جیلوں سے نہیں ڈرتا، مناسب وقت پر پاکستان آؤں گا، اسٹبلشمنٹ سے جھگڑا نہیں. نواز شریف

نیوز ڈیسک

لندن :  مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں ووٹرز نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیا ہے

میڈیا رپورٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ سرکاری امور میں کسی کی مداخلت نہیں چاہتا اور آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا خواہاں ہوں

ان سے جب گھروالوں میں مبینہ اختلافات سے متعلق سوال کیا گیا تو نوازشریف کا کہنا تھا کہ اختلافات سے متعلق رپورٹس میں کوئی سچائی نہیں ہے

جب کہ آئندہ وزیراعظم کے امیدوار سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ وقت ہی کرے گا

تفصیلات کے مطابق، لندن میں پاکستانی میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ان کا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ان کی جدوجہد کا مقصد آئین اور جمہوریت کی بالادستی ہے

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں کئی بار جعلی اور من گھڑت الزامات لگا کر جیل بھیجا گیا تاکہ جمہوریت سے متعلق موقف اختیار کرنے پر سزا دی جا سکے

انہوں نے کہا کہ ان کا اسٹیبلشمنٹ یا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے اور نا ہی کبھی ایسا ہوگا۔ میں عوام کے منتخب نمائندگان کے جمہوری مینڈیٹ کا احترام چاہتا ہوں، سرکاری امور میں کسی کی مداخلت نہیں چاہتا اور آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا خواہاں ہوں

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹروں کے کلیئر کرنے کے بعد پاکستان واپس آجائیں گے

ان کا کہنا تھا کہ ان کا علاج لندن میں ہورہا ہے اور وہ نتائج کی پروا کیے بغیر درست وقت پر پاکستان واپس آجائیں گے

ان کا کہنا تھا کہ وہ جیلوں سے نہیں گھبراتے، جب ان کی اہلیہ لندن میں زیر علاج تھیں تب بھی انہیں ان کی بیٹی کے ساتھ جعلی کیسز میں جیل میں ڈالا گیا، اس کا مقصد 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کے لیے مجھے راستے سے ہٹانا تھا۔ وہ جو کہتے ہیں مجھے جیلوں کا خوف ہے انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ میرے لیے نئی بات نہیں ہے، میں کئی ماہ لانڈھی جیل میں رہا جہاں مجھ پر جعلی ہائی جیکنگ کیس پر تشدد بھی کیا گیا۔ پرویز مشرف نے مجھے قید کیا لیکن میں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا۔ میں اپنے موقف پر قائم رہا اور اس موقف کی ان شااللہ جیت ہوگی

حالیہ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ ان کی جماعت کے امیدواروں نے پنجاب میں کامیابی حاصل کی ، تاہم انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام بھی لگایا کہ حکومتی مشینری پی ٹی آئی امیدواروں کو سپورٹ کررہی تھی

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑرہا ہے، انہیں حیرت ہے کہ ایسی جماعت کو کون ووٹ دے سکتا ہے جس نے عوام کو اتنی مشکلات سے دوچار کیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close