بھارت: املا میں معمولی غلطی پر ٹیچر نے دلت طالب علم کو قتل کر دیا!

ویب ڈیسک

اسپیلنگ کی معمولی غلطی پر استاد نے کم عمر دلت طالب علم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دلت طالب علم کی استاد کے ہاتھوں موت کا افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شمال میں پیش آیا، جہاں ٹیچر نے اسپیلنگ میں معمولی غلطی ہونے پر طالب علم کو تشدد کر کے قتل کر ڈالا

یہ واقعہ 13 ستمبر کو پیش آیا جب دسویں جماعت کے طالب علم نے کلاس ٹیسٹ میں ایک معمولی سی غلطی کی تھی

نکھل دوہرے کا تعلق دلت برادری سے تھا، جو ہندوستان کے ذات پات کے نظام کے سب سے نچلے درجے پر ہے اور صدیوں سے تعصب اور امتیازی سلوک کا شکار رہی ہے

مقتول کے والد کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق نکھل دوہرے نامی طالب علم نے امتحان کے دوران لفظ ’سوشل‘ کی اسپیلنگ غلط لکھی تھی، جس پر ٹیچر نے اسے آہنی راڈ اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، جب تک وہ بے ہوش نہیں ہو گیا، بعدازاں ٹیچر علاقے سے فرار ہو گیا

لڑکے کے اہل خانہ کی جانب سے شیئر کی گئی ایک وڈیو، جو مبینہ حملے کے چند گھنٹوں بعد موبائل فون پر بنائی گئی تھی، نکھل کو اسٹریچر پر لیٹا دکھایا گیا ہے۔ اس کی آنکھیں پھٹی ہوئی دکھائی دیتی ہیں، اور لڑکا بمشکل ہوش میں ہے

پیر کے روز پندرہ سالہ طالب علم کو نیم مردہ حالت میں اورایا کے سیفائی میں واقع اترپردیش یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں علاج کے لیے منتقل کیا جا رہا تھا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا اور ایمبولینس میں ہی طالب علم کی موت ہوگئی

پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال ملزم فرار ہے، تاہم جلد ہی قانون کی گرفت ہوگا

دلت طالب علم کی موت پر اورایا ضلع میں شدید احتجاج شروع ہو گیا ہے اور مظاہرین کی جانب سے ٹیچر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے

مظاہرین نے لڑکے کی لاش کی تدفین سے پہلے استاد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور احتجاج کے دوران پولیس کی گاڑی کو نذر آتش کر دیا۔ پولیس اب تک احتجاج کرنے والے درجن بھر مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چارو نگم نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’ہم نے ہجوم کو قابو کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور حالات جلد ہی قابو میں آ گئے‘‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close