فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کی شرکت پر انڈونیشیا میں احتجاج کے پیش نظر اس سال کے انڈر 20 ورلڈ کپ کی میزبانی انڈونیشیا سے واپس لے لی ہے
فٹبال عالمی تنظیم فیفا نے تفصیلات بتائے بغیر ایک بیان میں کہا ”یہ فیصلہ ’موجودہ حالات‘ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ کسی نئے میزبان ملک کا جلد اعلان کیا جائے گا، تاہم ٹورنامنٹ کی تاریخوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی‘‘
فیفا نے مزید کہا کہ انڈونیشین فٹبال ایسوسی ایشن (پی ایس ایس آئی) کے خلاف ممکنہ پابندیوں کا فیصلہ بھی بعد میں کیا جا سکتا ہے
واضح رہے کہ انڈونیشیا اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور دنیا کے سب سے زیادہ مسلمان آبادی والے ملک میں فلسطینی کاز کے لئے بڑے پیمانے پر حمایت موجود ہے
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بالی کے گورنر نے اسرائیل کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اور اس ماہ تقریباً ایک سو انڈونیشین مسلمان مظاہرین نے ملک کے دارالحکومت جکارتہ میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف احتجاج کیا تھا
چوبیس ٹیموں کے مقابلوں کی قرعہ اندازی جمعے کے روز بالی میں ہونا تھی، جسے اب منسوخ کر دیا گیا ہے
انڈونیشیا کےعہدےداروں نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی میں ناکامی کے نتیجے میں ان پر پابندیاں لگ سکتی ہیں، جس میں وہ ورلڈکپ اور ایشین کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے سمیت، فٹبال کے دیگر بین الاقوامی مقابلوں سے خارج ہو جائیں گے
انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ جانے کے نتیجے میں کھربوں روپے کا معاشی نقصان ہو سکتا ہے اور مزید پابندیاں بھی ممکن ہیں
دوحہ میں مذاکرات کے بعد انڈونیشیا کی فٹبال ایسوسی ایشن کے سربراہ ایرک تھوہر نے کہا ”میں نے فیفا کے صدر جانی ان فانٹینو کو (انڈونیشیا) کے صدر جوکووی کا ایک خط پہنچانے کے بعد اپنی پوری کوشش کی ہے، اور ان کے ساتھ طویل بات چیت کے بعد ہمیں فیفا کی جانب سے اس ایونٹ کے انعقاد کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیے‘‘
انہوں نے کہا ”انڈونیشیا فیفا کا رکن ہے، اس لیے بین الاقوامی فٹبال کے معاملات کے لیے ہمیں طے شدہ قوانین پر عمل کرنا چاہیے ۔ فیفا کا خیال ہے کہ موجودہ صورت حال کو جاری نہیں رکھا جا سکتا“
ان کا کہنا تھا ”میں فٹبال سے محبت کرنے والے تمام لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ فیفا کے اس سخت فیصلے پر اپنا سر بلند رکھیں۔ کیونکہ میری رائے میں یہ ایسا وقت ہے کہ جس میں ہمیں فیفا پر ثابت کرنا ہوگا کہ وہ مزید سخت محنت کریں۔ فٹبال کا رخ صاف ستھرے کھیل اور کامیابیوں کی طرف موڑیں“
واضح رہے کہ انڈونیشیا نے 1979 سے یہ ٹورنامنٹ نہیں کھیل سکا ہے۔ اس بار میزبان کے طور پر اس نے خود بخود ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔ یہ فٹبال کا پہلا بڑا ٹورنامنٹ تھا، جس کی میزبانی جنوب مشرقی ایشیائی جزیرہ نما ملک نے کرنی تھی
ایک منسوخی اس وقت بھی ہوئی تھی، جب گزشتہ سال اکتوبر میں اسٹیڈیم میں بھگدڑ مچنے سے مشرقی جاوا میں ایک سو پینتیس افراد ہلاک ہو گئے تھے، جو کہ کھیلوں کی تاریخ کے بدترین سانحات میں سے ایک ہے
اسرائیل نے گزشتہ سال یورپی انڈر 19 چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد پہلی بار ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا تھا، جہاں وہ انگلینڈ کے خلاف رنر اپ رہے۔