سولر پینلز کی قیمتیں مزید کم، جانیے پاکستان میں نئی قیمتوں کے بارے میں

ویب ڈیسک

عالمی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق سولر پینلز کی قیمتیں اس حد تک نیچے آ گئی ہیں کہ اس کے استعمال میں بھی تبدیلی آگئی ہے اور اب یہ توانائی کی پیداوار کے لیے چھتوں پر نصب کرنے کے روایتی عمل کے بجائے لوگ انہیں اپنے کھیتوں کے گرد باڑ بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں

سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کی ایک وجہ جہاں عالمی مارکیٹ میں چینی کمپنیوں کی جانب سے پیداوار میں اضافہ ہے، وہیں اس میں آنے والی جدت بھی اس کا باعث بنی ہے

اس رجحان کی وجہ سے سولر پینل کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے وہ دنیا بھر کے صارفین کے لیے زیادہ قابل رسائی ہیں۔ عالمی مارکیٹ کے زیرِ اثر پاکستان میں بھی سولر پینلز کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں

سولر انرجی یعنی شمسی توانائی اب رہائشی اور تجارتی دونوں صارفین کے لیے سولر پینلز کی قیمت کم ہونے کی وجہ سے ایک قابل عمل آپشن بن گئی ہے اور پاکستان میں میں قابل اعتماد سولر پینل کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے۔ ایک بات ذہن میں رہے کہ سولر پینل کی قیمت ان کے گریڈز اور واٹس کے حساب سے کم یا زیادہ ہوتی ہے جیسا کہ اے، بی اور سی گریڈ سولر سولر پینل کی قیمتیں مختلف ہوں گی۔ گھریلو استعمال کے لیے 350 واٹ کے سولر پینل سے لے کر 750 واٹ کے پینل شامل ہیں

رواں سال کے آغاز سے ہی قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان ہے، اس وقت پاکستانی مارکیٹ میں اے گریڈ سولر پینل 39 روپے فی واٹ پر فروخت ہو رہا ہے۔

سولر پینلز اب چاند کی روشنی میں بھی بجلی پیدا کریں گے، نئے شمسی ماڈیولز متعارف

اس کا مطلب یہ ہے کہ 180 واٹ کا جو پینل 15 ہزار روپے میں آرہا تھا وہ اب صرف سات ہزار روپے میں دستیاب ہے یعنی نصف قیمت سے بھی کم پر۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں سولر پینل کی قیمت 80 روپے فی واٹ تک پہنچ گئی تھی لیکن اب دو لاکھ روپے میں پانچ میگاواٹ کے پینلز خریدنا ممکن ہو گیا ہے

جن سے دو یا تین ایئرکنڈیشنر آرام سے چلائے جا سکتے ہیں لیکن ذہن میں رہے کہ اس میں انورٹر اور دیگر اخراجات کے پیسے شامل نہیں ہیں۔

اس وقت مارکیٹ میں لونگی سنگل گلاس اے گریڈ 42 روپے واٹ، لونگی Longi Hi-mo 5 سنگل گلاس A گریڈ 42 روپے فی واٹ، جنکو پی ٹائپ سنگل گلاس اے گریڈ 39 روپے فی واٹ، جے اے سنگل گلاس اے گریڈ 40 روپے فی واٹ، جینکو این ٹائپ مونوکرسٹل لائن 44 روپے فی واٹ، جے ایم سولر 39 روپے فی واٹ، رینا سولر پینل 39 روپے فی واٹ اور آسٹرو ASTRO انرجی سولر پینل 42 روپے فی واٹ کی قیمت میں دستیاب ہیں۔

واضح رہے کہ یہ قیمتیں ڈاکومنٹ والے سولر پینلز کی ہیں۔ مارکیٹ میں اس وقت بغیر دستاویزات کے بھی سولر پینل فروخت ہو رہے ہیں، جو اس سے بھی کم قیمت ہوتے ہیں اور ان کی وارنٹی کلیم کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے صارفین کے ذہن میں ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ کیا یہ مزید کم ہو سکتی ہیں؟

مارکیٹ پر نظر رکھنے والے ذرائع کے مطابق سولر پینل کی مارکیٹ خراب ہونے کے بعد یورپ نے اپنے یہاں شمسی توانائی کے استعمال پر سبسڈی دینے کا منصوبہ ترک کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں سولر پینل بنانے والی مقامی صنعت بالکل بیٹھ گئی ہے اور چینی سولر پینل ہی مارکیٹ میں رہ گئے ہیں۔

یورپ کی نسبتاً عدم دلچسپی کے باعث سولر پینل کے بڑے خریدار مارکیٹ سے ایک طرح سے ہٹ چکے ہیں۔ دوسری جانب بھارت نے بھی چینی ساختہ سولر پینلز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مقامی صنعت کو فروغ دیا جا سکے۔ اس صورتحال میں پاکستان میں سولر پینل کی قیمتیں مزید کم ہونے کا امکان ہے۔

لیکن یہ منظر نامہ سولر پینل تیار کرنے والی پاکستانی کمپنیوں کے لیے خوش آئند نہیں کیونکہ وہ نقصان میں چلی جائیں گی۔

دوسری جانب سولر پینل کے بعد اب فوٹو وولٹک سولر فلم شیٹ بھی متعارف کرا دی گئی ہے۔ یہ پلاسٹک کی شیٹ جیسا سولر پینل ہے، یہ ن
صرف جدید ہے بلکہ تنصیب کے لیے جگہ بھی نہیں گھیرتی، اور مزید یہ کہ اس کی قیمت بھی عام سولر پینل سے 30 فیصد کم ہونے کا امکان ہے۔

قیمت میں کمی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس شیٹ کے ساتھ المونیم کا فریم نہیں ہے۔ بیشتر لوگوں کا خیال ہے کہ اسے نصب کرنا زیادہ آسان ہوگا لیکن فریم نہ ہونے کی وجہ سے اس کی انسٹالیشن کے اخراجات بھی زیادہ ہو سکتے ہیں۔

فلم شیٹ سمیت چار اقسام کے سولر پینل بین الاقوامی مارکیٹ میں موجود ہیں، لیکن پاکستانی مارکیٹ میں سولر فلم شیٹ ابھی زیادہ آسانی سے دستیاب نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close