سردیوں کا موسم اپنی خوبصورتی لانے کے ساتھ اپنے ساتھ ایسی بے شمار بیماریاں بھی لاتا ہے، جو ہمارا ایمیون سسٹم کم کر دیتا ہے۔
لیکن اپنی خوراک کا خیال رکھ کر ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ ہمیں اپنی خوراک میں کچھ ایسے کھانے شامل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں اندر سے مضبوط کر کے ہمیں جسم کو اس قابل بنائے جو متعدد بیماریوں سے لڑ سکے۔ سردی کے موسم میں لوگوں کا وزن معمول سے کہیں زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
سردیوں کے موسم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ موسم کھانے پینے اور پہننے اوڑھنے کے لحاظ سے بہترین موسم ہے۔ اس موسم میں جو عام سی بیماریاں ہوتی ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے اپنے کھانے پینے کی عادات کا خاص خیال رکھا جائے
موسم سرما ایک ایسا وقت ہوتا ہے، جس میں آپ کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ آپ اپنی صحت مند کھانے کی عادات پر قائم رہیں اور اپنے آپ کو چاق و چوبند رکھیں۔
ذیل میں کچھ ایسی کارآمد غذائوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ پہلے ذکر کریں گے بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے والی غذاؤں کا اور مضمون کے آخر میں سردیوں میں عمومی صحت کو برقرار رکھنے والی خوراک کے بارے میں بتایا جائے گا
طبی ماہرین کے مطابق سردیوں میں ہمیں سورج کی روشنی کم میسر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ہو جاتی ہے
سردیوں کا موسم اور بلڈ پریشر
◈ گہرے ہرے پتوں والی سبزیاں:
بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لیے سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک، گوبھی اور سوئس چارڈ وغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے۔ ان سبزیوں میں پوٹاشیئم بھرپور مقدار میں پائی جاتی ہے، جس سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے
◈سٹرس فروٹ:
بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لیے سٹرس فروٹ یعنی مالٹے، چکوترہ اور لیموں وغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ان میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بھرپور ہوتی ہے۔ ان پھلوں کے استعمال سے دل کی بیماریوں سے نجات ملتی ہے اور خون کی شریانیں بہتر انداز میں کام کرتی ہیں
◈ لہسن :
سردیوں میں لہسن کے استعمال کے باعث اس میں پائے جانے والے الیسین نامی کمپاؤنڈ کی مدد سے بلڈ پریشر میں کمی ہوتی ہے، جس سے خون کی شریانیں نرم ہوتی ہیں اور بلڈ پریشر کم ہوتا ہے
◈ سالمن مچھلی :
سالمن مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا بہترین ذریعہ ہے، جس سے بلڈ پریشر میں کمی ہوتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے
◈ انار :
انار کے جوس یا دانوں میں قدرتی طور پر اینٹی آکسیڈنٹس اور پولی فینولز پائے جاتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ دل کی صحت ٹھیک ہوتی ہے اور سوزش میں کمی آتی ہے۔
◈ جَو :
اپنی ڈائٹ میں جو کے دانوں کو شامل کرنے سے بلڈ پریشر میں نمایاں کمی آتی ہے۔ جو کے دانوں میں ہائی فائبر پایا جاتا ہے، جس سے بلڈ کولیسٹرول کے لیول باقاعدہ ہوتے ہیں۔
◈ چقندر :
چقندر نائٹریٹس سے بھرپور غذا ہے جو کے جسم میں نائٹرک آکسائڈ میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ نائٹرک آکسائڈ سے خون کی شریانیں نرم ہوتی ہیں جس سے بلڈ پریشر باقاعدہ ہو جاتا ہے۔
◈ گریک دہی :
گریک یوگرٹ کیلشیئم اور پروٹین کا شاندار ذریعہ ہے جس سے بلڈ پریشر کے لیولز میں کمی ہوتی ہے۔
◈ اخروٹ :
ہر روز حسب ضرورت اخروٹ کھانے سے ہم بلڈ پریشر کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔ اخروٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈس، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جن کے باعث دل کی صحت ٹھیک رہتی ہے۔
◈ ہلدی :
ہلدی میں کیلشیئم ہوتا ہے جس میں اینٹی انفلیمیٹری یعنی سوزش کش اور اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس سے بلڈ پریشر میں کمی ہوتی ہے اور دل کی صحت ٹھیک رہتی ہے۔
سردیوں میں عمومی صحت اور غذا
سردیوں کے موسم میں نزلہ، زکام اور کھانسی جیسی بیماریوں سے لوگوں کی بڑی تعداد متاثر ہوتی ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جنہیں روزمرہ غذا میں شامل کرکے سردیوں میں ان بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
◈ مرغی کا شوربہ:
مرغی کا شوربہ یا چکن سوپ ویسے تو ہر موسم میں بہتر غذا ہے لیکن خاص سردیوں کے موسم میں اس کا استعمال زکام کے وائرس سے بچانے میں بڑی مدد کرتا ہے۔ اور اگر اس میں ابلی ہوئی سبزیاں بھی شامل کرلی جائیں (یعنی سادہ چکن سوپ کی جگہ چکن ویجی ٹیبل سوپ پیا جائے) تو اس کے مفید اثرات اور بھی نمایاں ہوجاتے ہیں۔
◈ رس دار پھل:
کینو، موسمبی اور چکوترے (گریپ فروٹ) سمیت، سردیوں کے تقریباً تمام رس دار پھلوں میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے جو کھانسی اور زکام کی شدت کم کرنے میں خصوصی مدد کرتی ہے۔ 21 مختلف طبّی مطالعات سے معلوم ہوچکا ہے کہ اگر آپ روزانہ صرف 1 سے 8 گرام تک وٹامن سی استعمال کرتے ہیں تو سردیوں میں نزلے، زکام اور کھانسی سے بڑی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔
◈ لہسن اور پیاز:
لہسن اور چھلکوں والی گول پیاز کے علاوہ لمبی ’’ہری پیاز‘‘ کا روزانہ استعمال بھی آپ کو سردیوں میں نہ صرف نزلہ زکام بلکہ بہت سی دوسری بیماریوں سے بھی محفوظ کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں قدرتی طور پر ایسے درجنوں مادّے پائے جاتے ہیں جو ایک طرف تو زخموں کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں تو دوسری جانب ہمارے جسم میں بیماریوں سے لڑنے والے حفاظتی نظام (امیون سسٹم) کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔ لہسن کا اضافی فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے بند ناک کھولنے میں مدد ملتی ہے۔
لہسن میں اینٹی بیکٹیریا اور اینٹی وائرل خوبیاں پائی جاتی ہیں جس کی بنا پر لہسن سردیوں میں سب سے زیادہ زبردست خوراک تصورکی جاتی ہے۔ لہسن اپنی بے شمار خوبیوں کے ساتھ ہمارے قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے اور ہمیں سردی کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ کھانے میں لہسن کا متوازن استعمال کریں
◈ ادرک:
گلے کی تکلیف میں ادرک والی چائے کا استعمال ہمارے ہاں عام ہے لیکن اب ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ ادرک میں ایسے مرکبات وافر ہوتے ہیں جو زکام (انفلوئنزا) کا باعث بننے والے تقریباً تمام وائرسوں کو نشانہ بناتے ہوئے کھانسی اور زکام کی شدت میں نمایاں کمی کرتے ہیں۔
◈شہد:
زخم مندمل کرنے اور موٹاپا ختم کرنے میں شہد کی شہرت سینکڑوں سال پرانی ہے؛ اور جدید سائنس نے بھی دریافت کیا ہے کہ شہد میں قدرتی طور پر ایسی کئی خصوصیات ہوتی ہیں جو اسے وائرس، جرثوموں اور پھپھوندیوں کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار بناتی ہیں۔ سردیوں میں خالص شہد کا استعمال آپ کو نزلہ، زکام اور کھانسی سے تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ بہت سے دوسرے فائدے بھی پہنچاتا ہے۔ البتہ ایک سال سے کم عمر بچوں کو شہد استعمال نہیں کروانا چاہئے کیونکہ اس میں شامل بعض اجزاء ان کےلئے تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں
شہد میں بہت سے منرل اور وٹامنز کے ساتھ اینٹی آکسیڈینٹ کی خوبیاں شامل ہیں۔ شہد کی یہ اینٹی آکسیڈینٹ خوبیاں آپ کے جسم میں موسمی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتی ہیں اور سردی کے موسم میں عام طور پر ہونے والی بیماریوں سے بچا کر رکھتی ہیں۔ ان عام بیماریوں میں نزلہ زکام اور بخار شامل ہیں۔ اگر آپ چائے پینے کے شوقین ہیں تو آپ چائے میں چینی کی جگہ شہد کو استعمال کریں جو کہ آپ کے گلے کے لیے بھی بہترین ہے۔ شہد کو ام الشفا بھی کہا جاتا ہے
◈ دہی:
یہ غلط فہمی عام ہے کہ سردیوں کے موسم میں دہی استعمال نہیں کرنی چاہئے؛ حالانکہ اس کے مفید اثرات ہر موسم کےلئے ہیں۔ حال ہی میں دریافت ہوا ہے کہ دہی میں قدرتی طور پر ایک ایسا جرثومہ بھی پایا جاتا ہے جو کئی طرح کے وائرسوں کو بڑھنے سے روکتا ہے اور یوں ان کا حملہ ناکام بناتا ہے۔ ان میں زکام کی وجہ بننے والے وائرس بھی شامل ہیں۔ البتہ سردیوں میں اچھی صحت کےلئے کسی کمپنی کی تیار کردہ دہی کھانے کے بجائے دودھ کی دکان پر (کونڈے میں جمائی گئی) دہی کا استعمال زیادہ مفید رہتا ہے۔
◈ سیلینیم والی غذائیں:
سیلینیم وہ عنصر ہے جو ہمارے امیون سسٹم کو مضبوط بناتا ہے جبکہ مناسب مقدار میں اس کا روزانہ استعمال ایسے مادّوں کی مقدار بڑھاتا ہے جو زکام کے وائرس کو ہمارے جسم سے نکال باہر کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ باداموں میں سیلینیم کی وافر مقدار ہوتی ہے اور روزانہ صرف 10 گرام بادام کھانے سے جسم میں سیلینیم کی مقدار پوری ہوتی رہتی ہے۔ البتہ سمندری کھانوں (سی فوڈز) مثلاً لابسٹر، کیکڑوں، ٹیونا اور کاڈفش، سیلینیم کے معاملے میں بھرپور ہوتے ہیں۔ البتہ اگر آپ روزانہ صرف 50 گرام مچھلی اپنی غذا میں شامل کر لیتے ہیں تو وہ سیلینیم کی ضروری مقدار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بہت سے دوسرے اضافی غذائی اجزاء سے بھی آپ کو فائدہ پہنچائے گی
◈کالی مرچ اور اجوائن:
جی ہاں! کالی مرچ بھی سردیوں کے موسم میں آپ کو نزلے، زکام اور کھانسی سمیت کئی طرح کی بیماریوں سے بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔ اگر پسی کالی مرچ کو کُٹی ہوئی ادرک اور سرکے میں ملاکر استعمال کیا جائے تو یہ دواؤں کی تاثیر بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ کالی مرچ میں ’’پیپرین‘‘ نامی ایک مرکب ہوتا ہے جو درد اور بخار کم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے
کالی مرچ اور اجواین کو اپنی خوراک میں لازمی شامل کریں، خاص طور پر اپنی چائے اور قہوے میں ان کا استعمال بڑھائیں تا کہ آپ سردی سے بچ سکیں۔ کالی مرچ اور اجواین آپ کے جسم کی گرمائش کو برقرار رکھتے ہیں یہان تک کہ گرم کپڑے نہ پہننے پر بھی آپ کو سردی نہیں لگنے دیتے۔
◈ خشک میوه جات:
ہم سب اس بات سے باخوبی واقف ہیں کہ سردیوں کا موسم خشک میوہ جات سے لطف اندوز ہونے کا موسم ہوتا ہے۔ سردیوں کے اس ٹھنڈے موسم میں ان میوہ جات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا وقت صبح کا وقت ہوتا ہے
قدرت کا یہ انمول تحفہ اپنے اندر توانائی کی بھرپور مقدار رکھتا ہے۔ خشک میوہ جات آپ کے لیے نہایت صحت بخش اور ذائقے میں لاجواب ہیں جو آپ کو خوب سکون بخشتے ہیں۔ دن رات میں جب بھی آپ بھوک محسوس کر رہے ہوں جو کہ اکثر چھوٹی موٹی بھوک لگتی رہتی ہیں ان کے دوران آپ اپنے چھوٹے سنیکس میں خشک میوہ جات کا انتخاب کریں جو ایک اچھی چوائس ہے کیوں کہ ایسا کرنے سے آپ بے وجہ کے فضول موٹاپے سے بچ سکتے ہیں۔
◈دیسی گھی:
دیسی گھی کے متعلق عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چربی کی وجہ سے نقصان دہ ہے۔ دیسی گھی پر جب بہت ساری بطی تحقیقات کی گئیں تو پتا چلا کہ دیسی گھی تو خود جسم میں موجود اضافی چربی کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ دیسی گھی کا ایک چمچ روزانہ صبح کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں تاکہ آپ سردی کی خشکی سے متاثر نہ ہوں سکیں۔
◈گڑ اور شکر:
گڑ آپ کے نظام انہضام کو بہتر اور جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔ سردی کے موسم میں اپنے قہوے اور میٹھے کے کھانے میں چینی کی بجائے گڑ کا استعمال کریں ۔
◈انڈے:
سردی سے بچنے کے لیے گرم انڈوں کا استعمال کریں۔ اس میں پروٹین، پوٹاشیم، منرلز، وٹامن اے، بی، سی اور ڈی کی میگنیشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ لہذا یہ سردیوں میں کھانے والی ایک مکلمل غذا ہے۔ انڈوں اگر ابال کر کھایا جائے تو زیادہ اچھا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انڈوں کو فرائی کر کے کھانے سے ان کے اندر چکنائی اور کیلوریز مزید بڑھ جاتی ہیں۔
◈ آئرن سے بھرپور کھانے:
سردیوں کے موسم میں آئرن سے بھرپور کھانے کھانا انسانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اپنے جسم میں آئرن کی مقدار کو اپنے لیول پر رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ سریوں کے موسم میں آئرن سے بھری غذائیں کھائیں۔ دالیں سرخ گوشت، ہری سبزیاں، بیج، چنے اور ڈرائی فروٹس یعنی میوہ جات میں آئرن کی بے انتہا مقدار پائی جاتی ہے۔
◈ وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں:
سردیوں کے موسم میں چونکہ سورج نہ نکلنے کی وجہ سے آپ کو وٹامن ڈی نہیں مل پاتی جو کہ نہ صرف موسم سرما میں بلکہ سارا سال ہی بہت ضروری ہے۔ موسم سرما میں ہڈیوں کو وٹامن ڈی کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں جسم کو اور خاص طور پے ہڈیوں کو وٹامن ڈی کی شکایت ہوتی ہے جس کی بڑی وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے۔ سورج کی براہ راست دھوپ وٹامن ڈی کی فراہمی کا سب سے بڑا اور قدرتی ذریعہ ہے
سردیوں کی دھوپ تو ویسے بھی بہت مزے کی دھوپ ہوتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں صبح کے وقت نکلنے والی دھوپ میں سردیوں کے موسم کے پھل کھانا بے حد مفید ہے ان پھلوں میں خاص طور پر کینو، امرود، انار، کیلے یا سیب کھانے کا اپنا ہی مزہ ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ بھی بہت ساری ایسی قدرتی غذائیں ہیں جن میں وٹامن ڈی موجود ہے اگر آپ چاہیں تو آپ ان کو سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انڈے کی زردی کو وٹامن ڈی کے حصول کے لیے سردیوں کے موسم میں خوب استعمال کریں۔ وٹامن ڈی سے بھرپور اشیاء میں سامن اور ٹونا مچھلی، اورنج جوس دودھ، مکھن، پنیر، انڈے کی زردی، مٹر کی چٹنی اور بیف شامل ہیں
سردیوں کے موسم میں صحت مند رہنے کے لیے یہ کچھ ترکیب ہیں جن پر آپ عمل کر کے اپنی زندگی بہتر سے بہترین بنا سکتے ہیں۔ ان کے ساتھ آپ کو ان غذائوں میں احتیاط بھی رکھنی چاہیے۔