طالبان نے پنجشیر کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا

نیوز ڈیسک

کابل : طالبان نے وادیء پنجشیر کے دارالحکومت ، گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹر کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے

افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے شمالی اتحاد کے گڑھ وادی پنجشیر کے دارالحکومت پر قبضہ کرلیا ہے، دو طرفہ لڑائی میں مقامی ملیشیا کے ترجمان فہیم دشتی مقابلے میں مارے گئے ہیں، جب کہ گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹرز طالبان کے کنٹرول میں ہیں

قبل ازیں خبر سامنے آئی تھی کہ شمالی اتحاد اور طالبان کے درمیان جنگ بندی کا امکان ہے اور اس حوالے سے شمالی اتحاد کے سربراہ احمد مسعود نے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر مشروط آمادگی بھی ظاہر کی ہے

دوسری جانب ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے نیوز کانفرنس  کے دوران وادی پنجشیر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن  کے لیے ہم نے کوششیں کیں، جرگوں اور مذاکرات سے  کامیابی نہ ہوئی تو پنجشیر میں  طاقت کا استعمال کیا، افغانستان میں کئی جگہوں سے اسلحہ لے کر پنجشیر میں رکھا گیا تھا تاہم اب پنجشیر میں امن کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں اور پنج شیر میں جو اسلحہ ہمارے ہاتھ آیا اس کومحفوظ جگہ پہنچایاجائے گا

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ پنجشیر میں  لڑائی اور جنگ سے گریز کریں لیکن ہمیں مزاحمت کرنا پڑی، پنجشیر کے ساتھ بلا امتیاز سلوک ہوگا، لہٰذا لوگ  قطعاً تشویش میں متبلا نہ ہوں، جنگ کے دوران بھی ہماری کوشش تھی کہ افغانوں کو نقصان نہ پہنچے

ترجمان طالبان نے کہا کہ ہم نئی حکومت کی طرف جائیں گے اور ہمارا مقصد پرامن افغانستان ہوگا، حکومت میں توانا اور اچھے لوگوں کو لائیں گے، افغانستان میں حکومت سازی کے لیے اقدامات مکمل  ہیں صرف تکنیکی معاملات زیرغور ہیں

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانوں سے کہتے ہیں کہ پورے افغانستان میں امن اور استحکام ہے، ہم نے خصوصی  فورسز تشکیل دی ہیں جو ہر جگہ سرچ آپریشن کریں گی، ترکی اور  مشرق وسطیٰ کی مدد سے کابل ائیرپورٹ کی بحالی کی کوشش کی جارہی ہے، امید ہے کہ کابل ائیرپورٹ بہت جلد پروازوں  کے لیے بحال ہوجائے گا جب کہ کابل میں حالات ٹھیک اور ہمارے کنٹرول میں ہیں

ترجمان افغان طالبان کا کہنا تھا کہ افغان عوام افغانستان میں مزید جنگ نہیں چاہتے، دنیا بھر سے اپیل  کرتے ہیں کہ افغانستان کی تعمیر و ترقی میں مالی معاونت کریں، اس کے علاوہ حکومت  میں آتے ہی تمام سرمایہ کاروں کے لیے پر اعتماد فضا بحال کریں گے، افغانستان میں جو سرمایہ کار کام کررہے ہیں وہ اپنی جگہوں پر رہیں

ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد افغانستان میں امن و امان سے متعلق بات چیت کے لیے آیا تھا، پاکستانی وفد نے ہم سے سیکیورٹی اور دیگر معاملات پر بات کی، پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کے لیے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے، پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں

ادہر پنج شیر مزاحمتی اتحاد نے طالبان کے وادی میں مکمل کنٹرول کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کا دعویٰ غلط ہے

شمالی مزاحمتی محاذ نے دعویٰ کیا ہے کہ این آر ایف فورسز لڑائی جاری رکھنے کے لیے وادی بھر میں تمام اسٹریٹجک پوزیشنوں پر موجود ہیں، جنگ جاری رکھیں گے.

یہ بھی پڑھیئے:

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close