ملیریا سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ دریافت

ویب ڈیسک

امریکی اور افریقی ماہرین نے ملیریا سے تحفظ کا ایک نیا اور اب تک کا سب سے مؤثر طریقہ علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو کہ بیماری سے چھ ماہ تک تحفظ فراہم کر سکتا ہے

واضح رہے کہ اس وقت ملیریا کے علاج اور تحفظ کے لیے ویکسین سمیت دیگر ادویات موجود ہیں لیکن اس کے باوجود اس بیماری سے دنیا بھر میں سالانہ چھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک جبکہ دو سے ڈھائی کروڑ لوگ بیمار ہوتے ہیں

اگرچہ ملیریا سے ایشیا کے علاوہ افریقا میں آبادی کا ایک بڑا حصہ متاثر ہوتا ہے، تاہم دنیا کے دیگر خطے بھی اس بیماری کے اثرات سے محفوظ نہیں ہیں

ملیریا خصوصی مچھروں کے کاٹنے کے بعد ہوتی ہے اور یہ دو سے تین ہفتوں تک مریض کو متاثر کر کے رکھتی ہے

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی جانب سے لیبارٹری میں تیار کردہ اینٹی باڈیز کے ذریعے افریقی اور امریکی ماہرین نے ملیریا سے متاثر افراد کا علاج کر کے ایک نیا اور اب تک کا سب سے مؤثر طریقہ دریافت کر لیا ہے

امریکی ماہرین نے ملیریا کی ادویات سے صحتیاب ہونے والے افراد سے لی گئی اینٹی باڈیز سے لیبارٹری میں نئی اینٹی باڈیز تیار کیں اور انہیں ملیریا کے شکار افراد کو آئی وی انجکشن کے ذریعے دیا گیا

تجربے کے لیے ماہرین نے افریقی ملک مالی میں تین سو تث رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں اور انہیں تین مختلف گروپوں میں تقسیم کیا

ماہرین نے تینوں گروپس میں سے ایک گروپ کو لیبارٹری میں تیار کردہ اینٹی باڈیز کا ہائی ڈوز دیا، جبکہ دوسرے گروپ کو کم ڈوز دیا اور تیسرے گروپ کو انہوں نے فرضی دوائی دی

ماہرین نے تمام رضاکاروں کا چوبیس ہفتوں تک علاج کیا اور ان کے بلڈ ٹیسٹس کرنے سمیت ان کے دیگر ٹیسٹس بھی کیے گئے

تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن رضاکاروں کو لیبارٹری میں تیار کردہ اینٹی باڈیز کا ہائی ڈوز دیا گیا تھا، ان پر دوائی نے 86 فیصد اثر کیا جب کہ کم ڈوز والے افراد پر دوائی کا اثر 75 فیصد تک تھا

تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اینٹی باڈیز لینے والے افراد ملیریا سے کم از کم چھ ماہ تک محفوظ رہے، یعنی انہیں اسی سیزن میں مچھروں کے کاٹنے کے باوجود دوبارہ ملیریا نہیں ہوا

ماہرین کے مطابق ابھی مذکورہ طریقہ علاج پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے اور اگر اس کی مزید نتائج بھی حوصلہ کن نکلتے ہیں تو یہ ملیریا سے بچاؤ اور علاج کا سب سے مؤثر سستا علاج بھی ہو سکتا ہے

ماہرین کو امید ہے کہ اگر اسی طریقہ علاج پر مزید پیش رفت ہوئی تو اس پر فی کس پانچ سے آٹھ ڈالر کا خرچ آئے گا

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت اینٹی باڈیز سے کینسر سمیت پھیلنے والی بیماریوں کا علاج بھی ہو رہا ہے اور ملیریا کی بیماری کا یہ طریقہ علاج کوئی منفرد نہیں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close