مائیکرو نیڈلز کی بدولت اب انجکشن کی تکلیف سے نجات

ویب ڈیسک

انجکشن لگوانا کسی بھی مریض کے لیے ایک تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے، خاص طور پر چھوٹے بچے جو انجکشن دیکھتے ہی رونا شروع کر دیتے ہیں، حتیٰ کہ کئی بڑے بھی انجکشن کے خوف (نیڈل فوبیا) میں مبتلا رہتے ہیں

لیکن اب ماہرین نے ایک ایسی نئی تکنیک وضع کی ہے، جس کی مدد سے دوا بغیر کسی تکلیف کے مریض کی جلد میں داخل کی جا سکے گی

امریکی ماہرین نے ننھی سوئیوں پر مشتمل ایک ایسا پیوند (Patch) تیار کیا ہے، جس کے ذریعے دوا باآسانی جلد میں منتقل کی جا سکتی ہے۔ تاہم مائیکرو نیڈلز (Micro needles) نامی یہ تکنیک فی الحال صرف ویکسین کی منتقلی کے لیے بنائی گئی ہے

ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین سے لبریز، یہ پیوند نہ صرف سوئی کی تکلیف سے نجات دلائے گا بلکہ جسم کے مدافعتی نظام کو بھی زیادہ فعال بنائے گا

چوہوں پر کئے گئے تجربات ظاہر کرتے ہیں کہ یہ تکنیک، روایتی سرنج کی بجائے بہتر مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہے

مائیکرونیڈلز کیسے کام کرتی ہیں؟

اس پیوند پر سینکڑوں ننھی ننھی سوئیاں (مائیکرو نیڈلز) موجود ہوتی ہیں، جو جلد میں داخل ہوتے ہی جلد میں جذب ہو جاتی ہیں۔ یہ عمل اس حد تک درد سے مبرّا ہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیوند جلد ہی لوگوں کو اس قابل بنا دے گا کہ وہ اپنے آپ کو خود ہی ویکسین لگا سکیں اور اس ٹیکنالوجی کے عام ہونے کے بعد، لوگوں کو طبی مراکز پر جا کر ویکسینیشن کرانے کی ضروررت نہیں پڑے گی بلکہ وہ بغیر کسی تکلیف کے، گھر پر ہی خود کو ویکسین لگا سکیں گے

کسی بھی مائیکرونیڈل ڈیزائن کا بڑا مقصد جلد کی سب سے باہری تہہ، اسٹریٹم کورنیئم (جس کی موٹائی محض 10 سے 15 مائیکرو میٹر تک ہوتی ہے) میں گھسنا ہے۔ مائیکرونیڈلز اسٹریٹم کورنیئم کو عبور کرنے کے لیے کافی لمبی ہوتی ہیں لیکن اتنی لمبی نہیں ہوتیں کہ وہ اعصاب کو متحرک کرنے والے ٹشوز تک پہنچ سکیں اور اس وجہ سے بہت کم درد ہوتا ہے

فوائد

مائیکرونیڈلز کے استعمال کے بہت سے فوائد ہیں، جن میں سب سے نمایاں مریضوں کے آرام کا بہتر ہونا ہے۔ نیڈل فوبیا (انجکشن لگوانے کا خوف) بالغوں اور بچوں دونوں کو متاثر کر سکتا ہے، اور بعض اوقات بے ہوشی کا باعث بھی بن سکتا ہے

مائیکرو نیڈلز پیوند کا فائدہ یہ ہے کہ وہ اس پریشانی کو کم کرتے ہیں، جو مریضوں کو ہائپوڈرمک سوئی کا سامنا کرنے پر ہوتی ہے۔ نفسیاتی اور جذباتی سکون کو بہتر بنانے کے علاوہ، مائیکرونیڈلز کو روایتی انجکشن کے مقابلے میں کافی حد تک کم تکلیف دہ پایا گیا ہے

یہ ننھی سوئیاں جلد میں انجیکشن کے متبادل کے طور پر دماغ، کان، ناخن وغیرہ میں دوا کو داخل کرنے لیے بھی استعمال کی جاسکے گی۔ مزید برآں یہ بطور سینسر بھی استعمال ہوسکیں گی

مائیکرونیڈلز پیوند ڈاکٹروں کے لیے بھی فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ عام سوئیوں کے مقابلے میں کم خطرناک فضلہ پیدا کرتی ہیں اور استعمال میں بھی آسان ہیں

جبکہ یہ عام سوئیوں کے مقابلے میں کم مہنگی ہیں کیونکہ ان کے لیے کم مواد کی ضرورت ہوتی ہے

مائیکرونیڈلز سلیکان، ٹائٹینیم، اسٹین لیس اسٹیل اور پولیمر سے لے کر مختلف قسم کے مواد سے بنائی جاتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close