مردہ قرار دیا گیا فٹبال کھلاڑی، جو بعد میں اپنی قومی ٹیم کا کوچ بنا

ویب ڈیسک

کیمرون کی فٹبال ٹیم کے کوچ اور سابق کھلاڑی ریگوبرٹ سونگ کا موت سے دوسری مرتبہ سامنا ہوا

پہلی مرتبہ ایسا 2003ع میں ہوا تھا۔ یہ جون کا مہینہ تھا اور کیمرون کی ٹیم فرانس میں فیفا کنفیڈریشنز کے چیمپیئنز کا ٹورنامنٹ ’کنفیڈریشنز کپ‘ کھیل رہی تھی

سونگ اسٹارٹر تھے اور 72ویں منٹ میں مانچسٹر سٹی کے لیے کھیل رہے تھے۔ ہوا کچھ یوں کہ جب ایک کھلاڑی مارک ویوین فو میدان میں گر پڑے۔ اس کے ساتھی کھلاڑی اور طبی عملہ اسے بچانے کے لیے دوڑا لیکن اپنی تمث کوششوں کے باوجود مارک فو کو چند منٹوں بعد مردہ قرار دے دیا

میدان میں سونگ نے اپنے ساتھی کھلاڑی کو انتہائی غیر متوقع انداز میں مرتے ہوئے دیکھا تھا

تیرہ برس بعد سونگ کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ ہوا، جب وہ دماغ کی ایک شریان پھول جانے کی وجہ سے موت کے قریب جا پہنچے

سونگ بتاتے ہیں ”مجھے ٹھیک سے یاد نہیں کہ کیا ہوا تھا۔ مجھے آج تک سمجھ نہیں آیا کہ میں اس موقع پر موت کے کتنا قریب پہنچ چکا تھا“

سونگ کو سوشل میڈیا اور کچھ اخبارات و ٹی وی چینلز پر مردہ قرار دے دیا گیا۔۔ لیکن سونگ قطر میں ہونے والے 2022ع کے ورلڈکپ میں اپنے ملک کی ٹیم کی بطور کوچ قیادت کر رہے ہیں۔ وہ اپنے ملک کو سنہ 1990ع میں اٹلی میں ہونے والے ورلڈکپ سے بھی آگے لے جانا چاہتے ہیں، جب کیمرون کوارٹر فائنلز میں پہنچا تھا

سونگ کہتے ہیں ”یہ ایک مشکل صورتحال تھی۔ مگر اب میں حال میں جی رہا ہوں۔ میں ماضی میں نہیں جی رہا۔ اہم بات یہ ہے کہ میری صحت بالکل ٹھیک ہے۔ میں ٹھیک ہوں“

ان کا ماضی وہ ہے، جس میں وہ زندگی اور موت کے درمیان جھولتے رہے اور اب وہ اپنے ملک کے کوچ بن چکے ہیں

ریگوبرٹ سونگ جنوبی کیمرون میں یکم جولائی 1976ع کو پیدا ہوئے تھے

فٹبال کھیلنے کے آغاز سے ہی ان کی دفاعی صلاحیتیں پہچان لی گئی تھیں اور اُنہوں نے یورپ کا اپنا پہلا دورہ اٹھارہ برس کی عمر میں کیا، جب وہ فرانس میں میٹز کے پروفیشنل سکواڈ کا حصہ تھے

اپنی بے پایاں صلاحیت کی بدولت انہوں نے کیمرون کی قومی ٹیم میں بھی جگہ بنا لی اور 1994ع کا ورلڈکپ کھیلا

وہ فرانس میں سنہ 98 کا ورلڈ کپ اور جنوبی افریقہ میں 2010 کا ورلڈ کپ بھی کھیلے

جنوبی افریقہ کا ورلڈ کپ کھیلنے کے کچھ ہی عرصے بعد سونگ نے پروفیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ وہ انگلینڈ میں لیورپول اور لیڈز کی ٹیموں کا بھی حصہ رہ چکے تھے

اب اُنہوں نے کوچ کے طور پر اپنے کریئر کی شروعات کی۔ فروری 2016ع میں اُنہیں کیمرون میں پیدا ہونے والے کھلاڑیوں کی ٹیم کا مینیجر بنا دیا گیا

مگر قدرت نے ان کے ساتھ ایک کھیل کھیلا۔ اسی سال 2 اکتوبر کو سونگ اپنے گھر میں گر پڑے اور اُنہیں کیمرون کے دارالحکومت یاؤندے کے مرکزی ہسپتال لے جایا گیا

تشخیص بہت تشویش ناک تھی: دماغ کی ایک شریان کے پھول جانے کی وجہ سے اُنہیں سسٹروک ہوا تھا۔ اس صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر ڈاکٹروں نے اُنہیں کوما میں رکھا

اُنہوں نے 2017ع میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا تھا ”میں نہیں جانتا تھا کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ میں مکمل طور پر لاعلم تھا۔ مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ میں زندگی اور موت کے درمیان جھول رہا ہوں“

کیمرون بھر میں یہ خبر فوری طور پر پھیل گئی۔ سونگ قومی ٹیم کے لیجنڈ تھے اور ان کی صحت نے ملک میں کئی لوگوں کو فکر مند کر دیا

سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر لوگ ان کی موت کی خبر دینے لگے۔ درحقیقت کیمرون ہی نہیں بلکہ نائیجیریا میں بھی کئی میڈیا اداروں نے ’افسوس ناک خبر‘ چلا دی

لیکن سونگ تشویش ناک حالت میں ہونے کے باوجود موت سے کافی دور تھے۔ ہسپتال میں داخل ہونے کے دو دن بعد سابق کپتان کوما سے باہر آ گئے اور اعلان کیا کہ وہ مرے نہیں ہیں

’میں جب کوما سے باہر آیا تو مجھے پتا لگا کہ کیا ہوا ہے۔‘

اور اُنہیں فوراً اپنے ساتھی مارک ویوین فو کے ساتھ ہونے والا واقعہ یاد آ گیا

وہ بتاتے ہیں ”ہمیں لگتا ہے کہ کھلاڑی، فٹبال کھلاڑی محفوظ ہوتے ہیں مگر ہم زیادہ خطرے کے شکار ہوتے ہیں“

سونگ نے کہا ”اسٹروک کوئی بیماری نہیں ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب آپ کے ساتھ کوئی اندرونی مسئلہ ہو اور آپ ایسی چیزیں کریں جس سے یہ پنپنے لگے“

ہسپتال سے باہر آنے کے بعد سونگ کو بحالی کے لیے پیرس بھیج دیا گیا اور چند ماہ بعد ہی وہ فٹبال میدانوں میں واپس آ گئے

وہاں سے اُنہوں نے کیمرون کی نوجوان ٹیموں کی رہنمائی شروع کی اور ملکی فٹبال فیڈریشن میں کئی عہدوں پر اپنی خدمات سر انجام دیں

سنہ 2022ع کے آغاز میں کیمرون نے افریقہ کپ آف نیشنز کی میزبانی کی۔ چار مرتبہ یہ ٹائٹلز جیتنے والے کیمرون کو امید تھی کہ وہ ٹائٹل کا دفاع کریں گے

مگر وہ اپنی ناقص کارکردگی کی وجہ سے تیسرے نمبر پر آئے اور کوچ ٹونی کونسیکاؤ کو برطرف کر دیا گیا

ان کی جگہ سونگ نے لی۔ رواں برس مارچ میں الجیریا کے خلاف کیمرون نے پلے آفس کھیلے اور دو کڑے مقابلوں کے بعد کیمرون نے قطر 2022ع میں اپنی جگہ بنا لی، حالانکہ وہ روس 2018ع میں اپنی جگہ نہیں بنا پائے تھے

شاید موت سے سامنا ہونے کی وجہ سے سونگ کیمرون کے کھلاڑیوں کو ایسی تربیت دے پائیں کہ وہ ورلڈکپ جیتنے والا پہلا افریقی ملک بن جائیں

وہ کہتے ہیں ”اگر مجھے کسی کو کوئی ایک مشورہ دینا ہوا تو وہ یہ ہوگا: ’اپنی زندگی جیئیں! مگر محتاط رہیں، آپ کو احتیاط بھی کرنی ہوگی۔ مثلاً اگر سر میں درد ہو تو ڈاکٹر کے پاس جائیں۔ اور آپ کو زندگی میں پرسکون رہنا چاہیے، نارمل زندگی جیئیں، دباؤ کو خود پر طاری نہ کریں۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close