نیب عدالت کا وہ جج، جن کی عدالت کے کٹہرے میں چار پاکستانی وزرائے اعظم کھڑے ہوئے

ویب ڈیسک

سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد نیب عدالت کے جج محمد بشیر زیر بحث ہیں۔ وہ اس سے قابل بھی سرخیوں میں آتے رہے ہیں اور اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے پاکستان کے چار وزرائے اعظم ان کی عدالت میں پیش ہو چکے ہیں

جسٹس محمد بشیر اسلام آباد کی تینوں نیب عدالتوں میں انتظامی جج ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کے دارالحکومت میں نیب کا جو بھی کیس آئے گا، اس کی سماعت جج محمد بشیر کریں گے

ان کے پاس کیس سننے یا کیس کو نہ سننے کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔ اگر وہ چاہیں تو مقدمہ ان تینوں عدالتوں کے کسی دوسرے جج کو منتقل کر سکتے ہیں

پاکستان کی وزارت قانون کے قواعد کے مطابق نیب ججوں کی تقرری تین سال کے لیے ہوتی ہے، تاہم جج محمد بشیر گزشتہ گیارہ سال سے اسلام آباد کی نیب کورٹ نمبر ایک میں تعینات ہیں

جج محمد بشیر کو سنہ 2012ع میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے تعینات کیا تھا۔ اس کے بعد سنہ 2018ع میں نواز شریف نے ایک بار پھر انہیں تین سال کے لیے اس عہدے پر مقرر کیا

ان کی دوسری مدت ملازمت سنہ 2021 میں ختم ہوئی لیکن اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے انہیں دوبارہ تین سال کے لیے جج مقرر کیا

سیشن جج محمد بشیر کا نام اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو چیف جسٹس نے تجویز کیا تھا

دلچسپ بات یہ ہے کہ جج محمد بشیر کو پاکستان کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کے دور میں توسیع ملی اور جس وزیر اعظم نے انہیں توسیع دی، وہ ان کے سامنے بطور ملزم پیش ہوئے

یوں جج محمد بشیر کے بارے میں ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ سنہ 2012 کے بعد سے آج تک انھوں نے اپنی عدالت میں چار وزرائے اعظم کو بطور ملزم پیش ہوتے دیکھا

ان میں پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ نون کے شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف اور اب تحریک انصاف کے عمران خان شامل ہیں

صحافی عامر سعید عباسی کہتے ہیں ”جج محمد بشیر کا کیریئر بہت دلچسپ رہا ہے۔ عام طور پر ججوں کی تقرری صرف ایک مدت کے لیے کی جاتی ہے لیکن محمد بشیر کو اس عہدے پر چار مرتبہ بیٹھنے کا موقع ملا“

ان کا کہنا ہے ”ایسے بہت کم کیسز ہیں، جب کسی جج کی بار بار ایک عہدے پر تقرری ہوئی ہو“

عامر عباسی کا کہنا ہے ”پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کو جج محمد بشیر کی عدالت سے کافی ریلیف ملا، جب وہ پانچ مقدمات میں بری ہو گئے“

سنہ 2017ع میں جب اس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو محمد بشیر کی عدالت نے انہیں اشتہاری ملزم قرار دیا تھا

سزا سے بچنے کے لیےاسحاق ڈار بیرون ملک خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ جج محمد بشیر نے اپنے پہلے فیصلے کو مسترد کر دیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسحاق ڈار کو گرفتار کرنے سے روک دیا کیونکہ وہ پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت میں وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے پاکستان واپس آنے والے تھے

اور اب پی ڈی ایم حکومت میں عمران خان کے خلاف قائم کیا گیا مقدمہ انہیں جج محمد بشیر کی اے سی ون عدالت میں لے آیا ہے

سینیئر تجزیہ کار کامران خان کہتے ہیں ”سزا کے فیصلوں کو ایک طرف رکھیں تو دلچسپ بات یہ ہے کہ تین بڑی سیاسی جماعتوں کے ’پسندیدہ جج‘ محمد بشیر اتنی پیچیدہ شخصیت ہیں کہ ان پر پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close