متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے چوبیس شہروں کے رہنے والوں کو ویزا نہ دینے کی بات کتنی درست ہے؟

ویب ڈیسک

ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کر رہی ہے کہ پاکستان کے دو درجن کے قریب شہر ایسے ہیں، جن کے بارے میں دبئی حکام کا خیال ہے کہ وہاں کے بسنے والوں کو ویزا نہ دیا جائے؟ کیا جن کے پاس پہلے سے ویزے ہیں وہ بھی ایسی کسی پابندی سے متاثر ہو رہے ہیں

ویسے تو سرکاری سطح پر متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے اس خبر کی تردید جاری کی گئی ہے مگر یہ معاملہ اتنا سادہ بھی نہیں کہ اسے بس تردید کے ساتھ ہی ختم شد تصور کیا جائے

کیونکہ متعدد ٹریول ایجنٹس کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے چند شہروں کے رہنے والوں پر پابندی سے متعلق یہ خبر دو سو فیصد درست ہے تاہم ان کے مطابق یہ پابندی کوئی نئی نہیں

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے کراچی میں تعینات قونصل جنرل نے پاکستانیوں کے لیے یو اے ای کی ویزا پابندی کو ’فیک نیوز‘ قرار دیتے ہوئے اس کی تردید کی ہے۔ یو اے ای کے سفارت حانے سے منسلک ترجمان فرخ حسین کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل کراچی بخیت عتیق الرمیثی نے افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو اے ای حکومت نے کسی شہر، زبان یا مسلک کی بنیاد پر کوئی پابندی نہیں لگائی یہ سب پروپیگنڈا اور افواہیں ہیں

انہوں نے کہا ’جب جب پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات بہتری کی طرف جا رہے ہوتے ہیں تو اس طرح کی افواہیں پھیلنا شروع ہو جاتی ہیں، ان اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔ پاکستان کے کسی شہری پر یو اے ای کے ویزے کے حصول کی پابندی نہیں، قونصل جنرل امارات نے پاکستان کے بیشتر شہروں میں پیدا ہونے والے شہریوں کے لیے یو اے ای ویزا کی پابندی کی اطلاعات کو ’فیک نیوز‘ قرار دیا ہے۔‘

ترجمان کا کہنا ہے کہ ’پاکستان کے شہری بلاتفریق متحدہ عرب امارات کے وزٹ یا دیگر کسی بھی ویزا کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں اور انہیں ویزے دیے جا رہے ہیں۔‘ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد اور لاہور کے علاوہ کراچی قونصلیٹ سے بھی ان شہروں کی پیدائش رکھنے والے یا رہائشی پاکستانی بھائیوں کے وہ خود ویزے لگا کر دے رہے ہیں۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ نے پیر جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ ’ہم نے رپورٹیں دیکھی ہیں۔ ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ویزا جاری کرنے پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔‘

معاملہ کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر وائرل ایک خبر کے مطابق پاکستان کے چوبیس شہروں میں پیدا ہونے والے افراد پر متحدہ عرب امارات کے ویزے کے حصول پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ متعدد پاکستانی شہری ویزے کے حصول میں درپیش آنے والی مشکلات کا بھی ذکر کرتے نظر آتے ہیں

اور تو اور اب تو ٹریول ایجنٹس بھی ان شہروں کے نام شیئر کر کے ویزے کے خواہشمند افراد کو اپنے پیسے ضائع نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں

لیکن ایسے پاکستانی شہری بھی ہیں، جن کے پاس پہلے سے ہی یو اے ای کے ویزے ہیں، ان میں سے کئیوں نے تصدیق کی ہے کہ انہیں دبئی کے سفر میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی اور کچھ شہریوں نے نئے ویزے کے حصول کی بھی تصدیق کی ہے

تاہم اس سب کے باوجود یہ خبر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے اور متعدد ٹریول ایجنٹس اور پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی اس پر رائے دی ہے

پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات پہلے ہی اس خبر کی تریدد کر چکا ہے جبکہ دفتر خارجہ کے ہی ایک افسر کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوا بھی ہے تو یہ فیصلہ کچھ عرصے میں واپس لے لیا جائے گا

دوسری جانب متعدد ٹریول ایجنٹس کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے چند شہروں کے رہنے والوں پر پابندی سے متعلق یہ خبر دو سو فیصد درست ہے تاہم ان کے مطابق یہ پابندی کوئی نئی نہیں

انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ ڈیڑھ دو سال سے یہ پابندی عائد ہے جبکہ پہلے اس فہرست میں بائیس شہر شامل تھے، جن میں حال ہی میں دو مزید شہروں کا اضافہ ہوا ہے

ان ٹریول ایجنٹس سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق پاکستان کے جن شہروں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں کوئٹہ، خوشاب، ڈی جی خان، ایبٹ آباد، مظفرآباد، سرگودھا، اٹک، ڈی آئی خان، کرم اجنسی، قصور، نواب شاہ، شیخوپورہ، باجوڑ ایجنسی، ہنگو، کوہاٹ، اسکردو، لاڑکانہ، پارہ چنار، چکوال، ہنزہ، کوٹلی، ساہیوال، سکھر اور مہمند ایجنسی شامل ہیں

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک پوسٹر میں ہنزہ، پارا چنار، کوٹلی آزاد کشمیر، اسکردو، باجوڑ ایجنسی، مہمند ایجنسی، کرم ایجنسی، ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، چکوال، کوہاٹ، شیخو پورہ، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، اٹک، خوشاب، مظفر گڑھ، ساہیوال، قصور، سکھر لاڑکانہ، نواب شاہ، اور کوئٹہ جیسے شہروں کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان شہروں کے رہائشیوں کے لیے یو اے ای کے ویزے بند کر دیے گئے ہیں

ٹریول ایجنٹ محمد عرفان بتایا کہ ان شہروں پر پابندی عائد کرنے کی جو وجوہات بتائی گئی ہیں، ان کے مطابق یہاں سے جانے والے زیادہ تر افراد یا تو وہاں جا کر پیسے مانگتے ہیں یا پھر نوکری کی تلاش میں متحدہ عرب امارات پہنچ کر غائب ہو جاتے ہیں

تاہم وہ ایک دوسرے پہلو پر بھی بات کرتے ہیں۔ ان کے مطابق متحدہ عرب امارات والے ہمیشہ کیس اور بندہ دیکھتے ہیں اور اس کے بعد ویزہ جاری کرتے ہیں جبکہ اگر آپ کا کیس مضبوط نہیں اور آپ کے پاس پیسے نہیں تو لازمی آپ کا ویزہ مسترد ہو جائے گا

ایک اور ٹریول کمپنی کے مالک محمد مجتبیٰ کا اس خبر پر کہنا تھا کہ ہم بھی اب ان شہروں سے ملنے والی درخواستوں پر ویزہ اپلائی کرنے سے گریز کر رہے ہیں

ان کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یہ پابندی نئے سال کے آغاز پر ہونے والی تقریبات پر جانے سے روکنے کے لیے لگائی ہے کیونکہ ماضی میں ان شہروں سے جانے والے زیادہ تر افراد وہاں پر ایسے ایونٹس پر جا کر لوگوں سے پیسے مانگتے رہے ہیں

ان کے مطابق ایسے افراد یہ بہانہ بناتے ہیں کہ میں پاکستان سے آیا ہوں اور میرا پاسپورٹ اور پرس گم ہو گیا ہے، مجھے پیسوں کی ضرورت ہے اور جب وہ پکڑے جاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس شہر سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ کچھ لوگ سیاحتی ویزہ لے کر نوکری کے لیے نکل جاتے ہیں

محمد مجتبیٰ کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ نئے سال کے آغاز کی تقریبات کے چند دن بعد یہ پابندی ہٹا دی جائے گی۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات وہ ملک ہے، جہاں پاکستان سے ہزاروں افراد روزگار کے لیے جاتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close