ﭘﯽ ﭨﯽ ﺁﺋﯽ ﮐﮯ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﺭﮐﻦ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﮐﮯ ﺗﮩﻠﮑﮧ ﺧﯿﺰ ﺍﻧﮑﺸﺎﻓﺎﺕ، فارورڈ گروپ بھی بنا لیا

ویب ڈیسک

کیا وزیراعظم عمران خان کے "وسیم اکرم پلس” اب مائنس ہونے والے ہیں. وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے نامزد کیے جانے کے پہلے دن سے لے کر اب تک طاقتور حلقوں کی مخالفت کے باوجود تاحال اپنے عہدے پر موجود عثمان بزدار کو ہٹانے کے لیے کوشاں ہاتھوں نے سینیٹ الیکشن کو موقع غنیمت جان کر ان کے خلاف ڈوریاں ہلانا شروع کر دی ہیں

پی ٹی آئی کے بیس سے پچیس ناراض ارکان پنجاب اسمبلی کے گروپ ’سپرمیسی آف پارلیمنٹرینز‘ نے سینیٹ انتخابات اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی صورت میں اہم کردار ادا کرنے کا عندیہ دے دیا ہے

پاکستان تحریک انصاف کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی تحریک اپنی جگہ لیکن پنجاب میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے اپنے ناراض ایم پی ایز اس کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں

پی ٹی آئی کے فاروورڈ بلاک ’سپرمیسی آف پارلیمنٹرینز‘ کے رہنما اور جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے خواجہ داؤد سلمانی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سے نالاں پچیس سے تیس اراکین اسمبلی جنوبی پنجاب سے ان کے ساتھ ہیں

انہوں نے بتایا کہ گروپ کا چیئرمین ایم پی اے شہاب الدین سیہڑ کو بنایا گیا ہے، جبکہ باقی ارکان میں ملک غضنفر چھینہ، علی رضاخان، اعجاز سلطان، تیمور علی لالی بلال، اصغر وڑائچ، اعجاز خان، عامر عنایت، سردار محی الدین کھوسہ، گلریز افضل چن، علی اصغر خان، فیصل فاروق، احسن جہانگیر، غضنفر علی قریشی اور دیگر شامل ہیں

انہوں نے کہا کہ وہ بعض دوستوں کو دباؤ سے بچانے کے لیے ان کے نام ظاہر نہیں کر رہے۔ ان کے بقول ان کا آئندہ چند روز میں اجلاس ہوگا جس میں صوبائی اسمبلی سے استعفے، سینیٹ انتخابات میں اپنا علیحدہ امیدوار لانے اور وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آنے کی صورت میں ان کے خلاف کردار ادا کرنے کے آپشنز زیر غور لائیں گے

راولپنڈی سے پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی حاجی امجد کی جانب سے مبینہ طور پر 60 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے فروخت کرنے کے معاملے پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج ہونے کے بعد وہ بھی اپنے پانچ ساتھیوں سمیت حکومت سے ناراض ہیں اور مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺗﺤﺮﯾﮏ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﮐﮯ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﺭﮐﻦ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﻧﮯ نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں اپنی ہی جماعت کی پنجاب حکومت کے بارے میں ﺗﮩﻠﮑﮧ ﺧﯿﺰ ﺍﻧﮑﺸﺎﻓﺎﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻧﺎﺍﮨﻞ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﮍﺍ ﺻﻮﺑﮧ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﻧﮑﺸﺎﻑ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺟﺘﻨﯽ ﮐﺮﭘﺸﻦ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﺗﻨﯽ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﯽ

ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﺎﺭﺍﺿﮕﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ. ﯾﮧ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﮐﯽ ﭼﺎﻻﮐﯽ ﮨﮯ، ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﻧﮯ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﮐﻮ ﺟﺎ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﻠﯿﮏ ﻣﯿﻠﻨﮓ ﮔﺮﻭﭖ ﭘﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﮨﻢ ﺍﭘﻨﮯ ﺣﻠﻘﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﮐﮯ ﺣﻞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺍُﭨﮭﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﻠﯿﮏ ﻣﯿﻠﻨﮓ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔

ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﻧﺎ ﺍﮨﻞ ﺷﺨﺺ ﮐﻮ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﮍﺍ ﺻﻮﺑﮧ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ۔ ﮐﺮﭘﺸﻦ ﻋﺮﻭﺝ ﭘﺮ ﮨﮯ، ﻻﺀ ﺍﯾﻨﮉ ﺁﺭﮈﺭ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺗﺤﺎﻝ ﺑﮕﮍ ﭼﮑﯽ ﮨﮯ۔

ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺳﭙﺮﯾﻤﯿﺴﯽ ﺁﻑ ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﻨﭧ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﮔﺮﻭﭖ ﮨﮯ، ﺳﺐ ﮐﮯ ﯾﮩﯽ ﺗﺤﻔﻈﺎﺕ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﯽ ﭨﯽ ﺁﺋﯽ ﮐﮯ ﺍﺗﺤﺎﺩﯾﻮﮞ ﺗﮏ ﮐﮯ ﯾﮩﯽ ﺗﺤﻔﻈﺎﺕ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺯﯾﺮ ، ﻣﺸﯿﺮ ، ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﺎﻧﯽ ﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯾﺰ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﯾﮩﯽ ﺗﺤﻔﻈﺎﺕ ﮨﯿﮟ

پی ٹی آئی کے ناراض ارکان صوبائی اسمبلی کا گروپ ’سپرمیسی آف پارلیمنٹرینز‘ مارچ میں متوقع سینیٹ انتخابات اور اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی صورت میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے، تاہم بعض پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کی ناراض ساتھیوں سے بات چیت جاری ہے اور وہ انہیں منا لیں گے

ﭘﯽ ﭨﯽ ﺁﺋﯽ ﺭﮐﻦ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﻭﺯﯾﺮ ﺍﻋﻠﯽٰ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﭘﺮﺍﻟﺰﺍﻣﺎﺕ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﮈﯾﺮﮦ ﻏﺎﺯﯼ ﺧﺎﻥ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﺭﮐﺎﻥ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﻧﮯ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻠﯽٰ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﭘﯽ ﭨﯽ ﺁﺋﯽ ﺍﺭﮐﺎﻥ ﻧﮯ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﮐﮯ ﺍﻟﺰﺍﻣﺎﺕ ﮐﻮ ﺭﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ہے

ﺭﮐﻦ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﺣﻨﯿﻒ ﭘﺘﺎﻓﯽ ﻧﮯ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﮐﮯ ﺣﻠﻘﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻡ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺩﻋﻮﯼٰ ﻣﺴﺘﺮﺩ ﮐﺮﺩﯾﺎ ، ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﮐﮯ ﺣﻠﻘﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺳﺎﮌﮬﮯ 3 ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﮐﺎ ﭘﯿﮑﺞ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ، ﺟﺐ ﮐﮧ ﺟﻨﻮﺑﯽ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺗﺮﻗﯿﺎﺗﯽ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﺎﻝ ﺑﭽﮭﺎﯾﺎ ﺟﺎﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﭘﯽ ﭨﯽ ﺁﺋﯽ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﺭﮐﻦ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺍﺣﻤﺪ ﻋﻠﯽ ﺧﺎﻥ ﺩﺭﯾﺸﮏ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﺯﯾﺮ ﺍﻋﻠﯽٰ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﮐﯽ ﻗﯿﺎﺩﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﺎﻡ ﭘﯽ ﭨﯽ ﺁﺋﯽ ﺍﺭﮐﺎﻥ ﻣﺘﺤﺪ ﮨﯿﮟ ، ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﻭَﺩ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﮐﻮﻥ ﮨﮯ، ﺑﮯ ﻧﻘﺎﺏ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ، ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﺅﺩ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﺎﺍﮨﻠﯽ ﭼﮭﭙﺎﻧﮯ کے لیے ﺍﻟﺰﺍﻣﺎﺕ ﻟﮕﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺟﺲ ﮐﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩ ﭘﺮ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺩﺍﻭَﺩ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮈﺳﭙﻠﻦ ﮐﯽ ﺧﻼﻑ ﻭﺭﺯﯼ ﭘﺮ ﺍﯾﮑﺸﻦ ﮨﻮﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﺌﮯ

ادھر اپوزیشن جماعتوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فاروورڈ بلاک میں شامل حکومتی اراکین اسمبلی مایوس ہوچکے ہیں اور کئی حکومتی ممبران وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر حمایت کی یقین دہانی کرا رہے ہیں، وہ انہیں سینیٹ انتخابات میں بھی ووٹ دینے کو تیار نہیں

ﻧﺠﯽ ﭨﯽ ﻭﯼ ﭼﯿﻨﻞ ﮐﮯ ﭘﺮﻭﮔﺮﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻣﺴﻠﻢ ﻟﯿﮓ ﻥ ﮐﮯ ﮈﭘﭩﯽ ﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯼ ﺟﻨﺮﻝ ﻋﻄﺎ تارڑ ﻧﮯ ﺩﻋﻮﯼٰ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﮔﺮﻭﭖ ﮨﻢ ﺳﮯ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ، ﺍﺱ ﮐﻮ ﺁﭖ ﺑﮯ ﺷﮏ ﺑﺮﯾﮑﻨﮓ ﺳﻤﺠﮫ ﻟﯿﮟ۔ ﺑﺎﺕ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ 13 ﺍﺭﺍﮐﯿﻦ ﮐﺎ ایک ﺁﺯﺍﺩ ﮔﺮﻭﭖ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﺱ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺳﮯ ﺍﺧﺘﻼﻓﺎﺕ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﮯ ، ﻭﮦ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ۔ ﺑﺎﻗﯽ ﺟﻦ ﭘﺎﻧﭻ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﮨﻢ ﻧﮯ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻻ ﺗﮭﺎ ، ﻭﮨﯽ ﭘﺎﻧﭻ ﭼﮩﺮﮮ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺭ ﺑﯿﭽﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻭﮦ ﺳﻮﺩﺍ ﭘُﺮﺍﻧﺎ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ، ﺍﺏ ﻭﮦ ﺳﻮﺩﺍ ﺑﮑﻨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ

مسلم لیگ ن کے رہنما مجتبٰی شجاع الرحمٰن نے کہا کہ جس طرح صوبے کے دیگر لوگ تنگ ہیں ایسے ہی حکومتی اراکین بھی اب مایوس ہوچکے ہیں اور ہم سے رابطہ میں ہیں کہ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں۔ ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر کوشش کر رہے ہیں کہ وفاق سے پہلے پنجاب میں عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا جائے، یہاں حکمت عملی بنا کر وزیراعلیٰ کو تبدیل کریں گے

دوسری جانب اس سارے تناظر میں دلچسپ بات یہ ہے کہ ﻣﺴﻠﻢ ﻟﯿﮓ ﻧﻮﻥ ﮐﮯ ﺭﮐﻦ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﺭﺷﺪ ﻧﮯ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻠﯽٰ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﺳﮯ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ

ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻠﯽٰ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﺰﺩﺍﺭ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﺭﺷﺪ ﮐﻮ ﺣﻠﻘﮯ ﮐﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﺣﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﯾﻘﯿﻦ ﺩﮨﺎﻧﯽ ﮐﺮﺍﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﺭﺍﮐﯿﻦ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﻣﯿﺮﮮ ﺩﺳﺖ ﻭ ﺑﺎﺯﻭ ﮨﯿﮟ، ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻋﺰﺕ ﻭ ﺍﺣﺘﺮﺍﻡ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ۔ ﻣﯿﺮﮮ ﺩﺭﻭﺍﺯﮮ ﺍٓﭖ ﺳﺐ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮐﮭﻠﮯ ﮨﯿﮟ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close