کارکنوں کو اسلام آباد مارچ کی تیاری کی ہدایت اور سپريم کورٹ سے مراسلے کی کھلی سماعت کا مطالبہ، عمران خان

نیوز ڈیسک

اسلام آباد – پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے دھمکی آمیز مراسلے پر سپریم کورٹ کی اوپن سماعت کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے کارکنوں کو دارالحکومت اسلام آباد میں مارچ کی تیاری کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے

وزارت عظمیٰ سے معزول ہونے کے بعد اسلام آباد میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی جماعت 27 رمضان المبارک کو یوم دعا منائے گی اور وہ جلد ہی کارکنان کو حقیقی آزادی کے لیے دارالحکومت میں مارچ کرنے کی کال دیں گے

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا ہے کہ مراسلہ حقیقت ہے، جس میں تکبر کے ساتھ دھمکی دی گئی تھی اور رعونت کے ساتھ کہا گیا تھا کہ عمران خان کو ہٹایا گیا تو معافی دی جائے گی

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مراسلے کی تحقیق کے لیے سپریم کورٹ کھلی سماعت کرے، تاکہ لوگوں کو پتا چلے کہ کون کون لوگ غیر ملکی سفارت خانے جاتے تھے

سابق وزیر اعظم کے مطابق سپریم کورٹ کو اب وہ کرنا چاہیے جو تب کرنا چاہیے تھا، کیوں کہ یہ ملکی آزادی اور خود مختاری کےخلاف بڑی سازش ہوئی ہے اگر سپریم کورٹ نے اوپن سماعت نہ کی تو آئندہ کوئی سربراہ کھڑا نہیں ہوگا

انہوں نے کہا ’میں چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے اندر کھلی سماعت ہو۔ ان کیمرا نہیں، میں اوپن سماعت مانگتا ہوں کیونکہ یہ اتنی بڑی واردارت ہوئی ہے۔‘

عمران خان نے مزید کہا: ’آج اگر اپنی سالمیت کے لیے ہماری سپریم کورٹ کھڑی نہیں ہوئی تو کوئی وزیراعظم دھمکیاں برداشت نہیں کرے گا بلکہ اپنی کرسی بچانے کے لیے ہاتھ کھڑا کر دے گا۔‘

ان کے مطابق سپریم کورٹ تحقیقات کرے گا تو پتا چلے گا کہ کون اس سازش میں ملوث تھا، اب تو قومی سلامتی میں بھی سازش ثابت ہوگئی

چیئرمین تحریک انصاف نے دعویٰ کیا کہ انہیں جنوری 2022ع میں ہی معلوم ہو چکا تھا کہ سازش کی جا رہی ہے، اگر اب ادارے کھڑے نہ ہوئے تو ہمارے بچوں کا بھی مستقبل خطرے میں ہے

عمران خان نے کہا کہ جب ملک کی معیشت مضبوط ہو رہی تھی، ہماری ٹیکس وصولی سب سے زیادہ تھی، پیداوار بڑھ رہی تھی، صنعتی پیداوار آگے بڑھ رہی تھی تو اس وقت ملک کے خلاف سازش کرکے افراتفری کا ماحول پیدا کیا گیا

سابق وزیر اعظم نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر سازش کی اور انہوں نے لوگوں سے ملاقاتیں کیں جب کہ ان کے چھوٹے بھائی اور آصف علی زرداری نے یہاں سے ان کا ساتھ دیا

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ بھی سن رکھا ہے کہ کوئی کہہ رہا تھا کہ اس طرح کے مراسلے آتے رہتے ہیں، کوئی یہ بھی کہتا ہے کہ پہلے بھی ایسی دھمکیاں دی جاتی تھیں تو ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے

پی ٹی آئی سربراہ نے دوران پریس کانفرنس چیف الیکشن کمشنر پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانبدار ہیں، ان پر اعتماد نہیں، جب ہمیں ان پر اعتماد ہی نہیں تو انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے

عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو چالیس ارب روپے کا جواب دینا ہے، وہ چور ہیں

سابق وزیر اعظم نے شہباز حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، کیوں کہ انہوں نے ویسے بھی بیرون ملک نہیں جانا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close