آن لائن پیار کا دھوکا: کس عمر کے افراد سب سے زیادہ پیسے لٹاتے ہیں؟

ویب ڈیسک

برطانوی بینک ٹی ایس بی کے مطابق 2022ع میں آن لائن پیار کے دھوکے کے جھانسے میں آ کر اپنے لٹائی جانے والی رقم میں تقریباً نصف حصہ اکیاون سے پینسٹھ سال کی عمر کے لوگوں کا تھا

فریبیوں کے طریقہ کار کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فریب دینے والے ڈیٹنگ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر وہ جعلی پروفائلز بناتے ہیں اور نقد رقم مانگنے سے پہلے تعلق بنانے کے خواہش مندوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے ان کے ساتھ آن لائن وقت گزارتے ہیں

ٹی ایس بی کی جانب سے ان کے صارفین کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ کسی رومانوی دھوکہ باز کو ان کے متاثرہ شخص کی جانب سے کی جانے والی پہلی اور آخری ادائیگی کے درمیان اوسط وقت تریپن دن ہے

پیار کے دھوکوں میں وقت کے ساتھ ساتھ متعدد ادائیگیاں عام ہیں

ٹی ایس بی کو رپورٹ کیے گئے رومانوی دھوکہ دہی کے واقعات کی تعداد کے لحاظ سے، اٹھارہ سے پینتیس سال کی عمر کے افراد تقریباً چھبیس فی صد، چھتیس سے پچاس کی عمر کے افراد چھبیس فی صد ، اکیاون سے پینسٹھ سال کی عمر کے افراد پچیس فی صد اور پینسٹھ سال سے زائد عمر کے افراد بائیس فی صد تھے۔ واضح رہے کہ فی صد کے اعداد و شمار محتاط اندازے سے لکھے گئے ہیں

تاہم بینک کو پتا چلا کہ اکیاون سے پینسٹھ سال کی عمر کے افراد نے فریبیوں کے آن لائن پیار کے جھانسے میں آ کر مجموعی طور پر سب سے زیادہ رقم خرچ کی، جس کا مطلب ہے کہ پیار کے دھوکے کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کا چھیالیس فی صد حصہ اس عمر کے گروپ کا تھا

سال 2022ع میں ٹی ایس بی نے جتنے بھی کیسز کا تجزیہ کیا ان تمام رومانوی دھوکہ دہی کے معاملوں میں، ہر پانچ میں سے تین ( یعنی ساٹھ فیصد) میں دھوکے بازوں نے بل یا روزمرہ زندگی کے اخراجات کے بہانے سے مالی مدد مانگی

کچھ لوگوں کے پاس طبی مدد، گھر کی بہتری یا کار مرمت کی ضرورت کے بارے میں مخصوص کہانیاں تھیں، جبکہ دیگر نے وقتی طور پر مدد کے لیے پیسے مانگے تھے

ہر چھ میں سے ایک (یعنی اکیس فیصد) نے دعویٰ کیا کہ وہ بیرون ملک پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں گھر واپس جانے کے لیے مدد کی ضرورت ہے

بینک نے کو پتا چلا کہ تیل نکالنے والے کنویں پر کام کرنے کا دعویٰ بھی اکثر استعمال ہونے والی چال تھی

تقریباً دس میں سے ایک (یعنی آٹھ فی صد) کیسز میں دھوکے بازوں نے اپنے شکار کے پاس پہنچنے کے لیے اسی سے سفر کا خرچہ مانگا، لیکن اس سفر پر وہ کبھی نہیں گئے

چار فی صد کیسز میں دھوکہ بازوں نے اپنے شکار کو بلیک میل کر کے رقم وصول کی۔ متاثرین کا اپنی نازیبا تصاویر یا ذاتی معلومات دھوکے بازوں کو دینا اس کی ایک مثال ہو سکتی ہے

ٹی ایس بی نے آن لائن تعلقات میں پیسے مانگنے کی باتیں شروع ہو جانے کی صورت میں فوری طور پر کسی دوست یا خاندان کے فرد سے مشورہ کرنے کی ہدایت کی ہے

ساٹھ ہی بینک اس بات پر بھی زور دیا کہ ذاتی اور حساس معلومات کسی کو نہ دی جائے

ان کا کہنا ہے کہ جو بھی دھوکے انہوں نے دیکھے ان میں رومانوی دھوکے چار فی صد ہیں اور یہ سب سے زیادہ جذباتی نقصانات ہیں، جو ٹی ایس بی ری فنڈ کرتا ہے

لوگ رومانوی فریب دہندہ کے ساتھ اتنے گھل مل سکتے ہیں کہ وہ ’اپنے تعلق کی مدد‘ کے لیے قرض بھی لے لیتے ہیں

اس میں ٹی ایس بی کے ایک چوتھائی کیسز شامل ہیں، جن میں دس ہزار پاؤنڈ سے زیادہ کا نقصان ہوا

دھوکہ دہی کی رقم کی واپسی کی ضمانت دینے والے ٹی ایس بی بینک میں دھوکہ دہی کی روک تھام کے ڈائریکٹر پال ڈیوس کہتے ہیں ”رومانوی فریب دینے والوں کو شکست دینے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کریں۔ اگر آپ سے کبھی پیسے بھیجنے کے لیے کہا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ رک جانے کا وقت ہے“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close