اجے دیوگن کے والد ویرو دیوگن: جو ممبئی کے گینگسٹر سے انڈیا کے مشہور ترین ایکشن ڈائریکٹر بنے

ویب ڈیسک

بالی وُڈ اداکار اجے دیوگن کے والد ویرو دیوگن کا شمار انڈین سنیما کے کامیاب ترین ایکشن ڈائریکٹرز میں ہوتا ہے، جنہوں نے دو سو سے زائد فلموں پر کام کیا۔

’روٹی، کپڑا اور مکان‘، ’کرانتی‘، ’مسٹر نٹورلال‘، ’پریم روگ‘، ’پھول اور کانٹے‘، ’جگر‘ اور ’رام تیری گنگا میلی‘ درجنوں فلموں میں سے ویرو دیوگن کی بحیثیت ایکشن ڈائریکٹر چند فلمیں ہیں، جو اپنے ایکشن سینز کی وجہ سے انڈین فلمی تاریخ میں ممتاز حیثیت رکھتی ہیں۔

اُن کے بیٹے اجے دیوگن نے پہلی مرتبہ اپنے والد کی زندگی پر بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے والد ویرو دیوگن تیرہ برس کی عمر میں پنجاب میں اپنے گھر سے بھاگ آئے تھے

ویب سائٹ اسٹار انفولڈڈ کے مطابق 1957 میں وہ امرتسر چھوڑ کر کامیاب اور مشہور ہونے کے خواب کے ساتھ اپنے دوستوں کے ساتھ بمبئی (اب، ممبئی) چلے گئے

انہوں نے ممبئی کے لیے ٹرین لی لیکن ٹکٹ نہیں خریدے، نتیجتاً، پورے دستے کو پولیس نے گرفتار کرکے ویرار اسٹیشن کی حوالات میں ڈال دیا۔ پولیس انہیں مجسٹریٹ کے پاس لے گئی، جہاں انہیں کہا گیا کہ وہ پورا جرمانہ ادا کریں یا معاوضے کے طور پر ایک ہفتہ لاک اپ میں گزاریں۔ پیسے کی کمی کی وجہ سے انہیں ایک ہفتہ جیل میں گزارنا پڑا۔

ایک ہفتہ جیل میں گزارنے کے بعد بالآخر وہ ممبئی پہنچ گئے۔ وہاں، انہوں نے محسوس کیا کہ زندگی اتنی آسان نہیں ہے جیسا کہ وہ فرض کر رہے تھے۔ جلد ہی، اس کے دوست امرتسر واپس آ گئے لیکن وہ نہیں گئے۔ اس نے کار کلینر سے لے کر بڑھئی تک بہت سی نوکریاں کیں

کرن جوہر کے شو ’کافی وِد کرن‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اجے دیوگن نے اپنے والد کے بارے میں مزید بتایا ”کسی نے اُن کی مدد کی، جیسے کہ اگر وہ کسی کی گاڑی دھو دیں گے تو انہیں اُس میں سونے کی بھی اجازت ہوگی“

اجے دیوگن کا کہنا تھا ”بالآخر وہ (اُن کے والد) کارپینٹر بن گئے اور پھر گینگسٹر۔۔ اس وقت گینگز ہوا کرتے تھے اور گینگز کے درمیان جھگڑے بھی ہوا کرتے تھے“

ویرو دیوگن بالی وُڈ کے ایکشن ڈائریکٹر کیسے بنے یہ بھی ایک دلچسپ کہانی ہے، جو اجے دیوگن نے یوں بیان کی: ایک دن ایک انتہائی سینیئر ایکشن ڈائریکٹر کہیں سے گزر رہے تھے اور وہاں سڑک پر جھگڑا ہو رہا تھا

انہوں نے اپنی کار روکی اور لڑائی کے بعد میرے والد کو بُلا کر کہا کہ تم کرتے کیا ہو؟ میرے والد نے انہیں بتایا کہ وہ ایک کارپینٹر ہیں

ایکشن ڈائریکٹر مسٹر کھنا نے میرے والد کو بڑی دلچسپ بات کہی کہ ’تم لڑتے بہت اچھا ہو، کل مجھ سے ملنے آؤ۔‘

اجے دیوگن کے مطابق مسٹر کھنا نے اُن کے والد کو ’فائٹر‘ بنایا اور پھر وہ ایکشن ڈائریکٹر بن گئے۔

انہوں نے مارشل آرٹ سیکھنا شروع کیا۔ انہوں نے بالی ووڈ کے اسٹنٹ مین کے طور پر اپنے سفر کا آغاز فلم ’’انیتا‘‘ سے کیا۔ ایک اسٹنٹ مین کے طور پر اپنے قابل تعریف کام کے ساتھ، جلد ہی، وہ ایکشن کوریوگرافر بن گئے۔

بطور ایکشن کوریوگرافر ان کی پہلی فلم روٹی کپڑا اور مکان (1974) تھی۔ منوج کمار وہ شخص تھے، جنہوں نے انہیں یہ موقع دیا

انہوں نے دلیپ کمار، ونود کھنہ، امیتابھ بچن، دھرمیندر، راجیش کھنہ، جیتندر اور دیگر سمیت بالی ووڈ کی کئی مشہور شخصیات کے لیے بطور اسٹنٹ مین کام کیا ہے

80 ڈے انہوں نے زیادہ بالی ووڈ فلموں جیسے مسٹر انڈیا، لال بادشاہ پریم گرنتھ خون بھری مانگ ،باکسر، شہنشاہ، دل والے، جگر اور مزید کے لیے بطور اسٹنٹ کو آرڈینیٹر کام کیا ہے۔

اپنے طویل کیریئر میں، انہوں نے سوربھ ۔ (1979) اور کرانتی (1981) سمیت فلموں میں اداکاری کی کوشش کی۔

1992 میں انہوں نے فلم "جگر” کا اسکرپٹ لکھا۔ فلم میں اجے دیوگن، کرشمہ کپور، ارونا ایرانی، گلشن گروور ، پریش راول اور دیگر نے اداکاری کی۔

ویرو دیوگن کا انتقال پچاسی کی برس کی عمر میں مئی 2017 میں ہوا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close