ایک تصویر ایک کہانی-11

گل حسن کلمتی

آج جو تصویر آپ سے شیئر کر رہا ہوں، وہ بمبئی کے گورنر سر لیسلی ولسن (Sir Leslie Orme Wilson-(1876-1955) کی ہے. آج کی کہانی اس کے نام سے جڑے ایک اہم اور تاریخی ادارے کی ہے، جسے لوگ "جناح کورٹس” کے نام سے جانتے ہیں۔

جناح کورٹس کا اصل نام "ليسلی ولسن مسلم ھاسٹل” ہے۔ تقسیم کے بعد اس کا نام تبدیل کر کے "جناح کورٹس” رکھا گیا۔

یہ ہاسٹل کچہری روڈ پر واقع ہے، اس روڈ کا نیا نام ضیاءالدین روڈ ہے۔

یہ سن 1925ع کی بات ہے، جب سندھ کے لوگوں خاص طور پر مسلمانوں نے یہ خیال ظاہر کیا کہ سندھ کے باقی اضلاع سے کراچی پڑھنے کے لیے آنے والے طلباء کو رہائش کا مسئلہ درپیش رہتا ہے، جسے حل کرنے کی ضرورت ہے. اس کے لیے کوششیں شروع کی گئیں. اس وقت لیسلی ولسن بمبئی (اب ممبئی) کے گورنر تھے، اس نے عمارت کے لیے زمین الاٹ کی تو فنڈ کا مسئلہ سامنے آیا. اس کے لئے سندھ بھر میں سے چندہ اکٹھا کیا گیا. خیر پور  ریاست کے  ٹالپروں نے چندہ دینے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

جون 1932ع میں سنگ بنیاد رکھا گیا اور جون 1933ع میں یہ عمارت مکمل ہوئی. اِس کی تعمیر پر اُس وقت 189,00 روپے کی لاگت آئی. اس کا افتتاح سر لیسلی ولسن نے کیا، لیسلی ولسن نے اس ہاسٹل کی تعمیر میں مدد کی تھی، لہٰذا اس ھاسٹل کا نام "لیسلی ولسن مسلم ھاسٹل” رکھا گیا.

لیسلی ولسن افتتاح کے وقت آسٹریلیا میں کوئینز لینڈ کا گورنر تھا۔ لیسلی ولسن 1923ع سے 1926ع تک بمبئی کا گورنر رہا۔ ہاسٹل کے افتتاح کے وقت بمبئی کا گورنر Lord Brabourne,Michael Knatchbull تھا.

سن 1945ع میں اس پرائیوٹ ادارے کے لیے حکومت کے اشتراک سے ایک مینجمینٹ کمیٹی تشکیل دی گئی. مشہور ماہرِ تعلیم سید غلام مصطفی شاہ صاحب کو اس ہاسٹل کا پہلا سپرنٹنڈنٹ مقرر کیا گیا. علامہ آئی آئی قاضی بھی اس کمیٹی کے سربراہ رہ چکے ہیں. قاضی صاحب تقسیم سے پہلے ہر جمعہ نماز کا خطبہ  اور لیکچر دینے یہاں آتے تھے. مولانا ابوالکلام آزاد بھی کبھی کبھی شریک ہوتے تھے. ابوالکلام آزاد اور محمد علی جناح تقسیم سے پہلے اس ہاسٹل میں  آئے تھے.

اب یہ ہاسٹل ایک عرصے سے رینجرس کے حوالے ہے، کلچر ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کے جانب سے اسے قومی ورثہ قرار دیا جا چکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close