مراکشی فٹبال ٹیم کے گول کیپر یاسین بونو ہیرو کیسے بنے؟

ویب ڈیسک

مراکش کی ٹیم قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ 2022 کے گروپ میچ میں پہلے بیلجیم جیسی ٹیم، پھر پری کوارٹر فائنل میں اسپین جیسے حرہف اور اس کے بعد کوارٹر فائنل میں پرتگال جیسے مدمقابل کو پچھاڑ کر سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے اور ایک خاص مقام حاصل کر لیا ہے

مراکش کی اس کامیابی میں جہاں اس کے اسٹرائیکرز، مڈفیلڈرز اور ڈفینڈرز کا بڑا کردار ہے، وہیں اس کے بہترین گول کیپر یاسین بونو کی شاندار کارکردگی کا بھی ہاتھ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اس وقت مراکش کے اسٹار کھلاڑی ابھر کر سب سے نمایاں ہیں اور انہیں کسی بڑے قومی ہیرو کی طرح سراہا جا رہا ہے

مراکش نے ورلڈ کپ میں اب تک پانچ میچ کھیلے ہیں اور یہ ٹیم ناقابل تسخیر رہی ہے، مخالف ٹیموں سے صرف ایک گول کھایا ہے، اور اپنے ہی کھلاڑی کی لغزش سے ہونے والا اون گول

واضح رہے کہ کینیڈا کے خلاف میچ میں مراکش کے خلاف جو گول ہوا، وہ اس نے اپنے ہی خلاف گول کرلیا تھا۔ اس سے قطع نظر اگر دیکھا جائے تو مراکش کے خلاف کوئی ٹیم اب تک رواں ورلڈکپ میں کوئی بھی گول کرنے میں ناکام رہی، چاہے پنلٹی ہی کیوں نہ ہو

یہی وجہ ہے کہ مراکش کی کامیابی کا سہرا گول کیپر بونو کے سر دیا جا رہا ہے

ورلڈکپ میں مراکش کا پہلا میچ کروشیا کے خلاف تھا۔ اس میں کوئی بھی ٹیم گول نہ کر سکی اور میچ برابری پر ختم ہوا۔ اس کے بعد مراکش نے بیلجیئم کو صفر کے مقابلے دو گول اور کینیڈا کو ایک کے مقابلے دو گول جبکہ اسپین کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں صفر کے مقابلے تین گول سے شکست دی۔ کوارٹر فائنل میں مراکش نے پرتگال کو صفر کے مقابلے ایک گول سے پچھاڑا

اکتیس سالہ گول کیپر یاسین بونو نے پرتگال کے خلاف فتح کے بعد کہا ’’ہمیں اپنی ذہنیت بدلنا ہوگی۔ کمتری کا خیال دل سے نکالنا ہوگا۔ یہ یقین کرنا ہوگا کہ مراکش کی ٹیم دنیا میں کسی کا بھی مقابلہ کر سکتی ہے، سیمی فائنل میں بھی اور اس کے بعد کے مقابلے میں بھی۔۔ تب ہماری نسلیں بھی یقین کرنے لگیں گی کہ مراکشی بھی معجزے دکھا سکتے ہیں۔ آیندہ جو بھی ہمارا مدِمقابل ہوگا، اسے ہمیں ہرانے کے لیے بہت محنت کرنا ہوگی‘‘

بونو کی نمایاں کارکردگی اسپین کے خلاف نظر آئی، جب انہوں نے پنلٹی شوٹ آؤٹ میں ایک بھی گول نہیں ہونے دیا، جبکہ اس سے قبل 130 منٹ کے میچ کے دوران اسپین کی جانب سے کیے جانے والے کسی بھی حملے کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ اس میچ کے بعد اسپین کی ٹیم ورلڈکپ سے باہر ہو گئی اور یہ میچ مراکش کی فٹبال کی تاریخ میں درج ہو گیا

بونو نے کہا کہ ہم نے اس (شکست خوردگی کی) ذہنیت کو بدل دیا ہے اور ہمارے بعد آنے والی کھلاڑیوں کی نسل کو معلوم ہو جائے گا کہ مراکشی کھلاڑی کمال کر سکتے ہیں

ایسا نہیں ہے کہ بونو اس ورلڈکپ کی دریافت ہیں یا یہی ان کی نمایاں کارکردگی ہے۔۔ انہیں جاننے والے جانتے ہیں کہ وہ ہمیشہ سے جادوگر گول کیپر رہے ہیں

واضح رہے کہ گول کیپر بونو نے اپنے کریئر کا ایک اہم حصہ اسپین میں گزارا ہے اور وہ سیویا فٹبال کے گول کیپر رہے ہیں

بونو کو سنہ 2022ع میں فرانس کی باوقار یاسین ٹرافی سے نوازا گیا تھا۔ یہ ایوارڈ دنیا کے بہترین گول کیپر کو دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ روس کے گول کیپر لیو یاسین کے نام پر دیا جاتا ہے۔ یہ اعزاز حاصل کرنے کے بعد انہیں دنیا کا نواں بہترین گول کیپر بھی قرار دیا گیا

بونو کو اسپین کی باوقار زمورا ٹرافی سے بھی نوازا گیا۔ اسپین میں یہ ایوارڈ اس گول کیپر کو دیا جاتا ہے، جو ایک سال میں سب سے کم گول ہونے دیتا ہے۔ بونو کو یہ ایوارڈ سنہ 22-2021 کے سیزن کے لیے دیا گیا تھا

اگست 2020 میں سیویلے کے لیے کھیلتے ہوئے بونو نے شاندار گول کیپنگ کی، ان کی ٹیم نے مانچسٹر یونائیٹڈ کے خلاف میچ 2-1 سے جیتا۔ اس کے ساتھ سیویا نے اپنا چھٹا یورپی لیگ ٹائٹل جیت لیا

بونو کا سفر

یاسین بونو اپنے ملک مراکش سے بہت دور کینیڈا کے شہر مونٹریال میں پیدا ہوئے۔ وہ سات سال کی عمر میں مراکش واپس لوٹ آئے

انہیں بچپن سے ہی فٹبال میں دلچسپی تھی لیکن ان کے والد ان کے اس کھیل کے شوق کے خلاف تھے۔ بونو نے ویداد کیسابلانکا کے لیے کھیلنا شروع کیا اور ایک پیشہ ور فٹبالر بننے پر توجہ مرکوز کی

انہوں نے مراکش کو اس وقت چھوڑ دیا، جب ہسپانوی فٹبال کلب ایٹلیٹیکو ڈی میڈرڈ نے اسے سائن کیا۔ لیکن اس کلب کے ساتھ ان کا تجربہ زیادہ اچھا نہیں رہا اور انھوں نے کلب چھوڑ دیا

اس کے بعد وہ دو سیزن (2014–16) تک زمورا کے ساتھ رہے اور پھر 2016–2019 تک گیرونا فٹبال کلب کا حصہ رہے۔ اس کے بعد وہ سیویا پہنچ گئے

اگرچہ بونو کا تعلق اسپین کے فٹبال کلبوں سے رہا لیکن یہ بات سب کو معلوم ہے کہ وہ ارجنٹائن کی فٹبال کے بہت بڑے مداح ہیں

چند سال پہلے بونو نے کہا تھا ”پہلی ٹی شرٹ جو میرے والد نے مجھے دی تھی، وہ ارجنٹائن کی تھی“

بونو کی زبان پر بھی ارجنٹائن کی بولی کے اثرات دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے انوں نے ایک بار کہا تھا ”میں ہر چیز سے زیادہ مراکشی ہوں، جب میں اسپین پہنچا تو میں ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل رہا تھا، اور میری زبان ان کی بولی سے متاثر ہوئی تھی“

بونو کے پسندیدہ کھلاڑی ارجنٹائن کے ایریل اورٹیگا ہیں، جنہیں ‘ایل برریٹو اورٹیگا’ بھی کہا جاتا ہے

فٹبال ورلڈکپ میں اب دنیا کی نظریں مراکش پر ہیں، جو آج سیمی فائنل میں فرانس کے مدمقابل ہوگی

پہلا سیمی فائنل کروشیا اور ارجنٹائن کے درمیان ہوا، جو بونو کی پسندیدہ ٹیم ارجنٹائن صفر کے مقابلے میں تین گول سے جیت کر 18 دسمبر کو ہونے والے فائنل میں بونو کا انتظار کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close