نئی دہلی – بھارتی ریاست اڑیسہ میں شادی کے ڈھول باجے، تیز موسیقی اور آتش بازی کے دھماکوں کو اپنی تریسٹھ مرغیوں کی ہلاکت کی وجہ قرار دیتے ہوئے مالک نے باراتیوں کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اڑیسہ کے رہائشی رنجیت کمار پریڈا نے ایک انوکھی ایف آئی آر درج کرائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میری تریسٹھ عدد مرغیاں مر گئی ہیں اور اس کی ذمہ دار گزشتہ شب ہونے والی شادی کی ایک تقریب ہے
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے ”آدھی رات کو ڈھول باجے اور کان پھاڑ دینے والی موسیقی کے ساتھ ایک بارات میرے پولٹری فارم کے قریب سے گزر رہی تھی، جس کی آواز سے میری تریسٹھ مرغیاں ہلاک ہوگئیں“
رنجیت کمار کے مطابق میں نے بینڈ والوں سے کہا کہ میوزک کی آواز کم کریں کیونکہ مرغیاں ڈر رہی تھیں، لیکن انہوں نے میری ایک نہیں سنی، بلکہ دلہے کے دوست الٹا مجھ پر چلائے
پولٹری فارم کے مالک کے مطابق جانوروں کے ڈاکٹر نے بتایا کہ موسیقی کی تیز دھمک اور آتش بازی کے دھماکوں کی وجہ سے مرغیوں کو دل کا دورہ پڑا، جس پر میں نے بارات کے منتظمین سے نقصان پر معاوضہ مانگا اور نہ دینے پر ایف آئی آر درج کرائی ہے
زولوجی کے پروفیسر سوریا کانتا مشرا نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا ’تیز میوزک سے پرندوں میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مرغیوں کا نظام ایسا ہے کہ میوزک سے پیدا ہونے والے اچانک اسٹریس سے ان کا بائیولوجیکل کلاک متاثر ہوتا ہے۔’
اس کہانی کا انجام یہ ہوا کہ دونوں فریقین نے پولیس کے جھنجھٹ سے بچنے کے لیے مل بیٹھ کر معاملہ طے کرنے کا فیصلہ کر لیا
پولیس انچارج کا کہنا تھا کہ ہم نے کارروائی شروع نہیں کی، کیونکہ پولٹری فارم کے مالک نے درخواست واپس لے لی ہے.