زمین زیادہ روشنی اور گرمی جذب کرنے لگی، ماہرین کا انکشاف

ویب ڈیسک

نیوجرسی :  سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ہمارا نیلا روشن سیارہ ماند پڑ رہا ہے. گزشتہ بیس برس کے ڈیٹا سے ثابت ہوا ہے کہ ہمارے سمندر گرم ہو رہے ہیں اور ان سے بننے والے بادل اب مزید روشن اور چمکدار نہیں رہے۔ یہ بادل زمین پر پہنچنے والی سورج کی روشنی کو منعکس کم کرتے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سیارہ مزید گرم ہوتا چلا جائے گا. یہ سب آب وہوا میں تبدیلی کی کارستانی ہے

اس ضمن میں ملنے والی تفصیلات کے مطابق نیوجرسی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے 1998ع سے 2017ع تک زمین کے ایلبیڈو اثر کا جائزہ لیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے چاند کو منور کرنے والی زمینی روشنی کا بغور مطالعہ کیا۔ معلوم ہوا کہ 1998ع کے مقابلے میں نصف واٹ فی مربع میٹر روشنی کم ہوئی ہے. یہ تحقیق جیوفزیکل لیٹرز میں شائع ہوئی ہے

آپ کو علم ہوگا کہ زمین تک جتنی بھی روشی پہنچتی ہے، ہمارا سیارہ اس کی تیس فیصد مقدار خلا میں لوٹا دیتا ہے۔ یہ عمل ایلبیڈو کہلاتا ہے۔ اس طرح زمین سے منعکس ہونے والی روشنی میں نصف فیصد کمی واقع ہوئی ہے

زمین کے دمکنے کا انحصار اس پر پڑنے والی اور دوبارہ منعکس ہونے والی روشنی پر ہوتا ہے۔ اس کی وجہ جاننے کے لیے غور کیا گیا تو معلوم ہوا کہ مشرقی بحرالکاہل کے اوپر کم بلندی کے حامل بادلوں سے ٹکرا کر لوٹنے والی روشنی میں کمی واقع ہو رہی ہے

ماہرین کے مطابق اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے، جس کی بدولت اجلے بادل کم ہورہے ہیں اور سمندروں کی سطح کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ شاید اس کی وجہ ’پیسفِک ڈیکیڈل آسیلیشن‘ ہے جو بحرالکاہل کے آب و ہوا میں تبدیلی کی وجہ سے رونما ہوا ہے

کیلفورنیا میں واقع بگ بیئر رصدگاہ سے بھی ڈیڑھ ہزار راتوں کا ڈیٹا لیا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ نہ صرف بادل بلکہ زمینی پانی، جنگلات، برف اور ریگستان وغیرہ بھی سورج کی روشنی منعکس کرکے زمین کو منور کرتے ہیں.

ماحول و ماحولیات بارے بلاگ اور خبریں:

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close