بھاری مقدار چرس اور اسلحہ کے ساتھ گرفتار ملزمان کا ضمانت پر ’’جشن‘‘

ویب ڈیسک

اینٹی نارکوٹکس فورس کے ہاتھوں 8 اپریل کو سینتیس کلو سے زائد چرس اور اسلحہ کے ہمراہ گرفتار منشیات فروش سرفراز جدون رہا ہوکر اپنے گھر شیریں جناح کالونی پہنچ گیا، اس کے ساتھ اس  کا دوسرا ساتھی عرفان عرف چشمہ بھی رہا ہوا ہے
معاشرے کے اخلاقی بحران کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملزم کو نہ صرف جیل سے گھر تک جلوس کی صورت میں لایا گیا بلکہ اس کے استقبال کا باقاعدہ جشن بھی منایا گیا
پولیس کے مطابق منشیات فروش سرفراز جدون کو اینٹی نارکوٹکس تھانہ کلفٹن کے ایس ایچ او انسپکٹر واجد حسین نے 8 اپریل کو شام تقریباً ساڑھے 4  بجے مکان نمبر سی 41 بلاک ون کلفٹن شیریں جناح کالونی پر چھاپہ مار کر گھر کے کمرے سے ملزم سرفراز جدون اور اس کے ساتھی عرفان اللہ عرف چشمہ کو گرفتار کیا تھا
ملزمان کی نشاندہی پر گھر کے ایک کونے میں سفید نائیلون کے دو بوروں سے مجموعی طور پر 37 کلو 200 گرام چرس برآمد کی گئی تھی
اس کے علاوہ گھر میں تلاشی کے دوران پلنگ کی نیچے سے  رائفل 222 بور نمبرAB-0560 ایک رائفل AK47 نمبر MA-3494 اور پستول نائن ایم ایم نمبر 03667 بھی برآمد کیے گئے تھے
گرفتار ملزمان سے برآمد کیے گئے اسلحہ کے لائسنس کے بارے میں معلوم کیا گیا تو انھوں نے لائسنس نہ ہونے کے بارے میں بتایا
گرفتار ملزم سرفراز جدون کی تلاشی کے دوران ایک اس کے اپنے نام کا نادرا کا شناختی کارڈ ، ممبر شب چیمبر آف کامرس کا کارڈ ، نجی بینک کا اے ٹی ایم کارڈ ، ڈرائیونگ لائسنس اور ایک ہزار 500 روپے جبکہ عرفانﷲ کی تلاشی کے دوران تقریباً مذکورہ سامان برآمد کیا گیا
موقع پر موجود  پانچ پولیس افسران و اہلکاروں کے علاوہ علاقے کے 7 افرادکو گواہ بناتے ہوئے برآمد کیے جانے والے سامان کی فہرست مرتب کر کے مذکورہ 12 افراد کو گواہ بنوا کر دستخط کرائے گئے اور برآمد کیا جانے والا سامان سفید رنگ کے تھیلوں میں ڈال کر سیل کر دیا
ملزمان کو اے این ایف تھانہ کلفٹن لا کر ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ اور اسلحہ ایکٹ کے تحت مقدمہ الزام نمبر 18/2021 درج کر لیا گیا تھا
ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے انتہائی زیادہ فیس دے کر اے این ایف کے مقدمات کے ماہر وکیل کو اپنا کیس لڑنے کے لیے دیا جس پر ملزم کی تقریباً ایک ماہ میں ضمانت منظور ہو گئی، ملزم کی رہائی پر اس کا انتہائی والہانہ استقبال کیا گیا
ملزم کی رہائی پر جیل سے گھر تک قیمتی گاڑیوں کا  جلوس نکالا گیا، روزہ افطار کے بعد ملزم کی رہائی کی خوشی میں شدید فائرنگ کی گئی اور آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا
واقعے کے بارے بوٹ بیسن پولیس سے معلوم کیا گیا تو پولیس نے فائرنگ اور آتش بازی کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close