چین کی طرف سے ڈجیٹل کرنسی کے اعلان نے امریکہ کو چکرا کر رکھ دیا

انیس

پیسہ ہاتھوں کا میل ہے
اور یہ میل جلد ہی دنیا کے ہاتھوں سے دھلنے والا ہے…
سرکاری سطح پر ڈیجیٹل کرنسی استعمال کرنے کے چینی اعلان نے امریکہ کو چکرا کر رکھ دیا، دنیا حیران بھونچکا رہ گئی

چین نے اپنے اس اعلان سے دنیا کو ایک بہت بڑا جھٹکا دیا ہے کہ وہ اسٹاک ایکسچینج میں لین دین ڈالر کے بجائے چینی یوآن میں کرے گا.

یہ چین کی تاریخ کا بہت بڑا اور بہادری پر مبنی فیصلہ ہے.

تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ چینی تجارت میں اب ڈالر کا کوئی کام نہیں بچا، اور کیا امریکی ڈالر اب چینی یوآن کے پیر پکڑنے کی حد نیچے آ جائے گا؟ اگر واقعی ایسا ہے تو عالمی مارکیٹ بھی ایک چکرا دینے والے بگولے پر سوار ہو سکتی ہے

یہ ایک ایسی خبر ہے، جسے سن کر ساری عالمی مارکیٹیں بھونچکا رہ گئی ہیں.

اس خبر پر بی بی سی ورلڈ انگلش کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ایک معاشی جنگ ہے، اگر امریکہ اس فیصلے کے مقابلے میں کوئی بے وقوفانہ حرکت کرتا ہے تو دنیا ایک تباہ کن جنگ کی طرف جاسکتی ہے، اس بات کو قطعی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

اس اقدام کے بعد کے حالات میں چین 2021 سے دنیا کا چوہدری بنتا نظر آ رہا ہے. یہ چین کا پرانا خواب ہے اور وہ اِس خواب کو پورا کرنے کے لیے بہت عرصے سے منصوبہ بندی کرتا رہا ہے.

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا ہوگا کیسے!؟ امریکی ڈالر کی ناک رگڑوانے کے لیے چین ایک علیحدہ ڈیجیٹل کرنسی اِی-آر ایم بی کے استعمال کا ارادہ رکھتا ہے.

برطانوی اخبار گارجین کی خبر کے مطابق چین نے سرکاری سطح پر چلنے والی اس ڈیجیٹل کرنسی کا آزمائشی استعمال شروع بھی کر دیا ہے . اطلاعات کے مطابق اِی-آر ایم بی کو متعدد شہروں کے مانیٹری نظام میں اپنایا گیا ہے. اس کرنسی کا آزمائشی استعمال شینزین ، سوزہو ، چینگدو کے ساتھ ساتھ بیجنگ ، ژیانگان میں ہو رہا ہے. اس میں 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے مقابلوں کے لیے منتخب کیے گئے شہر بھی شامل ہیں.

بات یہیں تک محدود نہیں ہے، سرکاری ذرائع ابلاغ کی تنظیم چائنا ڈیلی نے کہا ہے کہ مئی کے مہینے سے سرکاری اور پبلک ملازمین تنخواہ بھی اسی نظام کے ذریعے ڈجیٹل کرنسی میں ہی وصول کریں گے

میڈیا کے مطابق چین اگلے ہفتے سے دیگر چار بڑے شہروں میں بھی اپنی نئی ڈیجیٹل کرنسی میں ادائیگیوں کا ٹرائل شروع کردے گا

سینا نیوز نے کہا سوزہو میں ٹرانسپورٹ پر سبسڈی دینے کے لئے بھی اس ڈجیٹل کرنسی کا استعمال کیا جائے گا ، جبکہ ژیانگ میں یہ ٹرائل فوڈ اور خوردہ فروشی کے شعبوں میں کیا جائے گا

ڈیجیٹل کرنسی کو ذخیرہ کرنے اور اسے استعمال کرنے میں مدد کرنے والی ایپ کے اسکرین شاٹ اپریل کے وسط سے ہی گردش کر رہے تھے

جبکہ کچھ اطلاعات میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مک ڈونلڈس اور اسٹاربکس بھی ڈجیٹل کرنسی کے اس نظام کا حصہ بننے پر راضی ہوگئے ہیں ، تاہم اسٹاربکس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس میں شریک نہیں ہے۔ میک ڈونلڈز سے تبصرہ کرنے کیلئے رابطہ کیا گیا۔ لیکن ان کا موقف سامنے نہیں آ سکا

ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارم چین میں پہلے ہی وسیع پیمانے پر پھیلے ہوئے ہیں ، جس میں علی بابا کی ائنٹ فائنانشل سے منسلک علی-پے ، اور ٹینسینٹ کی وی-چیٹ-پے بھی شامل ہیں

اس نظام کی تشکیل کرنے والے چین کی پیپلز بینک کے ڈیجیٹل کرنسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ یہ نظام بڑے پیمانے پر مکمل ہوچکا ہے۔ حالیہ مہینوں میں ، چین کے مرکزی بینک نے ای-آر ایم بی کے نظام کو کافی حد تک بہتر بنا لیا ہے ، اس طرح یہ کرنسی ایک بڑی معیشت کے ذریعہ چلنے والی پہلی ڈیجیٹل کرنسی بننے جا رہی ہے۔

ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے کیش کے استعمال میں کمی متوقع ہے، کیونکہ لوگ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے پہلے ہی جسمانی رابطے سے گریز کر رہے ہیں

دنیا بھر میں ایک بار پھر یہ بحث زور پکڑ سکتی ہے کہ کیا کرونا معاملے کے پیچھے کیش لیس سوسائٹی کے قیام کے مقاصد کی قیاس آرائیاں درست تھیں؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close