ٹک ٹاک نے فیس بک کے مقابلے میں ایک بڑا اعزاز حاصل کر لیا

ویب ڈیسک

اگرچہ فیسبک کے بانی مارک زکربرگ 2019ع میں کہہ چکے ہیں کہ انہیں ٹک ٹاک پسند نہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے ٹک ٹاک کو ٹکر دینے کے لیے انسٹاگرام میں اس کی نقل پر مبنی ریلز سیکشن کا اضافہ کیا

اب فیسبک کی مرکزی ایپ میں بھی اس طرح کے فیچر کی آزمائش کی جارہی ہے اصل میں ٹک ٹاک کی مقبولیت میں اضافہ ہی اتنی تیزی سے ہورہا ہے کہ فیس بک کی پریشانی سمجھ میں آتی ہے

ٹک ٹاک فیسبک اور اس کی زیر ملکیت ایپس سے ہٹ کر پہلی موبائل ایپ بن گئی ہے جس کو دنیا بھر میں اب تک تین ارب سے زیادہ بار ڈاوٌن لوڈ کیا جاچکا ہے

ایپس کے حوالے سے تفصیلات پر نظررکھنے والی کمپنی سنسر ٹاور کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک دنیا کی پانچویں نان گیم ایپ ہے جس کو تین ارب سے زیادہ بار ڈاوٌن لوڈ کیا جا چکا ہے

واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ اعزاز واٹس ایپ، میسنجر، فیس بک اور انسٹاگرام کے پاس تھا جو سب فیس بک کی زیرملکیت ہیں

2021ع کی پہلی ششماہی کے دوران ٹک ٹاک گیمز سے ہٹ کر دنیا میں سب سے زیادہ ڈاوٌن لوڈ کی جانب والی ایپ بھی رہی

جنوری سے جون 2021ع کے دوران اس ایپ کو دنیا بھر میں اڑتیس کروڑ تیس لاکھ سے زیادہ بار ڈاوٌن لوڈ کیا گیا جبکہ 2020 کی پہلی ششماہی میں یہ تعداد اکسٹھ کروڑ سے زیادہ تھی. یعنی 2020ع کے مقابلے میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹک ٹاک کو ڈاوٌن لوڈ کرنے کی شرح میں اڑتیس فیصد کمی آئی، جس کی بڑی وجہ بھارت میں ایپ پر پابندی ہے

یقیناً ہر ڈاوٌن لوڈ کا مطلب یہ نہیں کہ اسے کوئی متحرک صارف استعمال کر رہا ہے لیکن اعدادوشمار سے عندیہ ملتا ہے کہ اس اپلیکشن کی مقبولیت میں کس حد تک اضافہ ہوا ہے

چین میں ٹک ٹاک کو ڈویون کے نام سے جانا جاتا ہے جو کہ امریکا کے بعد بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی ملکیت رکھنے والی کمپنی) کی دوسری بڑی مارکیٹ ہے

خیال رہے کہ چینی کمپنی بائیٹ ڈانس نے 2017ع میں ایک ارب ڈالرز کے عوض ایپ میوزیکلی کو خریدا تھا اور پھر اسے ٹک ٹاک میں بدل دیا، جو بہت تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہوئی۔ فیس بک نے بھی میوزیکلی کو خریدنے کی کوشش کی تھی مگر اسے ناکامی ہوئی

مارک زکربرگ کی جانب سے بائیٹ ڈانس کی اسکروٹنی کا مطالبہ کیا جاچکا ہے اور ان کا کہنا تھا ‘ہماری سروسز جیسے واٹس ایپ کو مظاہرین اور سماجی کارکنوں کی جانب سے دنیا بھر میں انکرپشن اور پرائیویسی تحفظ کی وجہ سے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ٹک ٹاک جو دنیا میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مظاہروں کو سنسر کرتی ہے، یہاں تک کہ امریکا میں بھی’

ویسے یہ واضح نہیں کہ اس ایپ کے ماہانہ یا روزانہ صارفین کی تعداد کتنی ہے کیونکہ ٹک ٹاک نے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close