دنیا کی پہلی ’ڈجیٹل محبت‘ ڈھائی لاکھ ڈالرمیں فروخت

ویب ڈیسک

پولینڈ : ماڈرن ازم سے پوسٹ ماڈرن ازم اور اب پوسٹ پوسٹ ماڈرن ازم کے اس ڈجیٹل دور میں انسان نے محبت کو بھی ڈجیٹل بنا دیا ہے

خبر ہے کہ پولینڈ کی مشہور ماڈل اور ڈجیٹل انفلوئنسر مارٹا رینٹل نے ایک نامعلوم مداح کو اپنے محبت بھرے جذبات ڈجیٹل انداز میں ڈھائی لاکھ ڈالر میں فروخت کئے ہیں

ڈجیٹل محبت کے ڈجیٹل جذبات این ایف ٹی یعنی ’نان فنجیبل ٹوکن‘ کی صورت میں بیچے گئے ہیں۔ اس طرح مارٹا ڈجیٹل جذبات فروخت کرنے والی دنیا کی پہلی شخصیت بن گئی ہیں. تاہم انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس رقم کو عطیہ کریں گی

واضح رہے کہ ٹیکنالوجی کی بدولت این ایف ٹی کو ڈجیٹل موسیقی، آرٹ اور گرافکس وغیرہ کی خریداری میں استعمال کیا جارہا ہے اور اب پہلی مرتبہ اسے جذبات کی خرید و فروخت میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔ تاہم اب تک این ایف ٹی کے خریدار کا سراغ نہیں مل سکا ہے

اس طرح ایک شخص این ایف ٹی ٹوکن کی صورت میں کوئی بھی ڈجیٹل فلم، تصویر یا موسیقی خرید کر اس کا مالک ہوسکتا ہے۔ لیکن اکثر اوقات فروخت کے باوجود تخلیق کار اس کے تمام حقوق اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے

اکیس  سالہ مارٹا نے کہا ہے کہ وہ جدت اور اختراع میں دلچسپی رکھتے ہوئے مستقبل کی تشکیل کرنا چاہتی ہیں

ان کا کہنا ہے کہ ’لمیں دنیا کی پہلی خاتون ہوں جس نے جذبات کو ڈجیٹل ٹوکن میں بدلا ہے۔ جسمانی محبت، غیرجسمانی محبت اور اب ڈجیٹل محبت کا دور ہے۔ یہ سب حقیقت میں یکساں ہیں کیونکہ جذبات اور احساسات یکساں ہوتے ہیں

مارٹا کہتی ہیں کہ ڈجیٹل اشیا میں فلمیں ہوں، یادداشتیں ہوں یا تصاویر ہی کیوں نہ ہوں، وہ ہمیشہ ہی قائم رہیں گی

واضح رہے کہ مارٹا رینٹل پولینڈ میں بہت مقبول ہیں۔ ان کے یوٹیوب مداحوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ ٹاک ٹاک پر ان کے چوبیس لاکھ اورانسٹاگرام پر ساڑھے چھ لاکھ فالوورز ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close