جامعہ کراچی، طالبات کو ہراساں کرنے پر سات نوجوان گرفتار

نیوز ڈیسک

جامعہ کراچی، رات گئے طالبات کو ہراساں کرنے پر سات نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا

جامعہ کراچی کے کیمپس سیکورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز خان نے بتایا کہ جامعہ کراچی کی حدود میں پیش آنے والے واقعے پر ہمیں افسوس ہے

انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ پانچ اکتوبر کو پیش آیا تھا، جب کہ سات اکتوبر کو جامعہ کراچی انتظامیہ کو اس حوالے سے شکایت پر مبنی درخواست موصول ہوئی ، واقعے میں ملوث لڑکوں کی کل رات ہی نشاندہی کرلی گئی تھی

سیکورٹی ایڈوائزر کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات کارروائی کرتے ہوئے 7 مشتبہ لڑکوں کو حراست میں لیا گیا ہے. ان کے مطابق مشتبہ لڑکوں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں

انہوں نے کہا کہ واقعے پر آئی بی اے ، جامعہ کراچی اور رینجرز آپس میں رابطے میں ہیں، تمام کارروائی قانون کے مطابق ہوگی ، لڑکے کم عمر ہیں اور جامعہ کے اسٹاف کے بچے ہیں

ڈاکٹر معیز خان نے کہا کہ شناخت کے لئے شکایت کنندہ کو بلایا گیا، متاثرہ افراد کو ان کی شناخت کرنی ہے، شناخت کا عمل مکمل ہوجانے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی، سوشل میڈیا پر”جامعہ کراچی محفوظ نہیں“ کا ٹرینڈ چلانا غلط ہے۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے احاطے میں طلبا کو  ہراساں کرنے سے متعلق پیش آنے والے ایک  واقعہ نے کیمپس میں حفاظت کے خدشات کو بڑھاتے ہوئے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کی صورت اختیار کر لی ہے۔

یہ معاملہ کل رات اس وقت پیش آیا جب ایک مرد طالب علم ، جو ایک کار میں دو خواتین طالبات کے ساتھ جا رہا تھا ، نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کے بارے میں پوسٹ شیئر  کی۔

طالب علم کے بیان کے مطابق ، وہ ایک طالبہ کو آئی بی اے ہاسٹل میں چھوڑنے کے لئے کے یو کے احاطے میں جا رہے تھے۔ ہاسٹل سے واپسی کے راستے میں ، باقی دو طلباء کو چار موٹر سائیکلوں پر سوار 10 کے قریب نوجوانوں نے گھیر لیا۔ مبینہ طور پر ہراساں کرنے والوں نے کار کا تعاقب کیا ، طالبہ کو  چھیڑتے رہے اور ایک موقع پر گاڑی کو روکنے پر مجبور کردیا ، اس سے پہلے کہ گاڑی کا ڈرائیور آزاد ہوکر سیکیورٹی چیک پوسٹ تک پہنچ سکے

راوی نے کہا کہ دونوں طلباء نے خود کو انتہائی غیر محفوظ محسوس کیا ہے ،  انہوں نے اپنی پوسٹ میں اسے  موٹر وے کا ایک اور ممکنہ واقعہ قرار دیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close