میسی کا امریکی کلب انٹر میامی میں شمولیت کا اعلان اور ایپل ٹی وی پلس کی دستاویزی سیریز۔۔

ویب ڈیسک

اسٹار فٹبالر لیونل میسی نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ وہ فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) چھوڑنے کے بعد میجر لیگ سوکر (ایم ایل ایس) کی ٹیم انٹر میامی کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں

میسی کے اس اعلان سے ان کی بارسلونا میں دوبارہ شمولیت یا سعودی عرب میں کھیلنے کے لیے بلاک بسٹر معاہدوں کی افواہوں نے دم توڑ دیا ہے اور میسی نے امریکہ کو اپنی اگلی منزل کے طور پر منتخب کیا ہے

واضح رہے کہ لیجنڈ لیو میسی نے جب فرانس کا کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) چھوڑا تو ان کے پاس دو رستے تھے

آفر تو کئی کلبز سے آئی مگر انھوں نے ان دو بڑی آپشنز پر غور کیا، جن سے وہ پہلی بار یورپ سے باہر جا کر کلب فٹبال کھیل سکتے تھے

ورلڈ کپ فاتح یا تو امریکہ جا کر انٹر میامی میں شامل ہو سکتے تھے اور یا پھر وہ ایک غیر معمولی فیصلہ لے کر سعودی عرب کا رُخ کر لیتے، جہاں وہ سیاحت کے سفیر بھی مقرر ہیں

مگر اصل میں میسی اور ان کے فینز یہ چاہتے تھے کہ وہ اپنے سابقہ کلب بارسلونا چلے جائیں، جہاں انھوں نے اکیس سال گزارے تھے۔ تاہم فنانشل فیئر پلے کی حدود نے اسے ناممکن بنا دیا تھا

ایسے میں انہوں نے ایک بڑی سعودی پیشکش ٹھکرا دی اور یورپ چھوڑ کر امریکہ جانے کا حتمی فیصلہ کیا ہے

ارجنٹائن کے فارورڈ پینتیس سالہ میسی نے 2021ع میں بارسلونا سے راہیں جدا کر لی تھیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کا بیشتر حصہ گزارا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے گذشتہ دو سیزن پیرس سینٹ جرمین کے لیے کھیلے اور ہفتے کو فرانسیسی کلب کے لیے اپنا آخری میچ کھیل کر اسے بھی الوداع کہہ دیا

ایم ایل ایس اور انٹر میامی نے سوشل میڈیا پر اس خبر کی تصدیق کی حالانکہ امریکن لیگ کے مطابق ’باقاعدہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ابھی بھی کافی کام باقی ہے‘

میسی نے ہسپانوی اخبار کو بتایا ”میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں میامی جا رہا ہوں، میرا میامی کے ساتھ معاہدہ سو فیصد طے نہیں پایا یا شاید ابھی کچھ کرنا باقی ہے لیکن میں نے وہاں اپنا سفر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات طے ہے کہ میں یورپ چھوڑ رہا ہوں“

انہوں نے مزید کہا ”ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اور بارسا (بارسلونا) میں شمولیت نہ کرنے کے بعد، اب وقت آگیا ہے کہ ایم ایل ایس کے ساتھ اپنے فٹبال کے سفر کو مختلف انداز میں شروع کروں اور اپنی روزمرہ کی زندگی سے زیادہ لطف اندوز ہوں“

اسٹار فٹبالر نے کہا ”ظاہر ہے اسی ذمہ داری اور جیتنے کی خواہش کے ساتھ مزید اچھی طرح سے کام کرنے کی کوشش ہوگی لیکن یہ (میامی کے ساتھ سفر) زیادہ پرسکون ہوگا“

وہ کہتے ہیں کہ ’یہ سچ ہے کہ مجھے دوسری یورپی ٹیموں سے بھی پیشکش ہوئی تھی۔ لیکن میں نے اس بارے میں نہیں سوچا کیونکہ یورپ میں، میرا صرف یہی خیال تھا کہ میں بارسلونا جاؤں۔‘

سات بار بیلون ڈی اور جیتنے والے اسٹار فٹبالر میسی سے امید کی جاتی ہے کہ دسمبر 2022 میں قطر میں ارجنٹائن کو ورلڈ کپ ٹرافی دلانے کے بعد ایک بار پھر فرنچائز فٹبال میں وہ بہتر انفرادی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے

فٹبال کی تاریخ کے بہترین کھلاڑی سمجھے جانے والے میسی کی پی ایس جی سے رخصتی کے بعد فٹبال کی دنیا بے صبری سے ان کے اگلے پڑاؤ کے فیصلے کا انتظار کر رہی تھی

بارسلونا کی واپسی کی رومانس بھری امید اور سعودی عرب میں چکا چوند کر دینے والی دولت کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے میسی نے امریکی کلب میں شامل ہونے کا انتخاب کیا

وہ اب ایسے شہر کی نمائندگی کریں گے، جہاں دھوپ سے چمکتے ہوئے ساحلوں پر وہ چھٹیاں گزار چکے ہیں

انہوں نے کہا ”مجھے بہت زیادہ پیسوں کی پیشکش تھی اور سچ یہ ہے کہ میرا فیصلہ پیسے کے لیے نہیں بلکہ میرا فیصلہ اس سے برعکس تھا“

واضح رہے کہ انگلینڈ کے سابق بین الاقوامی سٹار ڈیوڈ بیکھم انٹر میامی کے شریک مالک ہیں۔ اس کلب کو 2018 میں قائم کیا گیا تھا، جس نے گذشتہ ہفتے ایسٹرن کانفرنس میں ناکام رہنے پر کوچ فل نیویل کو برطرف کر دیا تھا

کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایم ایل ایس کے اہم اسپانسرز بشمول اسپورٹس ویئر برانڈ ایڈیڈاس اور ایپل ٹی وی، جو لیگ کے داخلی نشریاتی حقوق کے مالک بھی ہیں، اس کے معاہدے میں حصہ ڈال رہے ہیں

یہاں یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ گزشتہ دنوں ایپل ٹی وی پلس نے دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی کے بارے میں ایک دستاویزی سیریز کا اعلان کیا ہے

ایپل ٹی وی کی ویب سائٹ پر اس دستاویزی سیریز کے متعلق لکھا ہے ”لیو میسی کو آج کا سب سے بڑا فٹبال کھلاڑی سمجھا جاتا ہے، لیکن گیارہ سال کی عمر میں اس نے اپنے کیریئر کے شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہونے کا خطرہ مول لیا۔ غیر رسمی ،انٹرویوز ری ایکٹمنٹس اور میسی کے افسانوی کارناموں کی شاندار فوٹیج کے ساتھ، یہ فلم ان کے عروج کی ناقابل یقین سچی کہانی بیان کرتی ہے۔ انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ ہسپانوی زبان کی فلم“

ایپل ٹی وی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چار حصوں پر مشتمل سیریز 2022 فیفا ورلڈکپ جیتنے کے لیے میسی کے سفر کی پردے کے پیچھے کی خصوصی کہانی پر مبنی ہوگی۔ اس میں کوچز، ٹیم کے ساتھیوں، حریفوں اور شائقین کے انٹرویوز ہوں گے، جو میسی کی زندگی پر گہری نظر ڈالیں گے

یہ سیریز 2022 کے ورلڈ کپ کے دوران میسی کی پیروی کرتی رہی، عوامی تقریبات جیسے پریس کانفرنسوں سے لے کر اپنے ہوٹل کے کمرے میں تنہائی میں نجی سوچ کے لمحات تک

دستاویزی فلم، جس کا فی الحال عنوان نہیں رکھا گیا ہے، میں میسی کی کہانی انہی کی زبانی پیش کی جائے گی۔ پیرس، قطر اور ارجنٹائن میں فلمائی گئی یہ ڈاکیومنٹری میسی کے کیریئر کے اہم لمحات کا احاطہ کرے گی، جس میں 2005 میں ارجنٹائن کی قومی ٹیم کے لیے ان کا ڈیبیو اور 2014 کے ورلڈ کپ فائنل میں شکست پر ان کی دل شکستگی کے لمحات بھی شامل ہونگے۔ سیریز کا اختتام میسی کی 2022 کے ورلڈ کپ میں تاریخی فتح کے ساتھ ہوگا

ٹورنامنٹ سے قبل دیے گئے انٹرویوز میں میسی نے ورلڈ کپ جیتنے کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے حتمی تجربہ اور اپنے کیرئیر کے خاتمے کا خواب قرار دیا۔ سیریز کا مقصد ان جذبات، چیلنجوں اور کامیابیوں کو پیش کرنا ہے، جن کا سامنا میسی نے اپنے پورے سفر میں کیا

دستاویزی فلم کا اعلان پیرس سینٹ جرمین کے ساتھ میسی کے دو سالہ معاہدے کے اختتام کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ان کے اگلے اقدام کے بارے میں قیاس آرائیاں عروج پر ہیں، سعودی عرب، میامی اور ان کی سابقہ ​​ٹیم بارسلونا کی ٹیموں کو ممکنہ منزلوں کے طور پر قیاس کیا جا رہا ہے

یہ دستاویزی سیریز ایمی کے فاتح ٹم پیسٹور ("فری سولو،” "جین”)، ایمی اور ٹونی کے فاتح پیٹرک ملنگ اسمتھ اور برائن کارموڈی، اور ایمی کے فاتح میٹ رینر (فری سولو، کرس ہیمس ورتھ کے ساتھ لامحدود) کی طرف سے تیار کی گئی ہے۔ تاہم، سیریز کے عنوان یا ریلیز کی تاریخ کے بارے میں فی الحال کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں

 پہلی محبت اور دولت کی چکاچوند، دونوں کو چھوڑنے کا فیصلہ

یہ سبھی کو معلوم ہے کہ جب بات فٹبال کلبز کی آتی ہے تو بارسلونا ہی میسی کی پہلی اور آخری محبت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’میں یہ چاہتا تھا کہ (بارسلونا) واپس جاسکوں لیکن میں نے جو تجربہ حاصل کیا اور جس طرح میں باہر ہوا، میں اسے دہرانا نہیں چاہتا تھا۔‘

’میں نے سنا ہے کہ ان کو کھلاڑی فروخت کرنے پڑے اور کھلاڑیوں کو کم تنخواہیں دینا پڑیں۔ اور سچ یہ ہے کہ میں اس سب سے گزرنا نہیں چاہتا تھا‘

بارسلونا نے بھی ایک بیان میں تصدیق کی کہ میسی نے ان کی پیشکش مسترد کر کے میامی جانے کا فیصلہ کیا ہے

اس کا کہنا ہے ’(کلب کے) صد لاپورتا میسی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں کہ وہ ایسی لیگ میں کھیلنا چاہتے ہیں جہاں کم مطالبات ہوں۔ وہ اس توجہ اور دباؤ سے دور جانا چاہتے ہیں جس کا انھیں حالیہ برسوں میں سامنا کرنا پڑا۔‘

میسی پہلی بار یورپ سے باہر
یہ پہلا موقع ہے کہ میسی یورپ سے باہر کلب فٹبال کھیلیں گے۔ وہ میامی کے ساتھ معاہدے کی بدولت ایڈیڈاس اور ایپل جیسے بڑے برانڈز کے ساتھ کام کر سکیں گے۔

وہ سات مرتبہ بہترین فٹبالر کا انعام بیلن ڈی اور جیت چکے ہیں اور اب ورلڈ کپ میں کامیابی کے بعد وہ رواں سال کے اواخر میں دوبارہ یہ ایوارڈ جیت سکتے ہیں۔

جب ان کی بارسلونا کے ساتھ بات نہ بن سکی تو انھیں انٹر میامی اور الہلال میں سے ایک کا انتخاب کرنا تھا

یہ سمجھا جا رہا تھا کہ سعودی عرب جانے کی پیشکش اتنی بڑی ہے کہ وہ آسانی سے اسے تسلیم کر لیں گے۔ ایسا کرنے پر وہ اس لیگ میں کرسٹیانو رونالڈو اور کریم بینزیما جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل رہے ہوتے۔

مگر میسی کا دل ایم ایل ایس کی ٹیم انٹر میامی پر آگیا، جس کی کئی وجوہات ہیں، جیسے وہاں کا لائف سٹائل اور بڑے برانڈز کے ساتھ کام کرنے کا موقع جو فٹبال سے کہیں آگے کی چیز ہے۔

میسی پہلے سے ہی میامی میں ایک گھر کے مالک ہیں جو انھوں نے کرایے پر دے رکھا ہے

ان کی موجودگی میں پی ایس جی نے لیگ ون کے دونوں سیزن جیتے مگر چیمپیئنز لیگ سے باہر ہوگئی۔ لہٰذا فرانس میں ان کا وقت کامیابیوں سے بھرپور نہیں تھا۔ خیال رہے کہ مئی میں بلا اجازت سعودی عرب کا دورہ کرنے پر انھیں کلب نے کچھ میچوں کے لیے معطل بھی کیا تھا

میسی نے اپنی زندگی کے 21 سال بارسلونا کو دیے تھے اور پھر سنہ 2021 میں وہاں مالی مشکلات کی وجہ سے انھیں کلب سے راہیں جدا کرنا پڑی تھیں۔ انھوں نے بارسلونا کے لیے 672 گول کیے، دس لا لیگا ٹائٹل، چار چیمپیئنز لیگ اور سات ہسپانوی کپ جیتے تھے۔

میسی نے اپنے ایک میڈیا انٹرویو میں بتایا کہ انھوں نے بارسلونا میں واپسی کے لیے اپنے قریبی دوست اور کلب کے مینیجر ژاوی اور صدر لوپارتا سے بات چیت کی تھی۔

’ہم بہت خوش تھے کیونکہ ہم یہ بات کرتے تھے کہ کیا وہ واقعی میری واپسی چاہتے ہیں، کیا یہ ٹیم اور ان کے لیے بہتر ہوگا۔ ہم نے رابطے جاری رکھے۔‘

میسی نے کہا کہ ’ہم نے کبھی معاہدے کی بات نہیں کی۔ ایک مسودہ بھیجا گیا لیکن یہ باقاعدہ نہیں تھا کیونکہ ایسا کچھ نہیں تھا اور ہم نہیں جانتے تھے کہ ایسا ممکن بھی ہے یا نہیں۔‘

’وہاں کوشش ضرور تھی لیکن پیشرفت نہیں ہوسکی۔ ہم نے باقاعدہ طور پر پیسوں کی بات بھی نہیں کی تھی۔ اگر معاملہ پیسوں کا ہوتا تو میں سعودی عرب یا کہیں اور چلا جاتا۔‘

فٹبال تجزیہ کار شاہ رخ سہیل میسی کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ سعودی معاہدے سے متعلق جو اعداد و شمار بتائے جا رہے تھے وہ ’بہت ہی زیادہ تھے‘ لیکن بات پیسوں کی نہیں تھی۔

انھوں نے کہا کہ ڈیوڈ بیکہم نے بھی امریکی لیگ میں سیزن کھیل کر اس کا نام بنایا تھا۔ ’یہ کہا جا رہا ہے کہ ایم ایل ایس نے میسی کے ساتھ ریونیو شیئرنگ ڈیل کی ہے جس میں ایپل ٹی وی کے ساتھ براڈکاسٹنگ اور ایڈیڈاس سے حاصل ہونے والی آمدن میں سے میسی کو حصہ دیا جائے گا۔‘

’یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بیکہم کی طرح میسی کو ریٹائرمنٹ پر ایم ایل ایس کی ایک ٹیم سستے داموں خریدنے کا موقع مل سکتا ہے۔‘

انھوں نے کہا بظاہر ایسا لگتا ہے کہ میسی انٹر میامی میں ایک دو سیزن کھیل کر ریٹائر ہوجائیں گے مگر اس فیصلے سے دونوں یعنی میسی اور کلب کی شہرت بڑھے گی، میسی کو ایسی بہت سی چیزیں امریکہ جانے پر مل رہی ہوں گی جو سعودی عرب میں نہ مل پاتیں۔

شاہ رخ کہتے ہیں کہ امریکی ساکر لیگ میں کھیل اور براڈکاسٹنگ کا معیار بہت بڑھ چکا ہے۔ ان کے مطابق وہاں کھیلوں کا اچھا انفراسٹرکچر ہے اور کھلاڑیوں کے لیے بہتر مواقع ہیں جسے سعودی عرب اپنی سرمایہ کاری سے میچ کرنا چاہتا ہے۔

مگر ایک کھلاڑی نئے کلب میں شمولیت کے لیے کیا دیکھتا ہے؟ اس پر وہ بہت سے عوامل کا ذکر کرتے ہیں۔ ’ظاہر ہے یہ دیکھا جاتا ہے کہ مالی فائدہ کتنا ہو رہا ہے، لیگ کون سی ہے، کلب کے مقاصد کیا ہیں۔۔۔ اور بعض اوقات کھلاڑی دیکھتے ہیں کہ انھیں ریٹائرمنٹ کے بعد کیا ملے گا۔‘

’صرف پیسے کی بنیاد پر ایسے فیصلے نہیں کیے جاتے۔ میسی جیسے لیجنڈ کے پاس پہلے ہی سب کچھ ہے تو ان کے لیے اس فیصلے کی سٹریٹیجک اہمیت ہے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close