اگر کسی نے نعرہ لگایا اور آواز نکالی تو بُرا حشر کردیں گے: رہنما ن لیگ

نیوز ڈیسک

اسلام آباد – مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے اپنے مخالفین کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر کسی نے نعرہ لگایا، گالی دی اور آواز نکالی تو اس سے برا حشر ہوگا، جو میریٹ ہوٹل میں ہوا۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ افطار پروگرام کے دوران شرکا کے درمیان لڑائی کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی

منگل کو افطار کے بعد سامنے آنی والی وڈیوز میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، پارٹی رہنما ندیم افضل چن، پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن اسمبلی نورعالم ایک بزرگ شہری پر تشدد کرتے ہوئے دکھائی دیے

بزرگ شہری کے معلوم ہوا کہ ان کا تعلق پی ٹی آئی کے منحرف میمبر اسمبلی نور عالم خان کے حلقے سے تھا اور انہوں نے منحرف ہونے پر انہیں لعن طعن کی تھی

بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ’ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ہم نے بہت برداشت کیا ہے۔ ہم جہاں جاتے تھے لوگ گو نواز گو کے نعرے لگاتے تھے۔ ہوٹلوں میں، جہازوں میں، پارکس میں، لیکن ہم نے کبھی مزاحمت نہیں کی۔‘

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ’اب کسی نے کسی بھی رکن کے خلاف نعرہ لگایا یا گالی دی تو وہی حشر ہوگا جو میریٹ ہوٹل میں ہوا۔‘

سوشل میڈیا پر عطاء تارڑ کے اس بیان کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے اس پر تبصرے شروع کردیئے ہیں، صارفین نے عطاء تارڑ کی اس دھمکی کی مذمت کی اور اسے اظہار رائے کی آزادی کے خلاف اقدام قرار دیا

عطا اللہ تارڑ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارف خرم سلام کا کہنا تھا کہ ’کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ۔ عطا تارڑ کے اس دھمکی آمیز رویے کے بعد تو اس ٹرینڈ میں اور شدت آئے گی۔ روک سکو تو روک لو۔‘

بلال رضا نے لکھا کہ ’دونوں طرف انا کا مسئلہ ہے۔ تو نتیجہ ہوگا ملک میں خانہ جنگی۔ اور یہ بات سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں خانہ جنگی کس کے مفاد میں ہے، جو پوری تیاری کے ساتھ موقع کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔‘

عبید اللہ نے لکھا کہ ’کام کریں، عوام کو دھمکیوں سے نہیں کارکردگی سے روکیں۔‘

ڈاکٹر آدم نامی صارف کا کہنا تھا ”ایک لیر لیر جوڑ کر وہ بھی بدنام اور چوری کی بنی ہوئی حکومت کو یہ کاکروچ سمجھ رہا ہے کہ مارشل لا لگایا ہے ۔ میں نے کہا گو نواز گو دفع ہو ۔ امریکا پاکستان کے عوام پر فرداً فرداً وہ زبان بندی نافذ نہیں کر سکتا جو چند میر جعفروں سے طے کر لیتا ہے۔جہاں یہ حشر کرنے کی دھمکی دے رہے ہو اس عوام سے اتنا ڈر؟ لگتا ہے مستقبل کا اندازہ ہو گیا ہے۔ کیسے زرداری کا لوگوں کو خرید کر نظر کیا ہوا اس کی وجہ سے تحفہ یہ حکومت تمہارا عوام میں حشر نشر ہوگا“

حنا امین نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’یہ قوم بھی اب ان کو برداشت نہیں کرے گی، سوچ ہے ان کی۔ ایک بزرگ کے ساتھ مار پیٹ کر کے اپنے آپ کو بدمعاش سمجھ رہے ہیں۔‘

ڈاکٹر جنید نے کہا کہ منی لانڈرنگ سمیت دیگر کیسز میں ملوث قیادت کی جانب سے یہ ایک شرمناک بیان ہے

رابعہ آصف نے لکھا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس پاگل پن کو روکنا ہوگا اور ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے مافیاز کے خلاف ایکشن لیں۔

ام عبیہا نے عطاء تارڑ کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو شائد یہ علم نہیں ہے کہ یہ کوئی مہم نہیں بلکہ عوامی ردعمل ہے، آپ کی جرأت کیسے ہوئی کہ آپ بائیس کروڑ لوگوں کو دھمکی دیں۔

عمر ارشد نے کہا کہ یہ شخص تشدد کو ہوا دے رہا ہے، کوئی عدالت ہے جو ابھی کھلے اور اس کے خلاف ایکشن لے؟

محمد احمد نے سپریم کورٹ سے عطاء تارڑ کے بیان پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فورا انصاف چاہیے اور ہمیں کچھ روز پہلے معلوم ہوا ہے کہ عدالتیں رات کے 11 بجے بھی نوٹس لے لیتی ہیں

نائلہ فردوس نے لکھا پیشہ ور غنڈوں سے اور کیا امید ہو سکتی ہے۔​

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close