کورونا 25 ہزار سال قبل بھی مشرقی ایشیا میں تباہی مچا چکا ہے، ماہرین کا نیا دعویٰ

ویب ڈیسک

سڈنی: کورونا کے حوالے سے ہر کچھ عرصے کے بعد کوئی نہ کوئی نئی تحقیق سامنے آ رہی ہے، ماہرین نے اب ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس ہزاروں سال قبل بھی دنیا میں پھیل چکا ہے

اس حوالے سے آسٹریلیا اور امریکی سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم نے اپنی دریافت میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ آج سے لگ بھگ پچیس ہزار سال قبل مشرقی ایشیا میں کورونا وائرس کی ایک وبا پھوٹ پڑی تھی جو بیس ہزار سال تک جاری رہی تھی.

کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق اس انکشاف کے شواہد خطے کے موجودہ لوگوں کے جینوم میں دیکھے جاسکتے ہیں

تحقیق کے شریک مصنف اور کوئنزلینڈ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں حیاتیاتی ماہر کیریل الیگزینڈرو نے کہا کہ اس وائرس نے آبادی میں ایک بڑی تباہی پھیلائی تھی اور اہم جینیاتی داغ بھی چھوڑا

رپورٹ میں کہا گیا کہ کسی درخت پر موجود دائروں کی طرح ہمارا جینیٹک کوڈ بھی ہمارے قدیم ماضی کی داستان سنا سکتا ہے. ہمارے جینز میں ہونی والی میوٹیشنز کا مطلب ہے کچھ لوگ فطری طور پر وائرسز سے جلدی متاثر ہوسکتے ہیں یا ان میں بیماری کی سنگین علامات ظاہر ہوسکتی ہیں

ڈاکٹر سولیمی اور ان کے ساتھیوں نے یہ معلوم کرنے کے لیے تحقیق کی کہ ماضی قدیم میں بھی انسان کورونا وائرسز کا شکار ہوئے تھے یا نہیں اور یہ چیز ہمارے جینوم کے ذریعے سامنے آسکتی ہے لہٰذا انہوں نے دنیا بھر سے ہزاروں انسانوں کے جینومز کا سروے کیا اور اسے 1000 جینوم پروجیکٹ ڈیٹا بیس میں محفوظ کیا

ویتنام، چین اور جاپان سے تعلق رکھنے والے افراد میں کورونا وائرس سے تعلق رکھنے والی جینیاتی علامات پائی گئیں، تاہم یہ علامات دنیا کے دیگر حصوں کے لوگوں کے جینز میں ظاہر نہیں ہوئیں

ڈاکٹر سولیمی نے کہا کہ یہ علامات ظاہر ہونے کے بعد ہم نے یہ جاننے کے لیے مختلف ٹولز استعمال کیے کہ اس خطے کے لوگوں میں یہ جینیاتی تبدیلیاں کتنا عرصہ پرانی ہے؟ انہوں نے بتایا کہ یہ تبدیلیاں لگ بھگ پچیس ہزار سال قبل رونما ہونا شروع ہوئیں

محققین کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وائرس نے پانچ ہزار سال قبل جینومز پر ارتقائی دباﺅ ڈالنا چھوڑدیا تھا، جس کا مطلب ہے کہ یہ وبا بیس ہزار سال تک جاری رہی تھی

انہوں نے کہا کہ یہ ایک وائرس ہو سکتا ہے یا وائرسز کی سیریز بھی ہوسکتی ہے، جنہوں نے ایک ہی مالیکیولر مشینری استعمال کی کیونکہ ایک اور تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ سارس کووی 2 کی وائرل فیملی تقریبا تیئیس ہزار سال پہلے سامنے آئی تھی اس تحقیق سے واضح ہے کہ لگ بھگ بیس ہزار سال کے دورانیے تک انسانوں کا واسطہ کورونا وائرسز سے پڑا تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close