کراچی : سیو سندھ کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی جانے والے قرارداد میں معروف دانشور، ادیب اور انسان دوست وکیل عبدالخالق جونیجو اور تاریخ دان و محقق گل حسن کلمتی کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت 13 سے زیادہ ایف آئی آر درج کرنے کی شدید مذمت کی ہے
سیو سندھ کمیٹی کا اجلاس پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر حبیب سومرو، ڈاکٹر ریاض شیخ، ڈاکٹر توصیف احمد خان اور حسن جاوید نے شرکت کی۔
اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عبدالخالق جونیجو نے ہمیشہ سندھ کے عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے اور اپنی جدوجہد میں کبھی بھی کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا
قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ گل حسن کلمتی نے سندھ کی اور خاص طور پر کراچی اور ملیر کی تاریخ پر جو ریسرچ کی ہے اس کا کوئی ثانی نہیں ہے اور عبدالخالق جونیجو اور گل حسن کلمتی گزشتہ کئی برسوں سے بحریہ ٹاؤن کی سندھی اور بلوچوں کو گوٹھوں سے بے دخل کرنے کی کوشش کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں
قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ نے بحریہ ٹاؤن کے دباؤ پر عبدالخالق جونیجو اور گل حسن کلمتی کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن پر حملہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں، عبدالخالق جونیجو اور گل حسن کلمتی سمیت تمام دیگر افراد کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں اور تمام گرفتار شدگان کو رہا کیا جائے
قرارداد میں یہ کہا گیا ہے کہ صرف سیو سندھ کمیٹی نہیں بلکہ کراچی کے ادیب، دانشور اور سیاسی کارکن عبدالخالق جونیجو اور گل حسن کلمتی سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں.