”کاکروچ کی فارمنگ پر لوگوں نے مجھے پاگل سمجها، لیکن اس کاروبار نے میری قسمت بدل دی“

ویب ڈیسک

ڈوڈوما – كاكروچ یا لال بیگ کسی کو بھلے ہی پسند نہ ہوں یا پھر اسے دیکھ کر کسی کی چیخیں نکل جاتی ہوں، لیکن کئی لوگوں کے لیے یہ کمائی کا ذریعہ ہے

افریقی ملک تنزانیہ میں کاکروچ کی افزائش نسل کرنے والے کسان لوسوئس کاوہگو نے اس کاروبار سے اپنی قسمت بدلنے کی دلچسپ کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ ”جب میں نے کاکروچ کی فارمنگ شروع کی تو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ میں پاگل ہو گیا ہوں، مگر اب اس کاروبار سے میری اچھی خاصی کمائی ہو جاتی ہے۔“

اور اب ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ کاکروچ مشرقی افریقی ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں

گذشتہ مہینے تنزانیہ کی ایک معروف گلوکارہ اور ماڈل سومو ہمیسی کی ’غذائیت سے بھرپور کاکروچ‘ کھانے کی ایک وڈیو بہت وائرل ہوئی تھی

اپنے اسٹیج نام ’اُمی ڈول‘ سے شہرت حاصل کرنے والی گلوکارہ کہتی ہیں ”میں نے کاکروچ کو روسٹ کرنے، کباب بنانے یا فرائی کرنے کے لیے کوکونٹ آئل کا استعمال کیا۔“

سومو ہمیسی عرف امی ڈول کے مطابق ”کاکروچ کا ذائقہ مچھلی اور سفید گوشت کے ذائقے جیسا ہوتا ہے“

کسان لوسوئس کاوہگو کا کہنا ہے ”اب تنزانیہ کے باہر سے گاہک ان سے کاکروچ خریدنے کے لیے معلومات حاصل کرتے ہیں۔“ ان کے مطابق ابھی تک تنزانیہ میں بھی کاکروچ کی افزائش کے کاروبار کو کسانوں کی اکثریت نے تسلیم نہیں کیا ہے

اُن کا کہنا ہے کہ ’میری خواہش ہے کہ زیادہ لوگ اس کام میں دلچسپی لیں تاکہ ہم ان کی بڑی تعداد مارکیٹ کو مہیا کر سکیں۔‘

واضح رہے کہ کچھ کیڑوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دنیا میں سب سے زیادہ صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور خوراک ہیں

کیڑوں کی تقریباً بیس ہزار مختلف انواع ایشیا، لاطینی امریکا اور یہاں تک کہ افریقہ کے کچھ حصوں میں بسنے والی قومیں کھاتی ہیں۔ تنزانیہ میں بہت سی انواع کے کیڑے، ٹڈے اور پسو کھائے جاتے ہیں

دارالسلام کے مہمبیلی نیشنل ہسپتال کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ اگر کاکروچ کی صحیح طور پر افزائش کی جائے تو ان میں موجود غذائیت کا عنصر بڑھ جاتا ہے

ماہر غذائیت سکولیسٹیکا ملِنگا نے بتایا کہ لال بیگ میں بہت غذائیت، چربی، وٹامن بی 12 اور زنک کی مقدار پائی جاتی ہے جو قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے

ویکی پیڈیا میگزین کے مطابق ایشیا میں دواسازی کی صنعت اور کاسمیٹکس کمپنیاں کیڑوں کی اصل خریدار ہیں۔ صنعت میں اس کی اہمیت کی وجہ سے کاسمیٹک کمپنیاں بیٹل کے پروں کے سیلولوز کے معیار کو ایک خاص قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں

وکی پیڈیا کے مطابق کاکروچ فارمنگ ایک مخصوص قسم کی حشرات کی کھیتی ہے جس میں کاکروچ کی افزائش بطور لائیواسٹاک کی جاتی ہے۔ چین میں اس طرح کی کاشتکاری ایک بڑی صنعت ہے جہاں بڑی عمارتیں لاکھوں کیڑوں کا گھر ہیں۔ انہیں انسانوں کے لیے خوراک کے ذریعہ، چھپکلی جیسے غیر انسانی جانوروں کے لیے خوراک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، یا دوائیوں میں استعمال کے لیے دواسازی کی صنعت کو فروخت کیا جاتا ہے. جبکہ بڑی کمپنیاں ہر سال اربوں کاکروچ پیدا کرنے کے قابل ہیں

ممکنہ طور پر طبی خصوصیات کے حامل ہونے کے باعث لال بیگ چینی صنعت کے لیے کاروبار کے نئے مواقع فراہم کر رہے ہیں

چین میں بھی کاکروچ کی برے پیمانے پر افزائش کی جاتی ہے. جب کاکروچ بڑے ہو جاتے ہیں تو انہیں کچل دیا جاتا ہے اور شربت کی شکل میں اس کا چین میں روایتی انداز میں دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے

اس کا استعمال قے، دست، پیٹ کے زخم، سانس کی تکلیف اور دیگر بیماریوں کے علاج میں کیا جاتا ہے

شانڈانگ ایگریکلچر یونیورسٹی کے پروفیسر اور انسیكٹ ایسوسی ایشن آف شانڈانگ کے ڈائریکٹر لیو يوشینگ کا کہنا ہے کہ واقعی یہ ایک کرشمائی دوا ہیں. یہ کئی بیماریوں کا علاج ہیں اور دیگر دواؤں کے مقابلے میں وہ زیادہ تیزی کے ساتھ اثر کرتے ہیں

پروفیسر لیو کہتے ہیں کہ بڑی عمر والوں کی زیادہ آبادی چین کا مسئلہ ہے۔ ہم لوگ نئی ادویات تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کہ مغربی ممالک کی ادویات سے سستی ہوں

چین میں ادویات کے لیے کاکروچ کی پیداوار سرکاری منصوبوں کا حصہ ہے اور ہسپتالوں میں اس سے بننے والی دواؤں کا استعمال کیا جا رہا ہے

لیکن وہیں بہت سے لوگ اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ بیجنگ کے چائنیز اکیڈمی آف میڈیکل سائنس کے ایک محقق نے اپنا نام نہ شائع کرنے کی شرط پر ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کو بتایا ”کاكروچ کا شربت بیماریوں کا علاج نہیں ہے۔ یہ تمام بیماریوں پر کرشماتی انداز میں اثر نہیں کرتا ہے۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close