ملیر اور لیاری میں فیفا ورلڈ کپ کی تیاریاں

ویب ڈیسک

جیسے دھوپ کی تمازت اور تپش کھوتا سورج سردیوں کی آمد کی اطلاع دے رہا ہے، ویسے ہی کراچی کے کچھ علاقے اپنی سرگرمیوں سے فٹبال ورلڈکپ کے نزدیک آنے کی نوید سنا رہے ہیں

جی ہاں ، بات ہو رہی ہے کراچی کے بلوچ اکثریتی علاقے لیاری اور ملیر کی، جہاں ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے فیفا ورلڈکپ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ہیں اور گھر گلیاں سجنے لگی ہیں

فٹبال کے سمجھے جانے والے یہ علاقے آج کل فٹ بال ورلڈکپ کے سحر میں ڈوبے ہوئے ہیں اور یہاں لوگوں کی گفتگو کا ایک بڑا موضوع فٹبال ہی ہے

منی برازیل کے نام سے مشہور کراچی کے علاقے لیاری اور ملیر میں فٹبال شائقین کی تیاریاں اپنا رنگ دکھا رہی ہیں، لیاری اور ملیر والوں نے من پسند ٹیموں کے جھنڈے دیواروں اور فضا میں لہرانے شروع کر دیے ہیں

شہر کی دیواروں کو بھی 32 ٹیموں کے ناموں اور ان کے پرچموں سے سجایا جا رہا ہے۔ ورلڈکپ وال بھی بنائی گئی ہے، جس پر ماضی میں جیتنے والی ٹیموں کے نام لکھے گئے ہیں جبکہ عالمی کپ 2022 کی ٹرافی کس کے حصے میں آئے گی، وہ جگہ خالی ہے

فٹبال کا کھیل لیاری والوں کی رگوں میں جیسے خون کی طرح دوڑتا ہے، اسی لیے میگا ایونٹ آنے سے پہلے ہی بڑے دل والے لیاری کے رہائشی زور و شور سے تیاریاں شروع کر دیتے ہیں

کراچی کے ضلع ملیر میں واقع صدیق گوٹھ بھی ان میں سے ایک ہے، جہاں کے رہائشی مختوم مراد بلوچ نے فٹبال ورلڈ کپ کے لیے بلوچی زبان میں ایک ریپ تیار کیا ہے

دوسری جانب وائلڈ لائف فوٹوگرافر واجہ ایس ڈی بلوچ رنگ اور برش لے کر دیواروں پر فٹبال سے اپنی محبت کو ثبت کر رہے ہیں

مختوم مراد بلوچ کہتے ہیں ”مجھے فٹبال کے کھیل سے محبت ہے، اس لیے میں نے یہ ریپ فیفا کے لیے گایا ہے“

20 نومبر سے قطر میں شروع ہونے والے فٹ بال ورلڈکپ سے قبل صدیق گوٹھ کے رہائشیوں نے علاقے کی دیواروں پر کھلاڑیوں کے پورٹریٹس بنانے کے ساتھ ورلڈکپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے پرچم بھی بنا رکھے ہیں

مختوم مراد بلوچ کا کہنا ہے ”فٹ بال ایک صحتمند کھیل ہے، جو نوجوانوں کو نشے کی لت سے دور رکھتا ہے، اس لیے انہیں زیادہ سے زیادہ فٹبال کھیلنا چاہیے“

یوں ملیر، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں شائقین فٹبال نے اپنے من پسند ٹیموں اور کھلاڑیوں کی پینٹنگ دیواروں پر کرنا شروع کر دی ہیں۔ فٹبال شائقین نے اپنے علاقوں کو ورلڈکپ کا میدان بنا لیا ہے، چھوٹے بڑے سب ہی میگا ایونٹ کے بڑے میچز دیکھنے کے لیے بڑی اسکرینز لگانے کی تیاریاں تو کر ہی رہے ہیں، ساتھ ہی اپنے فیورٹ ٹیم کی شرٹس بھی نام کے ساتھ خریدنے میں مصروف ہیں

پاکستان کے معروف انٹرنیشنل فٹبالر اورنگزیب شاہ میر کا کہنا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ کے آتے ہی کراچی کے خاص کر بلوچ علاقوں میں تیاریاں شروع کی جاتی ہیں، جس سے یہاں کے باشندوں کا فٹبال سے لگاؤ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں فٹبال کے جنونی دیوانے کس قدر ہیں

انہوں نے کہا کہ لیاری اور ملیر سمیت بلوچ علاقوں نے پاکستان کو عالمی سطح کے بہترین کھلاڑی دیئے، افسوس کہ ان کی قدر کبھی نہیں کی گئی اور نہ ہی یہ کوششیں کی گئی کہ ملک میں فٹبال کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں خاص کر لوکل ڈپارٹمنٹ کو بحال کرکے فٹبال کو زندہ کیاجائے۔ جب سے محکمے بند کردیئے گئے ہیں، ہمارے ہیروز گمنام ہو کر رہ گئے ہیں

اورنگزیب شاہ میر کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر فورم پر فٹبال کی پذیرائی اور اسے عالمی سطح تک لے جانے کے حوالے سے بات کی اور اب بھی ہماری کوشش ہے کہ فٹبال کو حکومت ترجیح دے فٹبالرز کی قدر کرتے ہوئے انہیں مقام دیں، پاکستان کی قومی ٹیم ورلڈ کپ میں کوالیفائی بھی کر سکتی ہے۔ آج بھی بچوں سمیت نوجوانوں کے جنون کو فٹبال کے میدان میں دیکھا جا سکتا ہے اور ابھی فیفا ورلڈ کپ کے دوران تو جنون کی انتہاء کو پہنچ جاتے ہیں ہم صرف یہ امید اور گزارش کر سکتے ہیں کہ فٹبال گیم کو اہمیت دی جائے اسے بربادی سے بچایا جائے

شاکر تاج، ساجد حسین، شاہد سلیم سمیت دیگر انٹرنیشنل فٹبالرزکا کہنا ہے کہ فیفاورلڈکپ ہمارے نوجوان اور بچوں کے لئے ’بڑی عید‘ جیسا ہی ہے آپ دیکھیں کہ عید کی آمد کے ساتھ ہی بازاروں میں رونق لگ جاتی ہے جب فیفاورلڈ کپ، یوروکپ سمیت دیگر انٹرنیشنل ایونٹ ہوتے ہیں تو ہمارے یہاں گلی محلوں کوچوں میں فٹبال کے رنگ دکھائی دیتے ہیں، اس جنون کی قدر کرنے کی ضرورت ہے

فیفا عالمی کپ فٹبال ٹورنامنٹ 2022 شروع ہونے میں چند روز باقی رہ گئے ہیں۔ اس میں شریک ہونے والی عالمی ٹیمیں اپنے اپنے کھلاڑیوں کے ناموں کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں، جبکہ قطر میں حتمی تیاریاں میں جاری ہیں

فٹبال کا یہ سب سے بڑا ٹورنامنٹ 20 نومبر سے 18 دسمبر تک جاری رہے گا۔ قطر اس ٹورنامنٹ کے گروپ مراحل میں بائیس دنوں کے دوران دنیا بھر کے بتیس ممالک کی قومی ٹیموں کی میزبانی کرے گا اور ان کے میچوں کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے ہزاروں کی تعداد میں شائقین قطر آئیں گے

قطر کے خصوصی طور پر تیارکردہ آٹھ اسٹیڈیم قریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کے دوران میں میچوں کی میزبانی کریں گے۔ یہ لوسیل اسٹیڈیم، اسٹیڈیم 974 ، الثمامہ اسٹیڈیم، البیت اسٹیڈیم، خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم، احمد بن علی اسٹیڈیم، ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم اور الجنوب اسٹیڈیم ہیں

عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کو آٹھ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close