تحریک انصاف نے جو کرنا تھا کرلیا، اب مزید خرابی پیدا نہ کریں: بلاول بھٹو زرداری

ویب ڈیسک

پاکستان کے وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہر ریڈ لائن کو کراس کر دیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گولی، بندوق اور پتھر کے استعمال کا راستہ اپنایا ہے۔ جبکہ جمہوریت ہی مسائل کا حل ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عمران خان گرفتار ہوتے تو ان کی جماعت کہتی کہ دیکھو ہمارا قائد اتنا بہادر ہے، لیکن ہوا کیا کہ خان صاحب کو سنگین الزمات کی وجہ سے آئین و قانون کے تحت گرفتار کیا گیا۔۔۔اس کے جواب میں پی ٹی آئی کا ردعمل دیکھیں۔
’اگر وہ یہ فیصلہ کرتے کہ وہ سیاسی جماعت رہتے تو وہ پر امن احتجاج کی کال دیتے۔ اگر وہ سیاست دان ہوتے تو اپنا ردعمل سیاست کی شکل میں دیتے مگر تحریک انصاف نے یہ پہلے سے فیصلہ کرلیا تھا کہ ان کا ردعمل سیاسی نہیں ہوگا، وہ عسکری تنظیم بن جائے گی۔وہ پتھر اور بندوق اٹھائیں گے اور ریاست پر حملے کریں گے۔‘
بقول بلاول: اس قسم کے حملے کیے گئے کہ۔۔ ایک ٹی ٹی پی نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا اور ایک پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا۔
’ایک بی ایل اے نے زیارت میں جناح ہاؤس پر حملہ کیا اور ایک لاہور کے جناغ ہاؤس پر پی ٹی آئی نے حملہ کیا۔‘
پیپلز پارٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ کسی سیاسی جماعت نے کسی بھی موقعے پر احتساب کے تحت کسی کی گرفتاری کی وجہ سے، دو ہفتے کے ریمانڈ پر دہشت گردی سے جواب نہیں دیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں عمران خان کی گرفتاری کا تذکرہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی شروع سے ہی نیب کے خلاف ہے لیکن ’خان صاحب نے حکومت میں رہتے ہوئے اور حکومت سے باہر نکلنے کے بعد نیب اصلاھات کی مخالفت کی۔‘
بقول بلاول: ’ہم نے نیب ترامیم پیش کیں تو خاں صاحب نے اسے مک مکا قرار دے کر نیب بچاؤ مہم شروع کروا دی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی جو ہم ریفارم لے کر آئے ہیں کہ 90 دن کے بجائے 14 دن نیب کی قید میں کوئی شخص رہ سکتا ہے۔ ’وہ سیاست دان جو ان نیب ریفارمز سے فائدہ لے رہے ہیں، وہ خان صاب خود ہیں۔‘
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے القادر ٹرسٹ کیس 190 ملین پاؤنڈ کی مبینہ کرپشن کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ’سابق وزیراعظم عمران خان نے بند لفافے میں اپنی کابینہ سے اسے منظور کروایا۔ میں ان کی کابینہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اس بات کا انکار کریں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس بات کی بجائے کہ یہ رقم حکومت پاکستان کے خزانے میں جمع ہو، اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا سیلاب متاثرین کو دی جائے، کابینہ نے وہ پیسہ ملک ریاض کو دیا، تاکہ وہ عدالت میں جرمانہ بھر سکیں۔‘
بلاول نے مزید کہا کہ ہمارے قائد کو پھانسی پر چڑھایا گیا لیکن ہم نے ہمیشہ ’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ لگایا۔انتقام کی بجائے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ’ایک شخص کی وجہ سے پورے ادارے کو نشانہ نہ بنائیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ وہ پرتشدد احتجاج ختم کریں اور کیسز کا سامنا کریں۔ ’تحریک انصاف نے جو کرنا تھا کرلیا، اب مزید خرابی پیدا نہ کریں۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close