وزیراعظم کے معاون خصوصی رہنما پی ٹی آئی شہباز گِل کی لاہور ہائی کورٹ آمد پر نون لیگی کارکنوں نے ان پر انڈے اور سیاہی پھینک دی
تفصیلات کے مطابق کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل لاہور ہائی کورٹ پہنچے تو وہاں پہلے سے موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے انہیں انڈے دے مارے، جب کہ کارکنان نے ان پر سیاہی بھی پھینکی، سیاہی سے شہباز گل کے کپڑے اور ہاتھ آلودہ ہو گئے
معاملہ اس وقت کشیدہ ہو گیا جب پی ٹی آئی کے کارکنوں نے انڈے پھینکنے والے شخص کو پکڑ لیا اور اس کی خوب پٹائی کی. پی ٹی آئی کے کارکنوں کے مارنے سے انڈے پھینکنے والے نون لیگی کارکن کا سر پھٹ گیا، تاہم کورٹ میں موجود لوگوں اور پولیس نے اس کو چھڑا لیا
دوسری جانب شہبازگل جب عدالت کے احاطے میں پہنچے تو صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ عدالت میں کیا ہوا ہے؟ جس پر شہباز گل کا کہنا تھا کہ مجھ پر انڈے اور سیاہی پھینکی گئی ہے، مسلم لیگ (ن) نے اپنے کالے کرتوتوں کی سیاہی مجھ پر پھینک دی، یہ غنڈہ گردی پر اتر آئے ہیں
ﻭﺯﯾﺮ ﺍﻋﻈﻢ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻭﻥ ﺧﺼﻮﺻﯽ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ تھا ﮐﮧ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﺎﻟﮯ ﮐﺮﺗﻮﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﯿﺎﮨﯽ ﭘﮭﯿﻨﮑﻮﺍﺋﯽ ﮔﺌﯽ ﯾﺎ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌﻭﮞ ﮔﺎ، ﻣﺮﯾﻢ ﻧﻮﺍﺯ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﮟ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﮈﺭﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮩﯿﮟ
ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﻧﮯ ﻻﮨﻮﺭ ﮨﺎﺋﯿ ﮑﻮﺭﭦ ﮐﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﺁﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮧ ﮨﻮ ﮔﺎ. ہم ﺧﺎﻧﺪﺍﻧﯽ ﻟﻮﮒ ﮨﯿﮟ، ﺍﯾﺴﯽ ﺣﺮﮐﺖ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺍﯾﮏ ﺗﮭﭙﮍ ﮐﮯﺟﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺩﺱ ﺗﮭﭙﮍ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﺭﯾﮟ ﮔﮯ، ﺍﯾﮏ ﮔﺎﻟﯽ ﮐﮯﺟﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺩﺱ ﮔﺎﻟﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ، ﻏﻨﮉﮦ ﮔﺮﺩﯼ ﮐﯽ ﺗﺮﺑﯿﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ، ﺳﯿﺎﺳﺖ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ، ﺁﭖ ﮐﮯ ﮐﺎﺭﮐﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮭﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﻒ ﺁﺋﯽ ﺍﮮ ﮐﯽ ﻣﺼﺪﻗﮧ ﺩﺳﺘﺎﻭﯾﺰﺍﺕ ﺩﯾﮟ، ﻣﺼﺪﻗﮧ ﺩﺳﺘﺎﻭﯾﺰﺍﺕ ﮐﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩ ﭘﺮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﻘﺪﻣﮧ ﺩﺭﺝ ﮐﺮﺍﯾﺎ، ﻣﻘﺪﻣﮯ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭﺍﺝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﺛﺮ ﺭﺳﻮﺥ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ
ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﺑﻼﺋے ﮔﯽ ﺗﻮ ﺿﺮﻭﺭ ﺁؤﮞ ﮔﺎ، ﺁﭖ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﮩﺎﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺎﺅﮞ ﮔﺎ
دوسری جانب ﻭﻓﺎﻗﯽ ﻭﺯﯾﺮِ ﺻﻨﻌﺖ ﻭ ﭘﯿﺪﺍﻭﺍﺭ ﺣﻤﺎﺩ ﺍﻇﮩﺮ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮯ ﮐﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﻣﻨﺼﻮﺑﮧ ﺑﻨﺪﯼ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯽ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﮐﮯ ﻻﮨﻮﺭ ﮨﺎئی کورٹ ﺟﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﮐﯿﮯ ﮔﺌﮯ ﭨﻮﺋﭧ ﭘﺮ ﺭﺩﻋﻤﻞ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ’ﺻﺎﻑ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮯ ﮐﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﭘﻠﯿﻨﻨﮓ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯽ۔‘
ﺧﯿﺎﻝ ﺭﮨﮯ ﮐﮧ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺶ ﮨﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﭨﻮﺋﭩﺮ ﭘﺮ ﺟﺎﺭﯼ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﻣﯿﮟ ﺷﮩﺒﺎﺯ ﮔﻞ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺻﺤﺎﻓﯽ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﺘﮧ ﭼﻼ ہے ﮐﮧ ﻣﺴﻠﻢ ﻟﯿﮓ ﻥ ﮐﮯ ﻏﻨﮉﺍ ﮔﺮﻭﭖ ﻧﮯ ﺍﻥ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮧ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﯿﺎﺭﯼ ﮐﺮ ﺭﮐﮭﯽ ﮨﮯ.