میاں شہباز شریف کا جوش خطابت اور علامہ اقبال کا 1857 کی جنگ آزادی میں شاعری کرنا؟

گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخواہ کے علاقے شانگلہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کیا اور شاعر مشرق علامہ اقبال کے حوالے سے ان کی طرف سے کی جانے والی ایک بات کا سوشل میڈیا پر خوب مذاق اڑایا گیا اور اس ہر میمز کی بھرمار ہو گئی

میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں علامہ اقبال کا ایک شعر پڑھا اور کہا کہ یہ شعر علامہ اقبال نے متحدہ ہندوستان میں 1857ع کی جنگ آزادی کے دوران مسلمانوں کے لیے پڑھا تھا

خیال رہے 1857 میں متحدہ ہندوستان میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف بغاوت پھوٹ پڑی تھی اور اس بغاوت کو تاریخ کی کتابوں میں جنگ آزادی بھی کہا جاتا ہے

تاہم وزیراعظم شہباز شریف اپنی علمی جھاڑنے کے چکر میں تقریر کے دوران ایک مضحکہ خیز دعویٰ کر گئے

انہوں نے کہا علامہ اقبال نے یہ شعر 1857ع کی جنگ میں مسلمانوں کے لیے پڑھا تھا

حالانکہ علامہ اقبال کی سن پیدائش 1877 ہے۔ یعنی متحدہ ہندوستان میں جس جنگ کا ذکر پاکستانی وزیراعظم نے کیا، وہ علامہ اقبال کی پیدائش سے بھی بیس سال قبل لڑی گئی تھی

قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر کی ایک کلپ کو شیئر کرتے ہوئے طنزیہ لکھا کہ ’علامہ اقبال اپنی پیدائش سے پہلے 1857ع کی جنگ آزادی میں بھی شاعری کرتے تھے‘

یہ ویڈیو اس قدر وائرل ہوئی کہ سوشل میڈیا صارفین نے وزیراعظم کے مضحکہ خیز دعوے اور علمی قابلیت کی درگت بنانی شروع کر دی

وجاہت وکیل نامی صارف نے وزیراعظم کو مخاطب کیا اور ان کی تصحیح جرتے ہوئے لکھا کہ علامہ اقبال کی تاریخ پیدائش 9 نومبر 1877 اور تاریخ موت 21 اپریل 1938 ہے

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ملیحہ ہاشمی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’شہباز شریف نے شانگلہ کے جلسے میں عوام کو علامہ اقبال کی 1857 میں کی گئی شاعری سنائی۔ جبکہ علامہ اقبال 1857 میں پیدا ہی نہیں ہوئے تھے۔‘

اسی خطاب میں وزیراعظم میاں شہباز شریف کا یہ جذباتی دعویٰ بھی میمرز کے لیے”میم مٹیریل“ بن گیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ”میں اپنے کپڑے بیچ کر آٹا سستا کروں گا“

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی ہر دکان پر سستا آٹا مہیا کرنے کا طریقہ آتا ہے، اگلے ایک دو دن میں آٹے کی جو قیمت پنجاب میں ہوگی، وہی کے پی میں ہوگی

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس وقت وہ یہ دعویٰ کر رہے تھے، اس وقت ذرائع ابلاغ پر پنجاب میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی خبریں چل رہی تھیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close