پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان

بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں اضافے کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اگلے پندرہ روز کے لیے 8 سے 10 روپے تک اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اضافی پیٹرولیم لیوی کا اطلاق اور کرنسی کی قدر میں کمی ہے۔

گزشتہ 15 روز کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 95 سے 99 ڈالر فی بیرل سے 99 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا ہے، جبکہ شرح مبادلہ میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیکس کی شرح، درآمدی قیمت اور شرح مبادلہ کی بنیاد پر پیٹرول (موٹر گیسولین) اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں فی لیٹر بالترتیب تقریباً 5روپے60 پیسے او4 روپے 50 پیسے کا اضافہ کیا جانے کا امکان ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل ( ایل ڈی او) کی قیمت میں تقریباً 4 روپے اور 3 روپے 70 پیسے بالترتیب اضافے کی توقع ہے۔

قبل ازیں 15 فروری کو حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے وعدے کے مطابق تمام پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا، جبکہ مہنگائی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے تمام مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر کردی گئی تھی۔

اگر حکومت پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے فی لیٹر ماہانہ اضافے کے عمل کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے، تو تخمینے کے مطابق پیٹرول کی ایکس ڈپو سیل قیمت میں تقریباً 9روپے 60 پیسے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے جبکہ اس کے بعد ایچ ایس ڈی میں 8 روپے 50 پیسے اضافے کا امکان ہے۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ وزیراعظم پیٹرولیم لیوی میں مزید اضافے کو ملتوی کر سکتے ہیں، لیکن اس سلسلے میں آئی ایم ایف پروگرام کے اگلے سہ ماہی جائزے میں صرف چند ہفتے باقی ہیں، ان کی اقتصادی ٹیم تمام موجودہ ٹیکسوں کے ساتھ بین الاقوامی قیمتوں کے رجحان کی پیروی کرنا چاہتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close