرنس میں مجرموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’ہم جانتے ہیں کہ آپ کون ہیں اور اس سے بھی بڑھ کر، جب انصاف کا سامنا کرنے کے لیے غیر ملکی مجرموں کو آسٹریلیا واپس لانے کی بات آتی ہے تو آسٹریلوی فیڈرل پولیس نے کچھ لوگوں کو پہلے بھی گرفتار کیا ہے۔‘

پولیس کمشنر نے کہا کہ آسٹریلوی فیڈرل پولیس ان افراد کے بارے میں روسی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بات چیت کرے گی

روس کے سفارت خانے نے فوری طور پر ان سوالات کا جواب نہیں دیا جن میں پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ ہیکنگ کے معاملے پر آسٹریلوی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں یا نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close