”مشرف صاحب کو واپس آجانا چاہیے“ ڈی جی آئی ایس پی آر

ویب ڈیسک

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو پاکستان آجانا چاہیے

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف نے ٹوئٹر پر کہا اگر وہ واپس آنا چاہیں، تو حکومت سہولت فراہم کرے

جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے لکھا کہ جنرل مشرف کو وطن واپس آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا ”جنرل (ر) پرویز مشرف کی صحت بہت خراب ہے، اللہ تعالیٰ انہیں صحت دے، ایسی صورتحال میں پرویز مشرف کی فیملی سے رابطہ کیا گیا ہے۔ آرمی کی لیڈرشپ کا موقف ہے سابق آرمی چیف کو واپس آجانا چاہیے“

واضح رہے کہ سابق آرمی چیف و صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی طبیعت تشویشناک ہونے کی خبریں گردش میں ہیں جس کی تصدیق اُن کے اہل خانہ نے بھی کی ہے

اس کے بعد یہ خبریں سامنے آئیں کہ سابق آرمی چیف کی خواہش کے مطابق انہیں آخری ایام گزارنے کے لیے پاکستان لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں

اس حوالے سے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سچ ہے کہ مقتدر حلقے سابق آرمی چیف کو پاکستان لانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں تمام تقاضے پوری کیے جا رہے ہیں

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مذکورہ انٹرویو کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف وطن واپس آنا چاہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے

نواز شریف نے ٹوئٹر پر پرویز مشرف کی طبیعت اور وطن واپسی سے متعلق کہا کہ ان کی سابق صدر سے کوئی ذاتی دشمنی یا عناد نہیں ہے اور اگر وہ واپس آنا چاہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے

اپنے پیغام میں نواز شریف نے مزید کہا کہ ’ان کی صحت کے لیے اللّہ تعالی سے دعاگو ہوں‘

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس معاملے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بیان دیا کہ ’جنرل مشرف کی خراب صحت کے پیش نظر ان کو وطن واپس آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ ماضی کے واقعات کواس سلسلے میں مانع نہیں ہونے دینا چاہیے۔ اللہ ان کو صحت دے اور وہ عمر کے اس حصہ میں وقار کے ساتھ اپنا وقت گزار سکیں‘

واضح رہے کہ چند روز قبل ذرائع ابلاغ پر سابق صدر اور فوجی سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے انتقال کی خبریں گردش کر رہی تھیں، جس کے بعد اُن کے اہل خانہ نے جنرل مشرف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بیان جاری کرتے ہوئے انتقال کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جنرل مشرف وینٹیلیٹر پر تو نہیں تاہم گذشتہ تین ہفتوں سے ہسپتال میں داخل ہیں اور اُن کی بیماری اس اسٹیج پر ہے کہ علاج ممکن نہیں رہا اور جسم کے اعضا بھی کام نہیں کر رہے اُن کی آسانی کے لیے دعا کریں‘

خیال رہے کہ پرویز مشرف کافی عرصے سے علیل ہیں اور دبئی میں قیام پذیر ہونے کے دوران وہاں کے مقامی ہسپتال میں زیرِعلاج رہے ہیں

پرویز مشرف کے قریبی ساتھی میجر جنرل ریٹائرڈ راشد قریشی کا کہنا ہے کہ وہ اُن کے اہل خانہ کے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن اُن کے علم میں فی الحال ایسا کچھ نہیں کہ مشرف صاحب کو پاکستان لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آخری ایام مادر وطن میں گزارنے کی جنرل مشرف کی خواہش ضرور ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close