”سر درد کا تعلق نظر کے چشمے سے ہے۔“ یہ حقیقت ہے یا محض وہم؟

ویب ڈیسک

اگر آپ کو کبھی لگا ہے آپ کا چشمہ ہمیشہ آپ کو سر درد دیتا ہے تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اس مسئلے کا تجربہ کیا ہے، اور اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ نظر کا چشمہ لگانے والے بعض اوقات سردرد کی شکایت کرتے ہیں، خاص طور پر وہ افراد، جنہوں نے نظر کا چشمہ لگانا شروع ہی کیا ہوتا ہے۔

ہو سکتا ہے کہ سردرد کا تعلق نیا چشمہ لگانے سے ہو تاہم یہ بھی ممکن ہے کہ اس کی وجہ چشمہ نہ ہو بلکہ مسلسل کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے رہنے کے باعث آنکھوں کے تھک جانے کی وجہ سے بھی سر درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔

چشمے کی وجہ سے سر درد کیوں؟

اگرچہ نظر کا چشمہ لگانے سے بینائی بہتر ہو جاتی ہے اور چیزیں واضح دکھائی دیتی ہیں، تاہم بعض اوقات چشمہ شدید سر درد کا باعث بن جاتا ہے، اس کے متعدد اسباب ہیں جو ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔

1. نیا چشمہ

پہلی بار نظر کا چشمہ پہننے کی صورت میں آنکھوں کو الجھن کا سامنا ہوتا ہے، کیونکہ آنکھوں کے گرد پٹھے اس کے عادی نہیں ہوتے اور چشمے کی وجہ سے آنکھوں کے عضلات میں کھنچاؤ پیدا ہوتا ہے اور آنکھیں اس نئے سیٹ آپ کی عادی نہیں ہوتیں، جس کی وجہ سے سر درد کا احساس ہوتا ہے۔

چشمہ تبدیل کرنا بھی ایک وجہ ہے۔ اس بات سے تمام کمزور بینائی والے افراد ضرور اتفاق کرتے ہوں گے، چاہے آپ کا تبدیل کیا گیا نیا چشمہ کتنا ہی اچھا اور آرام دہ کیوں نا ہو، چشمہ تبدیل کر کے نیا چشمہ لگانے سے آنکھوں اور سر میں ہلکا درد ضرور محسوس ہوتا ہے۔

اگر آپ کی بینائی کمزور ہے تو ضروری ہے کہ آپ کو نظر کا چشمہ لگانا ہی پڑے گا، انسان کی بینائی دو طرح سے کمزور ہوتی ہے ایک ’قریب‘ جب کہ دوسری ’دور‘ کی۔

ان دونوں مسائل کے لیے ماہرینِ طب نظر کا چشمہ لگانے کا ہی مشورہ دیتے ہیں، اب بات یہ ہے کہ کافی عرصے تک نظر کا ایک ہی چشمہ استعمال کرنے سے ہماری آنکھوں کے مسلز (پٹھے) اس چشمے کے ہی مطابق خود کو ڈھال لیتے ہیں، اور جیسے ہی آپ پرانے چشمے کی جگہ نیا چشمہ لگاتے ہیں تو ہماری آنکھوں کو خود کو نئے لینس کے مطابق ڈھالنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے، ہماری آنکھیں فوری طور پر تبدیلی کو قبول نہیں کرتی۔

یہ سر اور آنکھوں کا درد اس وقت تک ٹھیک ہے، جب یہ بہت ہلکا یعنی معمولی سا ہو اور نیا چشمہ لگانے کے ایک ہفتے کے اندر اندر ٹھیک ہو جائے، اگر یہ تکلیف ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود بھی ہے تو آپ کو اپنے معالج سے رجوع کرنا پڑے گا۔

یہ ضروری نہیں کہ سردرد نیا چشمہ لگانے کی وجہ سے ہی ہو رہا ہو بلکہ اس کے دیگر اسباب بھی ہو سکتے ہیں، جیسا کہ: آنکھوں میں تناؤ، چیزوں کو غیرمعمولی حجم میں دیکھنا، نظر کی دھندلاہٹ، بے چینی

2۔ غیرمناسب فریم

اگر چشمے کا فریم مناسب نہ ہو اس صورت میں بھی سر درد محسوس ہو سکتا ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ فریم کا جائزہ لیا جائے۔ ایسے فریم جو آنکھوں سے قریب یا بہت دور ہوں، وہ بھی سر درد کا باعث بن سکتے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ درمیانہ فریم حاصل کریں

نامناسب فریم کی چند علامات یہ ہیں: ناک سے چشمے کا گر جانا، کانوں کے گرد چشمے کا نہ ٹھہرنا، ناک کی ہڈی پر چشمے کا دباؤ بڑھنا۔ ان صورتوں میں بہتر ہوگا کہ کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کر کے بہتر فریم کے انتخاب میں مدد لی جائے

3۔ غلط استعمال

غلط نمبر والے شیشوں والا چشمہ استعمال کرنے سے بھی سر درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔ قریب اور دور کی نظر کے لیے چشمے الگ الگ ہوتے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھنے کے لیے مخصوص نمبر کا چشمہ استعمال کیا جائے جبکہ دور کی نظر کے لیے دوسرا چشمہ۔

4 ۔ آنکھوں پر دباؤ یا بوجھ

جب بھی دیر تک کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھتے ہیں تو آنکھوں پر براہ راست دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے سر درد ہونے کا امکان ہوتا ہے، اس کی عام وجہ محض چشمے نہیں ہوتے۔

دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ جو چشمہ استعمال کیا جا رہا ہے، وہ قریب کی نظر کے لیے مناسب نہ ہو اس لیے بھی سردرد کی شکایت ہو سکتی ہے۔

5۔ نیلی روشنی کی زیادتی

ہمارے اطراف میں نیلی روشنی بکثرت موجود ہے اور اس سے نکلنے والی شعاؤں کا سامنا ہر ایک کو ہوتا ہے۔ الیکٹرانک آلات، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور سمارٹ فونز کے علاوہ ایل ای ڈی ٹی وی سیٹس سے بڑی مقدار میں نیلی روشنی خارج ہوتی ہے جو آنکھوں کے دباؤ میں اضافے کا باعث ہوتی ہے۔

چشمے کی وجہ سے سر درد سے کیسے نجات حاصل کریں؟

یہ ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً آنکھوں کا چیک اپ کیا جائے تاکہ سر درد سے محفوظ رہا جا سکے۔ اگر سر درد چشمے کی وجہ سے ہو رہا ہے تو ممکن ہے کہ شیشوں کا نمبر بدل گیا ہو، جس کی وجہ سے سر درد ہو رہا ہو یا کوئی اور وجہ بھی ہو سکتی ہے تاہم اس کا تعین ڈاکٹر ہی بہتر طور پر کر سکتے ہیں

ذیل میں چند ایسی ترکیبیں بیان کی جا رہی ہیں جن پر عمل کر کے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں:

1۔ آنکھوں کی ورزش 20-20-20 پر عمل کریں، جس سے آنکھوں کو قدرے راحت ملتی ہے۔ اس ورزش میں آپ کو کسی ایک سمت میں 20 فٹ کے فاصلے سے ہر 20 منٹ بعد 20 سیکنڈ کے لیے نظروں کو جمانا ہے، اس کے بعد یہی عمل قریب اور دور کے لیے دہرایا جائے۔

یہ یقینی بناتا ہے کہ آپ کی آنکھوں کو کمپیوٹر یا کسی اور چیز سے وقفہ ملے جس پر آپ کی توجہ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ یہ عمل انہیں آرام کرنے، دوبارہ توجہ مرکوز کرنے، اور پلک جھپکتے ہوئے اپنی نمی کو دوبارہ حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ آپ اپنے آلات سے چکاچوند کو کم کرنے کے لیے اقدامات بھی کر سکتے ہیں، جیسے کہ آئی کمفرٹ موڈ اسکرینز اور روشنی کا بہتر انتخاب۔

2۔ اگر کمپیوٹر اسکرین آنکھوں کے زاویے سے نیچے ہے، یعنی اس کا جھکاؤ 15 سے 20 ڈگری سے کم ہے تو اسے درست کریں جبکہ اسکرین کی کم از کم دوری 50 سے 70 سینٹی میٹر ہونی چاہیے۔

3۔ نیا چشمہ لگانا نہ چھوڑیں کیونکہ ابتدا میں یہ سردرد کا باعث ہوتا ہے، جو ایک نارمل عمل ہے۔

4۔ اس کے علاوہ اگر چشمے کا فریم مناسب نہیں تو اسے تبدیل کر لیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close