واشنگٹن – امریکی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ لازمی ویکسینیشن کے قانون کی پاسداری سے انکار کرنے والے سپاہیوں کو فارغ کرنے کا عمل شروع کر رہی ہے
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سیکرٹری آف آرمی کرسٹائن وارمتھ نے بدھ کو کہا کہ غیر ویکسین شدہ اہلکار فوجیوں اور ان کے تیار رہنے کی صلاحیت کے لیے خطرہ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ایسے فوجیوں کو فورسز سے علیحدہ کریں گے جو ویکیسن لگوانے سے انکار کر رہے ہیں اور ان کا ویکسین سے استثنیٰ سے متعلق فیصلہ بھی زیر التوا نہیں۔‘
بیان کے مطابق اس فیصلے کے بعد تین ہزار سے زائد فوجی فارغ کیے جا سکتے ہیں
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں فوج کے چھ اعلیٰ افسران جن میں دو بٹالین کمانڈرز بھی شامل تھے، کو ویکیسن لگوانے سے انکار کرنے کی وجہ سے عہدوں سے ہٹا دیا تھا
دوسری جانب نومبر میں امریکی بحریہ نے اعلان کیا تھا کہ جو بھی اہلکار کورونا ویکیسن لگوانے سے انکار کرے گا ،اسے ملازمت سے برطرف کر دیا جائے گا
امریکی بحریہ کا کہنا تھا کہ خاص طور پر وبا کے دوران یہ زیادہ حساس معاملہ ہے۔ اگر ایک بھی کورونا کا کیس آتا ہے تو اس کی وجہ سے پورا بحری جہاز یا آبدوز متاثر ہو سکتی ہے
بدھ کو جاری کیے گئے ایک اعلامیے میں امریکی بحریہ نے بتایا کہ ڈیوٹی پر موجود آٹھ ہزار اہلکار ایسے ہیں، جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی جبکہ ویکسین لگوانے سے انکار کرنے والے ایک سو اٹھارہ افراد کو برطرف کیا گیا ہے
پینٹا گون کے مطابق امریکا کی لگ بھگ چودہ لاکھ افراد پر مشتمل فورسز میں سے تقریباً 97 فیصد نے اب تک کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لی ہے.