واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر آبدیدہ ہوگئے اور دہشت گردوں سے بدلہ لینے کا اعلان کر دیا
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی صورتحال پر امریکی صدر جو بائیڈن نے خطاب کیا، امریکی صدر نے کابل ایئرپورٹ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حملہ آوروں کو ہرگز معاف نہیں کریں گے، ہم انہیں جانتے ہیں، یہ حملہ کبھی نہیں بھولیں گے، کابل دھماکوں میں ہلاک ہونے والے ہمارے ہیروز ہیں، جنہوں نے حملہ کیا وہ اس کی قیمت چکائیں گے اور ہم انہیں طاقت سے جواب دیں گے
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انخلاکا مشن انتہائی خطرناک ہے، ہم اس مشن کو ہر حال میں مکمل کریں گے جب کہ وہاں موجودہمارے کمانڈر انخلا کے مشن کی تکمیل کے لیے پرعزم ہیں
صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ داعش کے دہشت گرد کامیاب نہیں ہوسکتے، امریکی ہیروز نے اچھے مقصد کے لیے اپنی جان دی، ہم دہشت گردوں سے خوف زدہ نہیں ہوں گے، بلکہ اپنا مقصد حاصل کریں گے اور تمام امریکیوں اور اتحادیوں کا انخلا مکمل کریں گے
تاہم امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ کابل دھماکوں میں داعش اور طالبان کے درمیان گٹھ جوڑ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ دھماکے کس نے کیئے. گو ہمیں پورا یقین نہیں، مگر جس نے بھی یہ دھماکے کیئے اسے جواب دیں گے اور جواب دینے کے لیے مقام اور وقت کا تعین ہم کریں گے
انہوں نے کہا کہ اپنےمقصد کے حصول کے لیے درکار ہر قدم اٹھائیں گے، جس طرح طے کیا ہے انخلا کا مشن مکمل کریں گے
انہوں مزید کہا کہ افغان فورسز کا گیارہ دن میں ہی ہتھیار ڈال دینا، طالبان کے لیے فائدہ مند رہا، لہٰذا افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنے پڑے تو بھیجیں گے
صدر جوبائیڈن نے کہا کہ مقررہ وقت میں زیادہ سے زیادہ امریکیوں کے انخلا کی کوشش کریں گے، انخلا کی ڈیڈلائن کے بعد رہ جانے والوں کو نکالنے کی پوری کوشش کریں گے، افغانستان سے نکلنے والوں کو ہر سہولت فراہم کریں گے
انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں طالبان کیسے ایئرپورٹ کو کھلا رکھیں گے
امریکی صدر جو بائیڈن نے مزید کہا کہ سابق امریکی صدر نے طالبان سے معاہدہ کیا تھا مئی تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کو نکال لیں گے تاہم انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کرنا چاہتے جب کہ طالبان سے معاہدہ ہوا تھا وہ امریکیوں پر حملہ نہیں کریں گے.
یہ بھی پڑھئیے:
-
کابل ایئرپورٹ دھماکے میں ہلاکتیں 90 ہوگئیں، 28 طالبان، 13 امریکی فوجی شامل
-
پنجشیر میں طالبان اور شمالی اتحاد کے مذاکرات کامیاب
-
ہمیں نہیں لگتا کہ پاکستان مخالف کوئی تنظیم افغانستان میں ہے، طالبان
-
عالمی برادری کو طالبان کے ساتھ بات چیت سے جھجھکنا نہیں چاہیئے، جرمنی
-
روس اور چین کا افغانستان سے خطرات کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے پر اتفاق
-
پاکستان کے ساتھ مل کر افغانستان میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، روس
-
امریکا وقت پر کابل سے نہ نکلا تو نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے، طالبان
-
ملا برادر سے سی آئی اے ڈائریکٹر کی خفیہ ملاقات